
ایف بی آر نے جنرل قمر جاوید باجوہ ریٹائرڈ کے فیملی ممبران کے ٹیکس گوشوارے لیک کرنے پر ایف بی آر کے مزید دو افسران کو معطل کردیا،معطلی کے نوٹیفکیشن کے مطابق مجاز اتھارٹی چیئرمین ایف بی آر نے انضباطی کارروائی کرتے ہوئے ریجنل ٹیکس آفس لاہور کے گریڈ 18 کی خاتون ڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو مس نرجس شاہین علی خان اور ایف بی آر ہیڈ کوارٹر اسلام آباد میں گریڈ 17 کے سیکرٹری ریفارمز اینڈ ماڈرنائزیشن ونگ احسن کلیم خان کو 120 دن کیلئے معطل کردیا۔
اس سے قبل ریجنل ٹیکس آفس لاہور کے گریڈ 18 کے دو افسران عاطف وڑائچ اور ظہوراحمد کو معطل کیا جا چکا ہے،پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے خلاف مذموم مہم کی بھرپور مذمت کی تھی۔
ترجمان پاک فوج نے کہا تھا کہ سپہ سالار اور ان کی فیملی کے اثاثوں سے متعلق سوشل میڈیا پر گمراہ کن اعداد وشمار شیئر کیے گئے ہیں،فیکٹ فوکس کی رپورٹ میں مبینہ طور پر ٹیکس گوشواروں اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا تھا کہ آرمی چیف کے خاندان نے مبینہ طور پر گزشتہ 6 برسوں میں اربوں روپے کمائے۔
آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ ایک خاص گروپ نے نہایت چالاکی و بددیانتی کے ساتھ جنرل قمر جاوید باجوہ کی بہو کے والد اور فیملی کے اثاثوں کو آرمی چیف اور خاندان سے منسوب کیا ہے،یہ سراسر غلط تاثر دیا جارہا ہے کہ یہ اثاثے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے 6 سالہ دور میں ان کے سمدھی کی فیملی نے بنائے، یہ قطعی طور پر حقائق کے منافی اور کھلا جھوٹ اور بدنیتی پر مبنی ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ اور ان کی اہلیہ اور خاندان کا ہر اثاثہ ایف بی آر میں باقاعدہ ڈکلیئرڈ ہے، آرمی چیف اور ان کا خاندان باقاعدگی سے ٹیکس ریٹرن فائل کرتے ہیں،ہر شہری کی طرح آرمی چیف اور ان کی فیملی ٹیکس حکام کے سامنے اپنے اثاثہ جات سے متعلق جواب دہ ہیں۔
آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ان کی فیملی کے اثاثوں سے متعلق سوشل میڈیا پر گمراہ کن اعدادوشمار شیئر کیے گئے ہیں، یہ گمراہ کن اعداد و شمار مفروضوں کی بنیاد پر بڑھا چڑھا کر پیش کیے گئے ہیں،فیکٹ فوکس‘ کی رپورٹ میں مبینہ طور پر ٹیکس گوشواروں اور ویلتھ اسٹیٹمنٹ کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا گیا تھا کہ سابق آرمی چیف کے خاندان نے مبینہ طور پر گزشتہ 6 برسوں میں اربوں روپے کمائے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/bajwa-fbr-tax-info-leak.jpg