
اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا ہے کہ وزیراعلی پنجاب کا انتخاب متنازعہ تھا، یہ بات نہیں ختم نہیں ہوگی ، صدر مملکت بھی اس پر ایکشن لیں گے۔
خبررساں ادارے جی این این کے پروگرام "فیس ٹو فیس" میں میزبان عائشہ بخش سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پرویز الہیٰ نے کہا کہ دنیا بھر کے پارلیمانی نظاموں میں وزیراعظم یا وزیر اعلی کا انتخاب اسمبلی کے ایوانوں میں ہوتا ہے، یہاں ایک امیدوار کو زخمی کرکے، ووٹنگ والے روز ہمارے لوگوں کے سامنے پولیس کو کھڑا کرکے انتخاب کروادیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حمزہ شہباز نے رانا مشہود اور دیگر لوگوں کے ذریعے مجھ پر حملہ کروایا، میں وہاں لوگوں کو سمجھانے گیا تھا مگر حمزہ کے اشارے پر مجھ پر اتنا شدید حملہ کیا گیا کہ میں نیچے گرگیا اور بے ہوش ہوگیا تو ان کے لوگوں نے مجھے اٹھا کر پھینک دیا، یہ کیسا انتخاب ہوا کہ ایک امیدوار کو زخمی کرکے باہر پھینک دیا جائے۔
چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا کہ ہم ہمیشہ عدلیہ کا احترام کرتے ہیں مگر عدالت نےرات کے اس وقت جب ساری عدالتیں بند ہوجاتی ہیں تب یہ فیصلہ کیوں دیا، اس وقت ملک میں دو آئینی بحران پیدا ہوگئے ہیں ، گورنر ہاؤس میں اجلاس سے کابینہ کے لوگوں کو اٹھاکر باہر پھینک دیا جاتا ہے اور وہاں قبضہ کرلیا جاتا ہے، گورنر ہاؤس میں بھی حملہ اسی پولیس نے کیا ہے جس نے اسمبلی کے اندر حملہ کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب صورتحال ایسی ہے کہ بات یہیں ختم نہیں ہوگی، صدر مملکت نے بھی اس معاملے پر کوئی نا کوئی ایکشن ضرور لینا ہے، بات اب شروع ہوئی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/14pervaizelahiphcmship.jpg