
بھارتی رکن پارلیمنٹ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی کا کہنا ہے کہ میں رہوں یا نہ رہوں لیکن ایک دن ضرور آئے گا جب حجاب پہنی لڑکی ملک کی وزیر اعظم بنے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسد الدین اویسی نے ایک پوسٹ کی ہے جس میں وہ ایک جلسے کے دوران حجاب کے حوالے سے بات کر رہے ہیں۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہم اپنی بیٹیوں کو، اگر وہ یہ فیصلہ کرتی ہیں کہ ابا امی میں حجاب پہنوں گی، تو ابا امی پہلے بولیں گے بیٹا پہن، تجھے کون روکتا ہے، ہم دیکھیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1492646973677072385
اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہماری بچیاں حجاب پہنیں گی، نقاب کریں گی، کالج بھی جائیں گی، افسر بنیں گی، ڈاکٹر بھی بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں زندہ رہوں یا نہ رہوں، دیکھنا ایک دن اس ملک کی ایک بچی حجاب پہن کر وزیراعظم بھی بنے گی۔
اس سے قبل اسد الدین اویسی نے کرناٹک میں حجاب پر پابندی لگانے پر مودی حکومت پر شدید تنقید کی تھی۔ انہوں نے ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ یو پی کی خواتین حجاب اور برقع پہن کر ووٹ ڈالنے جائیں، حجاب اور برقع پہننا ہماری خواتین کا حق ہے۔
اسد الدین اویسی کا کہنا تھا کہ آئین میں ہمارے بنیادی حقوق ہیں، ہم کیا پہنتے ہیں، کیا کھاتے ہیں، کسی کو جھانکنے کی ضرورت نہیں، میری بیٹی کیا پہنے گی، میری ماں کیا پہنے گی، میری بہن کیا پہنے گی، اس کی فکر چھوڑ دیں اور اپنے گھر کی فکر کریں۔
اسد الدین اویسی نے کہا تھا کہ ملالہ یوسف زئی پر حملہ پاکستان میں ہوا تو وہ تعلیم کے لیے برطانیہ چلی گئیں، ہماری بچیاں یہیں رہیں گی، عزت سے رہیں گی، پڑھیں گی اور نیک اور قابل بنیں گی۔ البتہ اسی معاملے پر پاکستانی وزیر خارجہ اور وزیر اطلاعات کے بیانات پر اسدالدین اویسی سخت الفاظ میں ردعمل دے چکے ہیں۔
یاد رہے کہ بھارتی ریاست کرناٹک میں حکومت نے مسلمان طالبات پر تعلیمی اداروں میں حجاب کرنے پر پابندی لگا دی ہے جس کے خلاف مسلمان طالبات سمیت دیگر نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔ اس حوالے سے کرناٹک ہائیکورٹ میں مقدمہ زیر سماعت ہے جبکہ بھارتی سپریم کورٹ نے حجاب سے متعلق کیس کی سماعت سے انکار کر دیا ہے۔