
مسلم لیگ ن کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کسی مفاد کیلئے سیاسی وفاداریاں تبدیل کرنا ہارس ٹریڈنگ ہے، حکومت چھوڑنے والے اراکین اسمبلی کوکوئی لالچ نہیں ان پر عوام کا دباؤ ہے۔
اے آروائی نیوز کے پروگرام"آف دی ریکارڈ" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جو لوگ حکومت کو چھوڑ کر ہمارے پاس آئے اور اگر وہ ڈی سیٹ ہوجاتے ہیں تو ہم سب کو پارٹی ٹکٹ دیں گے، مسلم لیگ ن اس وقت ایک وننگ پارٹی ٹکٹ رکھتی ہے، حکومت کے خلاف ہمارے ساتھ کھڑے ہونے والے اراکین کو ایک 2 بار نہیں میں تو کہوں گا 20بار ٹکٹ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت میں ہوتے ہوئے اگر کوئی رکن اپنی سیٹ قربان کرکے ہماری جماعت میں شامل ہوتا ہے تو میری ذمہ داری ہے کہ اس کے سیاسی تسلسل کا خیال رکھوں ،لیکن ٹکٹ کس کو ملے گا یہ فیصلہ پارٹی کا ہوگا ہوسکتا ہے ان ارکان میں سے کوئی ایسا بھی ہو جسے ن لیگ ٹکٹ نہ دے۔
شاہدخاقان عباسی نے تاہم ایک بھی شخص ایسا نہیں ہے جو ٹکٹ کیلئے ہمارے ساتھ شامل ہوا ہو،حکومتی اراکین خود تنگ ہوکر ان کو چھوڑ ررہے ہیں، گزشتہ 6 ماہ میں جو بدترین مہنگائی ہوئی ہے اس کی وجہ سے عوام کا شدید دباؤ ہے ، اراکین اسمبلی اس پارٹی کے ٹکٹ پر عوام میں نہیں جاسکتے۔
ہارس ٹریڈنگ سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کسی بھی مفاد کیلئے وفاداری تبدیل کرنے کوہارس ٹریڈنگ کہتے ہیں تاہم اس وقت جو ہورہا ہے وہ ہارس ٹریڈنگ نہیں ہے ، کسی کو ایک پیسہ نہیں دیا گیا ٹکٹ کا وعدہ کیا گیا ہے وہ ہماری ذمہ داری ہے۔
https://twitter.com/x/status/1506309542832971785
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت تیل کی قیمت کم کرکے غلط کررہی ہے، آج ایک لٹر پیٹرول پر حکومت کی آمدن تو ختم ہوئی ہے بلکہ 9 روپے فی لیٹر حکومت پر قرضہ چڑھ رہا ہے۔