
اینکرپرسن بیرسٹر احتشام امیرالدین کو ایس پی اقبال ٹاؤن عمارہ شیرازی کی جانب سے حبس بےجا میں رکھنے پر صحافتی تنظیموں اور بار ایسوسی ایشن کی مذمت، پولیس افسر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کر دیا۔
سنوٹی وی سے منسلک معروف اینکرپرسن بیرسٹراحتشام امیرالدین کسی قانونی معاملے پر مؤقف کیلئے 17جنوری 2023 کو پولیس افسر ایس پی اقبال ٹاؤن عمارہ شیرازی کے پاس گئے جہاں انہیں پولیس نے کئی گھنٹوں تک غیر قانونی طور پر حراست میں لیے رکھا۔
احتشام امیرالدین کا کہنا ہے کہ وہ وہاں بطور وکیل کسی کیس میں گئے تھے جہاں انہیں دو گھنٹے تک غیر قانونی حراست میں رکھا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے انہیں تب تک رہا نہیں کیا جب تک ایس پی عمارہ شیرازی کے دفتر کے باہر وکلا اور صحافیوں نے احتجاج نہیں کیا۔
اس معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن، لاہور بار ایسوسی ایشن اور لاہور پریس کلب اور پاکستان فیڈرل یونین آفر جرنلسٹس سمیت دیگر صحافتی تنظیموں نے بیرسٹر احتشام امیرالدین کی غیر قانونی حراست کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ دار پولیس افسران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
لاہور پریس کلب کے صدر اعظم چودھری نے کہا ہے کہ ایس پی اقبال ٹاؤن کے خلاف کارروائی کی جائے ورنہ صحافی برادری احتجاج پر مجبور ہو گی، اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر شعیب شاہین نے کہا ہے کہ پاکستان پولیس اسٹیٹ بن چکا ہے۔
جبکہ صدر لاہور بار ایسوسی ایشن رانا انتظار حسین نے کہا ہے کہ اس قسم کے ہتھکنڈوں سے وکلا کو ڈرایا دھمکایا نہیں جا سکتا، ملوث افراد کو فی الفور معطل کر کے کارروائی عمل میں لائی جائے ورنہ وکلا برادری راست اقدام کی حق بجانب ہو گی۔
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر جی ایم جمالی اور عہدیدار رانا عظیم نے بھی احتشام امیرالدین کی غیر قانونی حراست کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب اورآئی جی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عمارہ شیرازی کے خلاف انکوائری کر کے کارروائی کریں۔