
سابق اپوزیشن کے ساتھ ہونے والے معاہدے میں ایم کیو ایم نے کہا تھا کہ ہمارے لئے وزارت سے زیادہ عوامی مسائل کے حل کی اہمیت ہے۔
خبر رساں ادارے جنگ کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے حکومت کی تبدیلی کے بعد اپنی مشاورت کے بعد حکومت میں کوئی وزارت نہ لینے پر غور شروع کر دیا ہے۔
جنگ کا دعویٰ ہے کہ ایم کیو ایم کو وفاق میں ایک وزارت کے علاوہ ڈپٹی اسپیکر شپ کی بھی آفر دی گئی ہے، اس حوالے سے پیر کو مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کی قیادت بھی اسلام آباد میں اس حوالے سے ایم کیو ایم کے رہنماؤں سے ملاقات کرے گی۔
دریں اثنا مسلم لیگ کے رہنما اور وزیراعظم کے امیدوار شہباز شریف نے پارلیمنٹ لاجز میں ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کی اور تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کے ساتھ تعاون پر شکریہ ادا کیا۔
شہباز شریف کے ہمراہ ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق، مریم اورنگزیب و دیگر رہنما بھی شامل تھے جبکہ ایم کیو ایم کی جانب سے امین الحق، کشور زہرا، خواجہ اظہارالحسن، جاوید حنیف و اراکین اسمبلی ملاقات شامل تھے۔
شہباز شریف نے مکمل حمایت اور وزیراعظم نامزد کرنے پر ایم کیو ایم رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا، ملاقات میں مستقبل کی سیاست اور اتحاد کو جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/5mqmwzartinkar.jpg