
مشہور صحافی اور تجزیہ کار جاوید چوہدری نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی ایم آئی سکس نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں پی ٹی آئی جیسے طاقتور اور اثرورسوخ رکھنے والے سیاسی گروپ کو قابو میں رکھنے والے فوجی سربراہ جنرل عاصم منیر کے ساتھ کسی قسم کا تصادم یا "پنگا لینا" نہ صرف خطرناک بلکہ ملکی استحکام کے لیے بھی شدید مشکلات کا باعث بن سکتا ہے۔
جاوید چوہدری نے کہا کہ جنرل عاصم منیر نے پاکستان کی فوج اور سکیورٹی اداروں کی قیادت کرتے ہوئے ایک اہم قدم اٹھایا تھا، جس کے نتیجے میں پی ٹی آئی کو دھیما کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی جیسی جماعت جو کہ ایک وقت میں ملکی سیاست پر غالب تھی اور اس کے پاس عوامی طاقت بھی تھی، کو قابو کرنا ایک بڑا چیلنج تھا، اور جنرل عاصم منیر نے اس چیلنج کا سامنا کرتے ہوئے اپنے فیصلوں سے یہ ثابت کر دیا کہ وہ ایک مضبوط اور باصلاحیت رہنما ہیں۔
چوہدری نے مزید کہا کہ جب ایک فوجی سربراہ ایسے طاقتور سیاسی گروپ کو قابو میں رکھنے میں کامیاب ہو جاتا ہے، تو اس کے ساتھ کسی بھی قسم کا تنازعہ ملکی حالات کو مزید پیچیدہ بنا سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جنرل عاصم منیر کی قیادت میں فوج نے سیاسی معاملات میں مداخلت سے احتیاط برتی ہے، لیکن ان کے فیصلے ہمیشہ ملکی مفاد میں ہوتے ہیں۔
جاوید چوہدری نے خبردار کیا کہ اس وقت جنرل عاصم منیر سے کوئی بھی "پنگا" لینا پاکستان کی سیاسی اور سکیورٹی صورتحال کو مزید بے قابو کر سکتا ہے، جس کا منفی اثر پورے ملک پر پڑ سکتا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1917990065466114059
انہوں نے یہ بھی کہا کہ فوجی قیادت کا احترام کرنا ضروری ہے اور اگر کوئی طاقتور جماعت یا سیاستدان اپنے مفادات کے لئے ان کے ساتھ ٹکراؤ کی کوشش کرے گا تو وہ پاکستان کی اندرونی سیاست اور سکیورٹی کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
چوہدری نے اس بات پر زور دیا کہ ملکی سیاست میں قیادت کے درمیان توازن اور ہم آہنگی کی ضرورت ہے، تاکہ ملک میں امن، ترقی اور استحکام قائم رہے۔
Last edited: