
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا جینا محال ہو جائے گا۔۔۔ چیف جسٹس کی بدقسمتی ہے کہ اس کی مدت ملازمت میں چند ماہ رہ گئے ہیں: صدر اے این پی ایمل ولی خان
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صدر ایمل ولی خان ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کو دھمکیاں دیتے رہے۔ ایمل ولی خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایسے ہی آپ نے لڑنا ہے تو ٹھیک ہے۔ ہم جمہوریت پسند لوگ ہیں اور آخری وقت تک آئین پاکستان اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنی جمہوری روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنا عمل جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی اپنے آپ کو بدمعاش کہتا ہے تو ہلکی پھلکی بدمعاشی ہمیں بھی آتی ہے، پھر اس چیف جسٹس کا جینا محال ہو جائے گا اور اس کی بدقسمتی ہے کہ اس کی مدت ملازمت میں چند ماہ رہ گئے ہیں۔ ہمیں پتا ہے کہ اس کے بعد کچھ ریٹائرڈ چیف جسٹس وکلاء کے کپڑے پہن کر وکالت کرتے نظر آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کے لیے یہاں پر زندگی گزارنا مشکل ہو جائے گا اور بطور صدر عوامی نیشنل پارٹی اور صوبے کا ایک ذمہ دار شخص ہونے کے ناطے میں ایک ہی دفعہ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کو آخری دفعہ پیغام دے رہا ہوں کہ اگر اس کے بعد ہمیں پتہ چلا کہ آپ کی عدالت کچھ لوگوں کی طرفداری کر رہی ہیں تو پھر اس عدالت میں آپ کا بیٹھنا مشکل ہو جائے گا۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں ایمل ولی خان نے کہا کہ میں یہ بات ریکارڈ پر اپنی قوم کے ساتھ شیئر کر رہا ہوں کہ پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے میرا سیاسی کیریئر ختم کرنے کی دھمکی دی۔ ذمہ داری کی حیثیت سے یہ سلوک ناقابل قبول ہے۔ میں عوامی نیشنل پارٹی اور ہماری قوم کی جانب سے عوامی معافی یا استعفیٰ کا مطالبہ کرتا ہوں۔ انصاف غیر جانبدارانہ ہونا چاہیے، انتخابی نہیں۔
https://twitter.com/x/status/1737913590613455123
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر ایک سوشل میڈیا صارف نے اپنے پیغام میں لکھا کہ:ایمل ولی کہتے ہیں کہ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کی ریٹائرمنٹ میں چند ماہ رہ گئے ہیں، پھر انکے لیے یہاں رہنا مُشکل ہو جائے گا، ججوں کو یہ دھمکیاں مقتدرہ کی ہلہ شیری پر دی جا رہیں! عمران خان نے ایڈشنل سیشن جج زیبا کوصرف اتنا کہا تھا کہ ایکشن لیں گے، اس پر آج تک مقدمات بھگت رہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1737869658600939921
ویڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے ارسلان وڑائچ نے لکھا کہ چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں!
https://twitter.com/x/status/1737870142984396984
ایک سوشل میڈیا صارف نے ردعمل میں لکھا کہ:قاضی فائز عیسیٰ صاحب تو لندن ہیں اور جب تک عدالت و انصاف ملک سے مکمل طور پر ختم نہیں ہو جاتا وہ وہیں رہیں گے! ملک جل رہا ہے اور قاضی صاحب چھٹیاں گزار رہے ہیں!
https://twitter.com/x/status/1737872892082430276
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/peshi11hh2i3h.jpg