ایسا کیسے چلے گا ؟

Zeeshan Abbasi

Politcal Worker (100+ posts)
160408142829_nawaz_sharif_640x360_afp_nocredit.jpg


وزیرِ اعظم یا ان کے وزرا کوئی بچے تو نہیں کہ انھیں یہی نہ معلوم ہو کہ پوچھا کیا جا رہا ہے اور اصل میں بتانا کیا ہےپاکستان کے وزیرِ اعظم نواز شریف نے پانامہ لیکس کی چھان پھٹک کے لیے حزبِ اختلاف اور حکومتی نمائندوں پر مشتمل جس مشترکہ کمیٹی کی تشکیل کی تجویز گذشتہ روز قومی اسمبلی میں پیش کی، یہی کام پچھلے ایک ماہ کے دوران دو مرتبہ قوم سے یکطرفہ خطاب، کسی ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں یک رخی چھان بین کمیٹی کی تشکیل کے اعلان، اس کمیٹی کی سربراہی کسی بھی جج کی جانب سے قبول نہ کرنے کے اعتراف، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو دو ہزار برس پر پھیلے تحقیقاتی دائرہ کار کا خط بھیجنے اور تین ہفتے بعد چیف جسٹس کی جانب سے جواب آنے سےبہت پہلے بھی ہو سکتا تھا۔

مگر یہ چار قیمتی ہفتے حزبِ اختلاف کے ساتھ الزامیہ بلے بازی، گلیاری بولنگ اور خوشامدی فیلڈنگ کی نذر ہوگئے اور اب بھی حکومت کی حکمتِ عملی سے (اگر یہ حکمتِ عملی ہے) یہی لگتا ہے کہ مکمل حقائق کو ایک ساتھ میز پر رکھ کے حزبِ اختلاف کو چیلنج کرنے کی بجائے پہلے ہر مطالبے پر اکڑ دکھاؤ، پھر وزرا کی آرٹلری کے ذریعے زبانی گولہ باری کرواؤ اور پھر تھوڑی سی لچک دکھا دو۔


توقع شاید یہ ہے کہ رمضان کا مہینہ ویسے ہی شروع ہونے والا ہے، اس کے بعد مون سون کی بارشوں اور سیلاب کا سیزن شروع ہو جائے گا اور پھر ستمبر میں بحث کا رخ نئے چیف آف آرمی سٹاف کی تقرری کی جانب مڑ جائے گا۔
160516194030_imran_and_aitzaz_640x360_epa_nocredit.jpg



بنیادی سوال کا سیدھا جواب دینے کی بجائے شریف خاندان کے صنعتی مسائل و فضائل اور اس کے تاریخی پس منظر پر مبنی تقریر کی فوٹو کاپی تین مرتبہ سنائی جا چکی ہےاگر اس حکمتِ عملی کا مقصد حزبِ اختلاف کو تھکا تھکا کے اکتانا ہے تو حزبِ اختلاف کا تو کام ہی یہ ہے کہ رونق میلہ لگا رہے۔ اس چکر میں زیادہ امکان یہی رہتا ہے کہ کہیں تھکانے والا خود ہی نہ تھک جائے۔


وزیرِ اعظم یا ان کے وزرا کوئی بچے تو نہیں کہ انھیں یہی نہ معلوم ہو کہ پوچھا کیا جا رہا ہے اور اصل میں بتانا کیا ہے لیکن بعض اوقات ایسے معصوم سوالات کا جواب دینا بھی مشکل ہوجاتا ہے کہ اگر لندن کی املاک متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں شریف خاندان کی سرمایہ کاری کے پیسے سے خریدی گئیں تو مروجہ بینکنگ چینلز کے ذریعے اس پیسے کی قانونی ٹرانزیکشن اور املاک کی ایک ہاتھ سے دوسرے ہاتھ تک مالکانہ حقوق کی منتقلی کی پیپر ڈیل کہیں تو ہوگی۔ اس پیسے سے براہِ راست املاک کیوں نہیں خریدی جا سکیں اور بیچ میں آف شور کمپنیاں کیسے آ گئیں؟ اگر یہ کمپنیاں ٹیکس بچانے کے لیے دو بیٹوں اور بیٹی کے نام پر بنائی گئیں تو اس کا دھڑلے سے اعتراف کرنے میں کیا مسئلہ ہے؟

لیکن بنیادی سوال کا سیدھا جواب دینے کی بجائے شریف خاندان کے صنعتی مسائل و فضائل اور اس کے تاریخی پس منظر پر مبنی تقریر کی فوٹو کاپی تین مرتبہ سنائی جا چکی ہے۔

میاں صاحب کا سوال گندم جواب چنا پر مبنی دفاعی انداز دیکھ کے پنڈی کے وہ راجہ صاحب یاد آ رہے ہیں جو نہایت خوش خلق اور محلے کی محبوب شخصیت تھے۔ اچانک سے پڑوسیوں کو احساس ہونے لگا کہ راجہ جی اپنے ہم عمروں میں وقت گذارنے کی بجائے لونڈوں لپاڑوں میں زیادہ اٹھنے بیٹھنے لگے ہیں۔ چے مے گوئیاں شروع ہوئیں تو راجہ جی کےکانوں تک بھی پہنچیں۔ راجہ جی پہلے تو برداشت کرتے رہے ۔پھر ایک دن زچ ہو کر کہا مڑے آلے دوالے جاتکاں تے بہوں نظر اے پر اے کوئی نئیں ویخنا کہ کس کس نمازاں وی میں ای پڑھنا واں۔

(میرے اردگرد جمع لڑکے سب کو نظر آتے ہیں مگر یہ کوئی نہیں دیکھتا کہ خشوع و خضوع سے نمازیں بھی میں ہی پڑھتا ہوں۔)

http://www.bbc.com/urdu/pakistan/2016/05/160517_pm_speach_wusat_column_tk
 
Last edited by a moderator:

pakistani786

Minister (2k+ posts)
Neechay waley photo dekh ke lagta hai ke naya Paksitan ban gaya hai .... Aab yeh Ehtraz hasan aur sheida tali naya Pakistan bana ke rehain gay.
 

Zeeshan Abbasi

Politcal Worker (100+ posts)
Naya Pakistan walo ko choro, Respected PM ki mitti sahi pleed ho rahi hai. Aasaan sawalo ko mushkil bana rahe hien PM sb apne liye.
NS ne 100 joote bhi khane hien aur 100 payaz bhi (yapping)

Neechay waley photo dekh ke lagta hai ke naya Paksitan ban gaya hai .... Aab yeh Ehtraz hasan aur sheida tali naya Pakistan bana ke rehain gay.
 

pakistani786

Minister (2k+ posts)
- No no No. Imran khan kah-ay ga -
- He is the Founder of Offshore comany and corrption.
- Jaisay Dharanay ke bad Imran khan ne kha-ay


Naya Pakistan walo ko choro, Respected PM ki mitti sahi pleed ho rahi hai. Aasaan sawalo ko mushkil bana rahe hien PM sb apne liye.
NS ne 100 joote bhi khane hien aur 100 payaz bhi (yapping)
 

Night_Hawk

Siasat.pk - Blogger
[h=1]ایسا کیسے چلے گا ؟
[/h] وسعت اللہ خان بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی

9 گھنٹے پہلے






Image copyright AFP Image caption وزیرِ اعظم یا ان کے وزرا کوئی بچے تو نہیں کہ انھیں یہی نہ معلوم ہو کہ پوچھا کیا جا رہا ہے اور اصل میں بتانا کیا ہے پاکستان کے وزیرِ اعظم نواز شریف نے پانامہ لیکس کی چھان پھٹک کے لیے حزبِ اختلاف اور حکومتی نمائندوں پر مشتمل جس مشترکہ کمیٹی کی تشکیل کی تجویز گذشتہ روز قومی اسمبلی میں پیش کی، یہی کام پچھلے ایک ماہ کے دوران دو مرتبہ قوم سے یکطرفہ خطاب، کسی ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں یک رخی چھان بین کمیٹی کی تشکیل کے اعلان، اس کمیٹی کی سربراہی کسی بھی جج کی جانب سے قبول نہ کرنے کے اعتراف، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو دو ہزار برس پر پھیلے تحقیقاتی دائرہ کار کا خط بھیجنے اور تین ہفتے بعد چیف جسٹس کی جانب سے جواب آنے سےبہت پہلے بھی ہو سکتا تھا۔


مگر یہ چار قیمتی ہفتے حزبِ اختلاف کے ساتھ الزامیہ بلے بازی، گلیاری بولنگ اور خوشامدی فیلڈنگ کی نذر ہوگئے اور اب بھی حکومت کی حکمتِ عملی سے (اگر یہ حکمتِ عملی ہے) یہی لگتا ہے کہ مکمل حقائق کو ایک ساتھ میز پر رکھ کے حزبِ اختلاف کو چیلنج کرنے کی بجائے پہلے ہر مطالبے پر اکڑ دکھاؤ، پھر وزرا کی آرٹلری کے ذریعے زبانی گولہ باری کرواؤ اور پھر تھوڑی سی لچک دکھا دو۔


توقع شاید یہ ہے کہ رمضان کا مہینہ ویسے ہی شروع ہونے والا ہے، اس کے بعد مون سون کی بارشوں اور سیلاب کا سیزن شروع ہو جائے گا اور پھر ستمبر میں بحث کا رخ نئے چیف آف آرمی سٹاف کی تقرری کی جانب مڑ جائے گا۔
٭ کرپشن کی تحقیقات: پارلیمانی کمیٹی بنانے کا اعلان
http://www.bbc.com/urdu/pakistan/2016/05/160516_imran_khan_panama_leaks_tk
160516194030_imran_and_aitzaz_640x360_epa_nocredit.jpg

Image copyright epa
Image caption بنیادی سوال کا سیدھا جواب دینے کی بجائے شریف خاندان کے صنعتی مسائل و فضائل اور اس کے تاریخی پس منظر پر مبنی تقریر کی فوٹو کاپی تین مرتبہ سنائی جا چکی ہے
اگر اس حکمتِ عملی کا مقصد حزبِ اختلاف کو تھکا تھکا کے اکتانا ہے تو حزبِ اختلاف کا تو کام ہی یہ ہے کہ رونق میلہ لگا رہے۔ اس چکر میں زیادہ امکان یہی رہتا ہے کہ کہیں تھکانے والا خود ہی نہ تھک جائے۔


وزیرِ اعظم یا ان کے وزرا کوئی بچے تو نہیں کہ انھیں یہی نہ معلوم ہو کہ پوچھا کیا جا رہا ہے اور اصل میں بتانا کیا ہے لیکن بعض اوقات ایسے معصوم سوالات کا جواب دینا بھی مشکل ہوجاتا ہے کہ اگر لندن کی املاک متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب میں شریف خاندان کی سرمایہ کاری کے پیسے سے خریدی گئیں تو مروجہ بینکنگ چینلز کے ذریعے اس پیسے کی قانونی ٹرانزیکشن اور املاک کی ایک ہاتھ سے دوسرے ہاتھ تک مالکانہ حقوق کی منتقلی کی پیپر ڈیل کہیں تو ہوگی۔

اس پیسے سے براہِ راست املاک کیوں نہیں خریدی جا سکیں اور بیچ میں آف شور کمپنیاں کیسے آ گئیں؟ اگر یہ کمپنیاں ٹیکس بچانے کے لیے دو بیٹوں اور بیٹی کے نام پر بنائی گئیں تو اس کا دھڑلے سے اعتراف کرنے میں کیا مسئلہ ہے؟



لیکن بنیادی سوال کا سیدھا جواب دینے کی بجائے شریف خاندان کے صنعتی مسائل و فضائل اور اس کے تاریخی پس منظر پر مبنی تقریر کی فوٹو کاپی تین مرتبہ سنائی جا چکی ہے۔
میاں صاحب کا سوال گندم جواب چنا پر مبنی دفاعی انداز دیکھ کے پنڈی کے وہ راجہ صاحب یاد آ رہے ہیں جو نہایت خوش خلق اور محلے کی محبوب شخصیت تھے۔ اچانک سے پڑوسیوں کو احساس ہونے لگا کہ راجہ جی اپنے ہم عمروں میں وقت گذارنے کی بجائے لونڈوں لپاڑوں میں زیادہ اٹھنے بیٹھنے لگے ہیں۔ چے مے گوئیاں شروع ہوئیں تو راجہ جی کےکانوں تک بھی پہنچیں۔ راجہ جی پہلے تو برداشت کرتے رہے ۔پھر ایک دن زچ ہو کر کہا مڑے آلے دوالے جاتکاں تے بہوں نظر اے پر اے کوئی نئیں ویخنا کہ کس کس نمازاں وی میں ای پڑھنا واں۔
(میرے اردگرد جمع لڑکے سب کو نظر آتے ہیں مگر یہ کوئی نہیں دیکھتا کہ خشوع و خضوع سے نمازیں بھی میں ہی پڑھتا ہوں۔)
 

Back
Top