آرمی چیف خاندان ڈیٹا لیک، نادرا انکوائری کو حتمی شکل دینے کو تیار

nadraasha.jpg


دی نیوز کے صحافی اعزازسید کے مطابق نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے اہل خانہ سے متعلق ڈیٹا لیک کے پیچھے مجرموں کی شناخت کے لیے انکوائری کو حتمی شکل دینے کے لیے تیار ہے۔

مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر حاصل کی گئی معلومات کو گزشتہ نومبر میں موجودہ آرمی چیف کی تقرری کو روکنے کی کوشش میں استعمال کیا گیا تھا۔ ڈیٹا لیک سے آگاہ متعدد ذرائع نے دی نیوز کے ساتھ تفصیلات شیئر کیں۔

اکتوبر 2022 میں پانچ سینئر لیفٹیننٹ جنرلز کا پاکستان کے نئے آرمی چیف کے عہدے کے لیے مقابلہ تھا، اس دوران نادرا کے ایک جونیئر ڈیٹا انٹری آپریٹر فاروق احمد نے مبینہ طور پر جنرل عاصم منیر شاہ کے خاندان کی خاتون رکن کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کی اور خاندان کی تفصیلات اور شناختی کارڈ نمبر اکٹھے کیے۔

اعزازسید کے مطابق ڈیٹا کو بعد میں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے انٹیگریٹڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم میں خاندان کے بین الاقوامی سفری مقامات کا پتہ لگانے کے لیے استعمال کیا گیا، وزیراعظم نے جھوٹے دعوے کے ماخذ کی نشاندہی کے لیے تحقیقات کا آغاز کیا جو حکام کو نادرا میں غیر قانونی ڈیٹا رسائی تک لے گئی۔

نتیجے کے طور پر فاروق احمد رحمان بٹ ( رشید احمد (اسسٹنٹ ڈائریکٹر)، سیف اللہ (ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر)، ساجد سرور (اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ) اور ایم علی (ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر) کو معطل کر دیا گیا اور چیئرمین نادرا طارق ملک نے انکوائری کا حکم دیا۔

ابتدائی طور پر انکوائری کی نگرانی ریٹائرڈ بریگیڈیئر خالد لطیف نے کی، جو بعد میں لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے قریبی ساتھی پائے گئے، جو ملزم دعویداروں میں سے ایک تھے۔ بعد میں لطیف کو مفادات کے ٹکراؤ کی وجہ سے سینئر افسر علی جاوید سے تبدیل کر دیا گیا تھا۔

انکوائری کے دوران نادرا کے دو افسران خالد عنایت اللہ اور امیر بخاری کو ڈیٹا تک رسائی کے اہم کردار کے طور پر شناخت کیا گیا۔ دونوں افسران نے مبینہ طور پر مقابلہ کرنے والوں کے قریبی رشتہ داروں کو ڈیٹا کی درخواست کرنے والوں کے طور پر نامزد کیا۔

انکوائری سے جلد ہی اس کہانی میں ملوث نادرا کے اصل چہرے بے نقاب ہوں گے۔ تاہم افسران کے پیچھے اصل ماسٹر مائنڈز کو شاید عوامی سزا کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ نادرا انتظامیہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے معاملے کی حساسیت اور تحقیقات کی جاری نوعیت کا حوالہ دیتے ہوئے بغیر کسی نام کا انکشاف کیے انکوائری کی تصدیق کی۔

ادارے کے چھ جونیئر اسٹاف کو تاحال ان کے عہدوں پر بحال نہیں کیا گیا ہے۔ مزید برآں، حال ہی میں بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد لطیف اور تین دیگر فوجی اہلکاروں کو مستعفی ہونے کا موقع دیا گیا ہے۔

جاری انکوائری کی روشنی میں نادرا انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں میں سے ایک نے معاملے کی حساسیت کے پیش نظر اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی اور کسی بھی اعلیٰ عہدیدار کا نام لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کچھ نہیں کہہ سکتے کیونکہ انکوائری ابھی جاری ہے۔ ایک اہم سرکاری اہلکار کا دعویٰ ہے کہ اس واقعے اور کچھ دیگر اہم واقعات سے اس ڈیٹا کے محافظ ادارے میں کچھ اعلیٰ عہدیداروں کی نوکریاں ختم ہو سکتی ہیں۔
 

IMIKasbati

Minister (2k+ posts)
انکوائری سے جلد ہی اس کہانی میں ملوث نادرا کے اصل چہرے بے نقاب ہوں گے۔ تاہم افسران کے پیچھے اصل ماسٹر مائنڈز کو شاید عوامی سزا کا سامنا نہ کرنا پڑے

☝️ This is the punch line.
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

ڈیٹا لیک؟؟ کیا ڈیٹا لیک؟؟ پہلے جنم میں یہ کوئی افلاطون تھا کیا؟؟ یا کوئی چڑیل تھی؟؟ جو ڈیٹا لیک ہو گیا؟؟؟
ایک غریب کریانہ فروش کے ہاں پیدا ہوا، پڑھائی لکھائی کا کوئی شوق نہ تھا . جوانی میں ادھر ادھر دھکے کھاتا رہا اور چھوٹی موٹی نوکریوں پر گزر بسر کی . ائیر فورس میں ائیر مین کی نوکری مل گئی اور اس دوران تین دفعہ آئی ایس ایس بی میں فیل ہوا . قسمت نے ساتھ دیا تو منگلہ کے فوجی اسکول میں پچاس لڑکوں کے بیچ میں پچاسواں نمبر تھا . جھوٹ بولنا، چاپلوسی اور ہر کسی کو دھوکہ دینا ڈی این اے میں شامل تھا اسی لیے ڈیسیور کے نام سے مشہور ہوا . مر مرا کر وہسکی گروپ کی سفارشوں سے فوج میں ترقیاں پائیں . لیفٹننٹ جنرل کے عہدے پر پہنچ کر بھی فراڈ سے باز نہ آیا اور فراڈن نانی تک رسائی حاصل کی اور اسکے بل بوتے پر چیف بن گیا . اب اسمیں ایسی کونسی کوئی کیمیائی یا ایٹمی خبر ہے جو لیک ہو گئی اور یہ انکوائریوں کا ڈرامہ شروع کر دیا . بھائی میاں دامن صاف ہو تو کرتوت چھپانے کے لیے کسی انکوائری شنکوائری کی ضرورت نہیں ہوتی . خوامخواہ ڈرامے بازی پر ٹیکس پیئرز کا اتنا لمبا چوڑا پیسہ برباد کر دیا
 

Shehbaz

Senator (1k+ posts)

ڈیٹا لیک؟؟ کیا ڈیٹا لیک؟؟ پہلے جنم میں یہ کوئی افلاطون تھا کیا؟؟ یا کوئی چڑیل تھی؟؟ جو ڈیٹا لیک ہو گیا؟؟؟
ایک غریب کریانہ فروش کے ہاں پیدا ہوا، پڑھائی لکھائی کا کوئی شوق نہ تھا . جوانی میں ادھر ادھر دھکے کھاتا رہا اور چھوٹی موٹی نوکریوں پر گزر بسر کی . ائیر فورس میں ائیر مین کی نوکری مل گئی اور اس دوران تین دفعہ آئی ایس ایس بی میں فیل ہوا . قسمت نے ساتھ دیا تو منگلہ کے فوجی اسکول میں پچاس لڑکوں کے بیچ میں پچاسواں نمبر تھا . جھوٹ بولنا، چاپلوسی اور ہر کسی کو دھوکہ دینا ڈی این اے میں شامل تھا اسی لیے ڈیسیور کے نام سے مشہور ہوا . مر مرا کر وہسکی گروپ کی سفارشوں سے فوج میں ترقیاں پائیں . لیفٹننٹ جنرل کے عہدے پر پہنچ کر بھی فراڈ سے باز نہ آیا اور فراڈن نانی تک رسائی حاصل کی اور اسکے بل بوتے پر چیف بن گیا . اب اسمیں ایسی کونسی کوئی کیمیائی یا ایٹمی خبر ہے جو لیک ہو گئی اور یہ انکوائریوں کا ڈرامہ شروع کر دیا . بھائی میاں دامن صاف ہو تو کرتوت چھپانے کے لیے کسی انکوائری شنکوائری کی ضرورت نہیں ہوتی . خوامخواہ ڈرامے بازی پر ٹیکس پیئرز کا اتنا لمبا چوڑا پیسہ برباد کر دیا

سر جی ، جیڑا اتھے پیڑا ، او لاہورے وی پیڑا ، والی گل اے
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

If these words had been said by someone else from Pakistan's perspective then I definitely would have saluted that person but NOT this women. Because of her anti Pakistan and pro Bal Thackeray's RSS stand I hate this 2 faced snake from the core of my heart.

Sorry if I hurt your feelings, but always remember.... Pakistan 1st.