آئی ایم ایف کا ایس آئی ایف سی منصوبوں میں منافع کی ضمانت پر اظہار تشویش

sifch1i11h.jpg

آئی ایم ایف نے اکنامک زونز کو ٹیکس مراعات، ایس آئی ایف سی میں سرمایہ کاری پر منافع پر تشویش کا اظہار کردیا

عالمی مالیاتی فنڈز(آئی ایم ایف) نے پاکستانی حکومت کی جانب سے اسپیشل اکنامک زونز کو دی جانے والی ٹیکس مراعات اور ایس آئی ایف سی منصوبوں میں منافع کی ضمانت پر تشویش کا اظہار کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف اور پاکستان میں 7 ارب ڈالر کے توسیع فنڈ سے متعلق سہولت قرض پروگرام پر اسٹاف سطح کا معاہدہ طے پاگیا ہے، تاہم اس سہولت پروگرام کی حتمی منظوری آئی ایم ایف کےایگزیکٹیو بورڈ کی جانب سے دی جائے گی۔

اس حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ حمد اورنگزیب نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومتوں سے مالیاتی معاہدے کے حوالےسے بات چیت ہورہی ہے، صوبوں کی جانب سے اسٹاف لیول معاہدے کرنے میں بھرپور تعاون فراہم کیا، بیرونی فنانسنگ کی ضروریات کو فنڈ کی مشاورت سے طے کیاجارہا ہے۔

آئی ایم ایف کی جانب سے اس حوالے سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں کیا گیا ہے آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت پاکستان حکام خصوصی اقتصادی زونز کیلئے منظور کردہ مراعات کو مرحلہ وار ختم کیا جائے گا اور ساتھ ہی زرعی امدادی قیمتوں اور اس سے منسلک سبسڈیز کو بھی ختم کیا جائے گا۔

آئی ایم ایف کے مطابق شرائط کے مطابق ٹیکس پر مبنی مراعات اور نئی ریگولیٹری ، خصوصی سرمایہ کاری کے ذریعے چلائے جانے والے منصوبوں اور ایس آئی ایف سی کے ذریعے پروجیکٹ کو دی جانے والی مراعات سے بھی پرہیز کیا جائے گا، صوبوں میں زرعی انکم ٹیکس اور سروسز پر سیلز ٹیکس عائد کیا جائے گا جبکہ برآمدات، ریٹیل اور زراعت کے شعبوں سے حاصل شدہ آمدنی کوبھی ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے گا۔
 

Back
Top