
ملک بھر میں بجلی چوری کے باعث انسدادِ بجلی چوری مہم کے باوجود لوڈشیڈنگ کے مسئلے کا کوئی حل نہیں نکالا جا سکا، دوسری طرف فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی طرف سے پشاور میں بجلی چوری کے حوالے سے رپورٹ جاری کر دی گئی ہے۔
ایف آئی اے کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق پشاور میں رواں برس بجلی چوری سے قومی خزانے کو 1 کروڑ 81 لاکھ 4 ہزار روپے سے زیادہ کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔
رپورٹ کے مطابق 3 لاکھ 39 ہزار روپے سے زیادہ یونٹس کی اووربلنگ کی گئی، بجلی چوری کے خلاف 3 ایف آئی آر رجسٹرڈ کی گئیں اور 15 انکوائریز کی گئیں۔ اووربلنگ کو روکنے کے لیے 1 ہزار 676 کنشکشنز کی جانچ کی گئی جس کے نتیجے میں سرکل میں 175 کنکشنز پر اووربلنگ کا معاملہ سامنے آیا جس کے باعث شہریوں کو کروڑوں روپے بلوں کی مد میں اضافی ادائیگی کرنی پڑی۔
ایف آئی اے کی تیار کی گئی رپورٹ کے مطابق 3 لاکھ 39 ہزار 300 یونٹس کی اووربلنگ کا معاملہ سامنے آیا، اووربلنگ کی قیمت 1 کروڑ 25 لاکھ 54 ہزار روپے بتائی گئی ہے۔ علاوہ ازیں ایک رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن میں اب تک 95 بلین روپے وصولی اور 78 ہزار سے زیادہ بجلی چور گرفتار کیے جاچکے ہیں۔
انسداد بجلی چوری کی کارروائیوں میں متعلقہ اداروں نے اسلام آباد، ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالہ اور لاہور سے بجلی چوروں سے 35 ملین روپے جبکہ کوئٹہ، سکھر، حیدرآباد اور پشاور سے 15 ملین روپے وصولی کر لی۔ 250 بجلی چوروں کو بھی اس مہم کے دوران گرفتار کیا گیا، اداروں کی طرف سے بجلی چوری کے مکمل خاتمے کے لیے کارروائیوں کا سلسلہ اب تک جاری ہے۔
دریں اثنا بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے ماہانہ یونٹس کی کھپت کے لحاظ سے 200 سے 1000 روپے ماہانہ چارجز مقرر کر دیئے گئے ہیں جس سے ڈسکوز کو اپنی آمدنی بڑھانے میں مدد ملے گی۔ 301 سے 400 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین یکم جولائی سے 200 روپے، 401 سے 500 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو 400 روپے ماہانہ ادائیگی کرنی پڑے گی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11peshawaroverbillsing.png