
نئے نگران وزیراعظم سینیٹر انوار الحق کاکڑ کا تعلق بلوچستان عوامی پارٹی سے ہے تاہم حالیہ دنوں میں وہ پاکستان مسلم لیگ ن کے قریب آگئے تھے۔ ان کی سابق وزیراعلٰی بلوچستان جام کمال کے ساتھ مسلم لیگ ن میں شمولیت کی خبریں بھی گرم تھیں۔
گزشتہ دنوں دعویٰ کیا جارہا تھا کہ سینیٹرانوارالحق کاکڑ اور جام کمال مسلم لیگ ن میں شامل ہورہے ہیں اور اس سلسلے میں ان کی پہلے نوازشریف اور جون میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف سے ملاقات بھی کی تھی۔
سینیٹر انوارالحق کاکڑ ماضی میں مسلم لیگ ن میں تھے اور انکے بارے میں مشہور ہے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے انتہائی قریب ہیں اور اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر ہی انہوں نے 2017 میں نواب ثناء اللہ زہری کی حکومت گرانے میں اپنا اہم کردار اداکیا اور انکے خلاف تحریک عدم اعتماد میں پیش پیش تھے۔
انہوں نے دسمبر 2017 میں اپنی ہی کی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک میں پیش کی اور عبدالقدوس بزنجو کا ساتھ دیا جس کے بعد عبدالقدوس بزنجو چھ ماہ کے لیے وزیراعلٰی رہے تو ان کی کابینہ میں انوار الحق کاکڑ مشیر برائے اطلاعات رہے-
انوار الحق کاکڑ مارچ 2018 میں مسلم لیگ ن کی حمایت سے آزاد حیثیت سے چھ سال کے لیے سینیٹر منتخب ہوئے تاہم اسی مہینے وہ مسلم لیگ ن سے منحرف ہونے والے اس گروپ کا حصہ بن گئے جنہوں نے بلوچستان عوامی پارٹی کی بنیاد رکھی۔
انوارالحق کاکڑ ماضی میں عمران خان کے بھی بہت قریب رہے اور عمران خان کی تعریفیں کرتے رہے لیکن جیسے ہی عمران خان حکومت گئی تو وہ عمران خان کے خلاف بیانات دیتے نظر آئے۔
انوارلحق کاکڑ کے اگرچہ عمران خان سے بہت اچھے تعلقات تھے لیکن حال ہی میں وہ عمران خان کے خلاف انتہائی سخت بیانات داغ چکے ہیں اور انکے بارے میں کہا جارہا ہے کہ انکے آنے کے بعد تحریک انصاف پر سختیاں کم نہیں ہونگی اور وہ تحریک انصاف کو الیکشن میں لیول پلینگ فیلڈ نہیں ملے گی ۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے نومئی کے واقعات کے بعد بیان دیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ تحریک انصاف کی لیڈرشپ نے پاکستانی قوم کو مایوس کیا۔ انکی ساڑے تین برس کی کارکردگی کو دیکھ کر نظر آتا ہے کہ انکو اگر دوبارہ موقع ملے تو یہ پاکستان کے مسائل حل نہیں کرسکتے۔
https://twitter.com/x/status/1690342687482724352
صرف یہی نہیں انوارالحق کاکڑ نے نومئی کے واقعات کے ذمہ داروں کا کیس فوجی عدالت میں بھی چلانے کا مطالبہ کیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1690330430262898688
تجزیہ کاروں کے مطابق انوارالحق کاکڑ خوش اخلاق شخص ہیں لیکن قابل اعتبار نہیں جو شخص سینیٹر بنتے ہی اپنی جماعت سے منحرف ہوجائے اور اپنی ہی صوبائی حکومت گرانے میں پیش پیش ہو وہ کسی جماعت کا نمائندہ نہیں ہوسکتا کسی اور کا ہی نمائندہ ہوسکتا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/kakah1i1h2113.jpg