
گزشتہ دنوں تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا راؤنڈ ہوا جس کا اعلامیہ جاری ہوچکا ہے، اس اعلامیہ میں دلچسپ بات یہ ہے کہ عمران خان کو نہ "عمران خان " لکھا گیا ہے، نہ "بانی پی ٹی آئی " لکھا گیا ہے بلکہ عمران خان کو "عمران خان صاحب" کہہ کر مخاطب کیا گیا ہے۔
اس اعلامیہ میں چھ (6) بار عمران خان صاحب لکھا گیا ہے جبکہ لیگی رہنما عمران خان کو بانی پی ٹی آئی، انتشاری، فتنہ جیسے الفاظوں سے پکارتے تھے
https://twitter.com/x/status/1874830267984286018
اپنے شو میں عامر متین نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ برف تو پگھلی ہے! بعض دفعہ چھوٹی چیزوں سے بڑی چیزوں کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے! آج جو مشترکہ اعلامیہ جاری ہوا اس میں بہت عرصے بعد عمران خان کا نام لیا گیا ہے! پی ٹی آئی نے اصرار کر کے کہا کہ عمران خان کا نام لکھا جائے! اس بات کا اعلان بھی ہو گیا ہے! پی ٹی آئی کی ہی سنی گئی ہے
https://twitter.com/x/status/1874900488900268507
عامرمتین نے مزید کہا کہ کفر ٹوٹا کہ اب عمران خان کو نام سرکاری اعلامیہ میں لیا گیا۔ مگر نام لینا روکا کیوں گا۔ اس سے بڑی جہالت کیا ہو سکتی تھی۔ بچے بھی اس چیز کے پیچھے بھاگتے ہیں جس سے روکا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ کا سبق ہے کہ جس نام کو روکا جائے انسانی فطرت اسی طرف راغب ہوتی ہے۔ اہل بیعت کا نام لینا روکا گیا تو کیا امام حسین کو لوگ بھول گئے۔ نعوز باللہ موازنہ نہی کیا جا سکتا۔ مگر نام لینے سے روکنا-کیا اس طرح بیانیے بدلتے ہیں۔ کون مشورہ ساز ہیں۔ اور کیا ان کی عقل ہے۔
https://twitter.com/x/status/1874912608555597847
سینئر صحافی نے سوال اٹھایا کہ اب کیا مجبوری آن پڑی کہ بات کرنی پڑ رہی ہے۔ ساری شرطیں خان کی ہیں اور دوسری طرف سے چپ۔ آخر ماجرا کیا ہے۔ کیا پریشر ہے۔ اندرونی ہے یا بیرونی۔ حالات خراب ہو گئے ہیں یا تھکاوٹ ہے یا ڈر ہے کہ ہمارے ساتھ بھی یہ ہو سکتا ہے۔ کچھ تو ہے۔ کون بتلائے گا ہمیں۔
منصور علی خان نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ " عمران خان ختم شُد’ کہنے والے اب عمران خان صاحب کہہ رہے ہیں، اور ایک صاحب جو ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتے تھے وہ ختم شد ہو گئے۔ یہ ہوتی ہے عوام کی طاقت
https://twitter.com/x/status/1875207069403410510
انہوں نے مزید کہا کہ آپ عمران خان صاحب کہنا نہیں چاہتے لیکن آپ جانتے ہیں عوام اس کے ساتھ ہے، یہ ہوتی ہے حقیقی ووٹ کی عزت، ان کو پتا ہے کہ عمران خان کے پیچھے کروڑوں لوگ کھڑے ہیں۔"
ثاقب بشیر نے ردعمل دیا کہ اچھی بات ہے سیاسی اختلاف اپنی جگہ ہے ایک دوسرے کا نام احترام سے لیا جانا چاہیے
https://twitter.com/x/status/1874839014546842018
جبران الیاس نے کہا کہ حال میں حکومت کی پریس ریلیز میں چھ (6) بار عمران خان صاحب لکھا گیا بیشک نظریے کو کوئی نہیں ہرا سکتا! فوکس گولی کیوں چلائی اور ترسیلات بائیکاٹ پر رکھیں ، باقی ٹاؤٹس اور چابی والے کھلونوں کو اگنور موڈ پر رکھیں!
https://twitter.com/x/status/1875410968152621265
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/ikaahsh.jpg