
پی ڈی ایم سنجیدہ ہو تو مذاکرات کرنے کیلئے تیار ہیں: عقلمندی کا تقاضا یہی ہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی وقت میں کروائے جائیں: رہنما پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ریاض فتیانہ نے عام انتخابات کے حوالے سے نجی ٹی وی چینل سما نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات الگ الگ ہونے سے عوام کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن آف پاکستان کیلئے مشکلات پیدا ہونگی جبکہ انتخابات کیلئے اخراجات میں بہت زیادہ اضافہ ہو جائے گااور اگلے سات سے 8 مہینے تک انتخابات ہی ہوتے رہیںگے، ملک میں صرف انتخابات ہی ہوں گے اس کے علاوہ کوئی کام نہیں ہو سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ الگ الگ انتخابات کی صورت میں ملک میں جاری معاشی بحران میں مزید اضافہ ہو گا اس لیے عقلمندی کا تقاضا یہی ہے کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی وقت میں کروائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں اگر پی ڈی ایم سنجیدگی سے مذاکرات کیلئے آئے تو ہم قومی اسمبلی کے سائیڈ روم، سپیکر چیمبر میں یا کہیں بھی بیٹھ کر مذاکرات کرنے کو تیار ہیں تاکہ جمہوریت کو بچایا جا سکے اور شفاف انتخابات کا راستہ نکالا جا سکے۔
https://twitter.com/x/status/1616035760104259584
انہوں نے مزید کہا کہ 125 سے زیادہ اراکین کے استعفوں میں سے صرف 35 استعفے منظور کیے گئے، ہمارا موقف ہے کہ یا تو سارے استعفے منظور کیے جائیں یا نہ قبول کریں جبکہ حکومت کی طرف سے مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ استعفے واپس لے کر قومی اسمبلی میں واپس آئیں جب تحریک انصاف نے فیصلہ کیا تو 35 استعفے قبول کر لیے گئے جس کا مطلب یہ ہے کہ پی ڈی ایم نہیں چاہتی کہ پی ٹی آئی قومی اسمبلی میں واپس آئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جمہوریت کی بقا اور مذاکرات کیلئے قومی اسمبلی میں آنا چاہتے تھے تاکہ اگلے انتخابات، قیام امن اور معیشت کی بحالی کیلئے مذاکرات کیے جا سکیں لیکن وہ موقع پر پی ڈی ایم نے کھو دیا ہے۔ قومی اسمبلی میں جانے کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ، اس کا فیصلہ جلد پارلیمانی پارٹی اور سابق وزیراعظم چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کریں گے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/riazf11.jpg