
سابق وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن جماعتوں کیساتھ ڈیڈلاک ختم کرنے کیلئے فوج سے مدد نہیں مانگی تھی ، 3 آپشنز وزیر اعظم عمران خان نے نہیں فوج نے دیئے تھے۔
یہ بات شیریں مزاری ایک نجی ٹی وی کے پروگرام کے دروان بتارہی تھیں کہ ان کا پروگرام آف ایئر کردیا گیا۔ ٹویٹ پر شیریں مزاری نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی میڈیا کوریج روک دی گئی, پریس ٹاک بھی نہیں جانے دی, مہر کے ساتھ میرا پروگرام درمیان میں رک گیا! ۔
https://twitter.com/x/status/1515216339132043271
شیریں مزاری نے کہا کہ شریفوں سمیت بدعنوانی کے مقدمات کی پیروی کرنے والے افسران کے تمام تبادلے نے سرکاری حلقوں میں دہشت پھیلا دی۔ امپورٹڈ حکومت اور ان کی کرپشن کے لیے پوشیدہ تحفظ #امپورٹڈحکومت نامنظور
https://twitter.com/x/status/1515216346723733504
گزشتہ روز شیریں مزاری نے کہا تھا کہ میں واضح کردوں اور ریکارڈ پر کہہ رہی ہوں کہ وزیراعظم نے ڈیڈلاک پر بریک تھرو پر مدد کیلئے فوج کو نہیں بلایا، فوج نے اس وقت کے وزیردفاع پرویز خٹک کے ذریعے ملاقات کا وقت مانگا اور وزیراعظم کے استعفے، تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ میں حصہ لینے یا نئے انتخابات کی تین تجاویز پیش کیں
https://twitter.com/x/status/1515216349982695424
مزاری نے کہا کہ عمران خان استعفے کا آپشن کیوں دیتے جب وہ واضح اور مسلسل کہتے رہے تھے کہ وہ استعفیٰ کبھی نہیں دینگے اسکی سمجھ نہیں آتی۔انہوں نے تاثر کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کو بھی حکومت تبدیل کرنے کی بیرونی سازش قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا تو وہ یہ تجاویز کیوں دیتے۔