Afaq Chaudhry
Chief Minister (5k+ posts)
کراچی(اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منورحسن نے کہاہے کہ غربت مہنگائی اور بیروزگاری موجودہ حکمرانوں کے تحفے ہیں ملک کو مسائل کی دلدل سے جماعت اسلامی ہی نکال سکتی ہےسید یوسف رضا گیلانی مجرم ہیں ان کا اقتدار میں رہنا 18 کروڑ عوام کی توہین ہے امریکی مداخلت کے باعث پاکستان کی سالمیت خطرے میں ہےجماعت اسلامی ملک کی سالمیت اور خودمختاری کے تحفظ کو یقینی بنائے گی حالات کی تبدیلی کے لیے ناگزیر ہے کہ عوام ووٹ دینے کے رویے کو تبدیل کریں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لسبیلہ چوک پر ہونے والے جلسہ اسلامی انقلاب سے خطاب کرتے ہوئے کیا جلسہ عام سے جماعت اسلامی پاکستان کے جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ سندھ کے امیر اسد اللہ بھٹو بلوچستان کے امیر عبدالمتین اخون زادہ کراچی کے امیر محمدحسین محنتی نائب امرا حافظ نعیم الرحمن نصراللہ خان شجیعضلع شرقی کے امیر اسامہ بن رضی سابق اراکین قومی وصوبائی اسمبلی لئیق خان اوریونس بارائی کے علاوہ جمال آفریدی اور حلیم بلوچ نے بھی خطاب کیا ۔ جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری نسیم صدیقینائب امیر برجیس احمد سید محمد اقبال ضلعی رہنما پروفیسر شکیل صدیقی عبدالوہاب انجینئر صابر احمد اسلامی جمعیت طلبہ کراچی کے ناظم محمدتحسین شباب ملی کراچی کے صدر سیف الدین و دیگر بھی موجود تھے۔ جلسہ عام میں مختلف برادریوں کے سربراہوں نے جماعت اسلامی میں شمولیت کا بھی اعلان کیا۔ عمران شاہد انجینئر صابر احمد زاہد سعید شباب ملی کراچی کے صدر سیف الدین اورتوفیق صدیقی نے مختلف قراردادیں پیش کیں جن کی شرکا نے ہاتھ اٹھا کر منظور ی دی۔ سید منورحسن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان میں اگر تبدیلی آسکتی ہے تو ایمان والے ہی لاسکتے ہیں، منبر ومحراب سے تبدیلی کی آواز اٹھنی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کے معاشرے میں ایمان کے بغیر کوئی تبدیلی نہیں آسکتی، ہم تعصبات غربت اور مہنگائی کو ختم کرنا چاہتے ہیں،مسائل سے نجات صرف کلمے کی بنیاد پر مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم عشق مصطفی ؐ کی بات کرتے ہیں، آپؐ کے مشن کو لے کر اٹھا جائے ، مدینے جیسی اسلامی ریاست کے قیام کے لیے اٹھنا چاہیے ، ایسی ریاست کے قیام سے ہی مسائل سے نجات مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب تک موجودہ حکمران ہیں لوڈ شیڈنگ اورمہنگائی ختم نہیں ہوسکتی زرداری اور مہنگائی لازم و ملزوم ہیں بیروزگاری اور گیلانی لازم و ملزوم ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کراچی امن کا گہوارا تھا سندھیوں نے ہمارا خیر مقدم کیا تھا، یہ منی پاکستان ہے، کراچی پورے ملک کا نمائندہ شہر ہے مگر آج یہ اہدافی قتل کا مرکز بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب سے متحدہ بنی ہے ،امن تباہ ہوگیا ہے،عوام اور تاجر متحدہ سے خوف نہ کھائیں صرف اللہ کی ذات ہے جس سے ڈرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب دہشت گردوں کو ووٹ دیا جائے گا تو دہشت گردی ہی ہوگی پیپلزپارٹی نے مفاہمت کے نام پر دہشت گردوں کو حکومت میں شامل کیا ہے جو دشمن کا کھیل کھیل رہے ہیں، حکمرانوں نے مہنگائی اور لاقانونیت دی ہے ان سے خیر کی توقع نہیں رکھی جاسکتی۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میںپیکج کے نام پر لالی پاپ دینے کی کوشش کی جارہی ہے ، موجودہ حکمرانوں نے جنرل(ر)پرویز مشرف کو فرار کا راستہ دیا، یہ آپس میں ملے ہوئے ہیں اور شیطان کے بھائی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ حالات کی تبدیلی کے لیے ووٹ دینے کے رویے کو تبدیل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ صوبہ خیبر پختونخوا کے عوام نے 3 مرتبہ ہجرت کی ہے مگر آج امریکا ان پر ڈرون حملے کررہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کراچی کے اندر جماعت اسلامی ہی تمام قومیتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ یوسف رضا گیلانی کے اندر اخلاق نام کی کوئی چیز ہے تو انہیں مستعفی ہوجانا چاہیے، گیلانی کا اقتدار میں رہنا 18کروڑ عوام کی توہین ہے۔ انہوں نے کہاکہ حالات انقلاب کی جانب جارہے ہیں ہم رویوں سوچ اور فکر کے انقلاب کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ امریکا ڈرون حملے کررہا ہے اور ہمیں دھمکیاں دے رہا ہے امریکی وزیر دفاع اور خارجہ ہمیںدھمکیاں دے رہے ہیں ،حکومت کو دھمکیوں کا مقابلہ کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ ناٹو سپلائی بحال نہیں ہونی چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح امریکا افغانستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکا وہ پاکستان کا بھی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ انقلاب اور انتخابات دونوں کی تیاری ضروری ہے۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ پاکستان کے عوام تبدیلی چاہتے ہیں وہ موجودہ نظام سے تنگ آچکے ہیں،65 سالوں سے فوجی قیادت اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی گروہوں نے لوگوں کو تعصب کی بنیاد پر تقسیم کیا ۔ عوام کو کچھ نہیں ملا کراچی منی پاکستان ہے یہ پاکستان کے ماتھے کا جھومر ہے لیکن ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری نے عوام اور تاجروں کو رسوائی اور ذلت کے سوا کچھ نہیں دیا۔ انہوں نے کہاکہ اپنے مفادات کی خاطر بے گناہ انسانوں کو قتل کیا جارہا ہے،جماعت اسلامی کی قیادت کراچی کی ضرورت ہے ،تمام طبقات مل کر جماعت اسلامی کا ساتھ دیں تو کراچی امن کا گہوارابن جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ توبہ استغفار اور اللہ کی جانب رجوع کر کے مسائل سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیکولرازم قوم پرستی اور سرمایہ داری کا استحصالی نظام اب ڈوب رہا ہے، عوام کو قرآن و سنت کے نظام کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ناٹو سپلائی بحال کر کے پاکستان کی عزت کا سودا نہیں کرنے دیں گے ۔ انہوں نے کہاکہ کراچی امریکا سے نفرت کرنے والا شہر ہے یہ شہرناٹو سپلائی کو ایمانی جذبے سے روکے گا۔اسد اللہ بھٹو نے کہاکہ حکومت نے4 سال میں مہنگائی کا طوفان برپا کیاکراچی مقتل میں تبدیل ہوگیا مگر حکمرانوں کو عوام کی کوئی پروا نہیں۔ انہوںنے کہاکہ حکمرانوں نے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا اتحادی جماعتوں کو بھی عوام کی پروا نہیں ،یہ تعصب کی سیاست کررہے ہیں تاکہ اس بنیاد پر ووٹ لیا جاسکے، ان حالات میں جماعت اسلامی نے امن اور بھائی چارے کا پیغام دیا ہے،جماعت اسلامی ہی ملک اور قوم کیلئے نجات دہندہ ثابت ہوسکتی ہے۔ عبدالمتین اخوندزادہ نے کہاکہ کراچی کی بدامنی سے پورا ملک متاثر ہورہا ہے، آج پوری دنیا میں بیداری کی لہر ہے کراچی کے حالات بھی تبدیل ہوں گے کراچی میں قتل وغارت گری کا کھیل کھیلنے والوں کا حشر حسنی مبارک جیسا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ دیانتدار قیادت ہی ملک کو بحران سے نکال سکتی ہے۔محمد حسین محنتی نے کہاکہ کراچی دینی جماعتوں کا مرکز رہا ہے جماعت اسلامی نے شہر کو امن کا گہوار ابنایا مگر اب کراچی میں بدامنی پھیلائی جارہی ہے قومیتوں کوآپس میں لڑایا جارہا ہے جب سے شہر میں متحدہ کا قیام عمل میں آیا ہے اب تک 50ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں صرف مئی کے مہینے میں 300 افراد کو ہلاک کیا گیا ہم شہر کو امن کا گہوارابنائیں گے، شہر میں صنعت و تجارت کو فروغ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے قتل عام میں اتحادی جماعتیں ملوث ہیں ہم کراچی کو دہشت گردوں اور بھتہ خوروں سے نجات دلائیں گے ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ شہر میں پانچویں قومیت کا نعرہ لگایا گیا ٹی وی وی سی آر بیچ کر اسلحہ خریدنے کا درس دیا گیا، حقوق کا نعرہ لگانے والوں نے شہر کو بارود کے ڈھیر میں تبدیل کردیا ، سارے نعرے تحلیل ہوگئے، اب صرف بوری بند لاشیں رہ گئی ہیں۔ اس شہر کی شناخت تعلیم اور ادب تھا مگر اب اس شہر کی شناخت قتل وغارت گری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی ہمہ گیر انقلاب لانا چاہتی ہے جماعت سلامی ہی ملک کی اصل قیادت ہے،عوام نے سول اور فوجی حکمرانوں کو دیکھ لیا ہے کسی نے عوام کے مسائل حل نہیں کیے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں تبدیلی کے لیے قیادت کردار اور تنظیم کی ضرورت ہوتی ہے اور جماعت اسلامی کے پاس یہ تینوں چیزیں موجود ہیں۔نصراللہ خان شجیع نے کہاکہ گزشتہ 63 سال میں چہرے بدلتے رہے ہیں، آج تک نظام نہیں بدلا امریکی غلامی کی وجہ سے مہنگائی اور بے روزگاری کا طوفان ہے یہ امریکی غلامی کا نتیجہ ہے کہ مغرب مادر پدر آزادی کو فروغ دینے کی کوشش کی جارہی ہے شہر کراچی جو محبتوں کا شہر تھا اس کے دن اس کی راتیں بولتی تھیں تعصب کی بنیاد پر شہر کی شناخت کو مسخ کر دیاگیا،شہر میں مفاہمت کی سیاست کے نام پر پیپلزپارٹی والوں نے عوام پر بڑا ظلم کیا ہے ، پچھلے 4سال میں پختونوں کا قتل ہوا مگر اے این پی آج بھی حکومت میں ہے عوام مفاہمت کی سیاست کو مسترد کرتے ہیں۔لئیق خان نے کہاکہ خوف کے ماحول کے باوجود عوام کا گھروں سے نکل کر جلسے میں آنا اس بات کا ثبوت ہے کہ جماعت اسلامی عوام کے دلوں کی آواز ہے، آج شہر کروٹ لے رہا ہے۔اسامہ رضی نے کہاکہ جلسہ عام شہر میں نئی تاریخ رقم کرے گا ہم عوام کو بیدار کر کے ملک کی تقدیر بدلیں گے ۔ محمد یونس بارائی نے کہاکہ آج پاکستان مسائل کی آماجگاہ بنا ہوا ہے ، حکمرانوں نے اس ملک کو امریکا کی کالونی میں تبدیل کردیا جماعت اسلامی کی دیانتدار قیادت ہی ملک کو بحران سے نکال سکتی ہے۔جمال آفریدی نے کہا کہ ملک کا مستقبل اسلام سے وابستہ ہے۔حلیم بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی میں تمام زبان بولنے والے افراد شامل ہیں ملک کی تقدیر جماعت اسلامی ہی بدل سکتی ہے۔