
امریکا میں کورونا سے متاثرہ افراد کیلئے ریلیف فنڈ قائم کیا گیا تو وہاں بھی گھپلے کرنے اور بڑے بڑے ہاتھ مارنے والے سرگرم ہو گئے اور ایک شخص نے ڈیڑھ ملین ڈالر سے زائد کا فراڈ کیا، لیکن جب مہنگی گاڑیاں اور گھڑیاں خریدی تو پکڑا گیا۔
امریکی ریاست ہیوسٹن شہری نے کورونا ریلیف فنٹ سے 1.6 ملین ڈالرز کا فراڈ کیا جس پر اسے 9 سال کی قید سنا دی گئی، برطانوی خبر رساں ادارے انڈیپنڈنٹ کے مطابق 30 سالہ امریکی سیاہ فام شہری نے 28 کروڑ روپے سے کی رقم کورونا فنڈ کی مد میں حاصل کی جس سے بعد ازاں مہنگی چیزیں خریدنے لگا۔
پرائیس نامی اس 30 سالہ جوان نے 2 لاکھ ڈالرز کی لیمبرگینی، 85 ہزار ڈالر کا فورڈ پک اپ ٹرک اور 14 ہزار کی رولیکس گھڑی خریدی۔ جس پر تحقیقات کی گئیں تو پتہ چلا کہ اس نے 1.6 ملین ڈالر وصول کرنے سے پہلے 2.6 ملین ڈالر قرض کی درخواست بھی دی تھی۔
ملزم نے ایف بی آئی کے سامنے ستمبر میں وائر فراڈ اور منی لانڈرنگ کے الزامات کا اعتراف کیا تھا جب اس نے پے چیک پروٹیکشن پروگرام میں قرض کے لیے درخواست دی۔ مگر یاد رہے کہ امریکا میں ریلیف فنڈ سسٹم سے فائدہ اٹھانے والا یہ پہلا کیس نہیں۔
امریکی محکمہ انصاف کے مطابق فراڈ ڈویژن نے 95 سے زیادہ فوجداری مقدمات میں 150 سے زیادہ افراد کے خلاف مقدمہ چلایا ہے اور دھوکہ دہی کے فنڈز سے 75 ملین ڈالرز سے زائد رقم ضبط کی گئی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/lbrgeni.jpg