
پاکستان کی صورتحال پر امریکی اراکین کانگریس نے تشویش کا اظہار کردیا,امریکا کے 60 اراکین کانگریس نے وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کو خط لکھ دیا۔خط میں پاکستان میں جمہوری اقدار اور انسانی حقوق کا احترام یقینی بنانے کیلئے دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
خط میں سیاسی مخالفین کے خلاف کریک ڈاؤن پر اظہار تشویش کیا گیا جبکہ آزادی اظہار رائے اور اجتماع کی آزادی پر کسی خلاف ورزی کی تحقیقات کرانے پر زور بھی دیا گیا,امریکی وزیر خارجہ کو خط بھیجنے میں پاک پیک تنظیم نے کردار ادا کیا، پاک پیک نے کچھ عرصہ پہلے لابنگ بھی کی تھی۔
پاک پیک کے سرکردہ افراد میں صدر اسد ملک، ڈاکٹر عمر فاروق اور ڈاکٹر عمران اشرف شامل ہیں۔
پاکستان میں احتجاج اور گرفتاریوں پر امریکی محکمہ خارجہ نے کہا تھا کسی ایک سیاسی امیدوار یا جماعت پرپوزیشن نہیں رکھتے، یقین رکھتےہیں کہ احتجاج اور اظہار رائے بغیر تشدد کے ہونا چاہیے۔
احتجاج اور اظہار رائے ایسا ہونا چاہیے جس سے سرکاری ملازمین یا املاک کو نقصان نہ پہنچے جبکہ گرفتاریاں بھی قانون کےمطابق ہونی چاہییں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق مضبوط،مستحکم اور خوشحال پاکستان پاک امریکا تعلقات کے لیے اہم ہے,امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے محکمہ خارجہ میں معمول کی بریفنگ کے دوران پاکستان کی موجودہ صورتِ حال اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی گرفتاری سے متعلق ایک سوال کا جوب دیتے ہوئے کہا تھا کہ سب سے پہلے اور سب سے اہم بات ہے اور یقیناً، ہمارا یقین یہ ہے کہ افراد کو اپنے اظہار کی آزادی ہونی چاہیے۔
نائب ترجمان نے مزید کہا تھا خاص طور پر گرفتاریوں پر، میں نے پچھلے ہفتے اس پر تھوڑی سی بات کی تھی، امریکہ کسی ایک سیاسی جماعت یا کسی امیدوار یا دوسرے کے بارے میں کوئی پوزیشن نہیں رکھتا۔ ہمارا موقف ہے کہ ایک مضبوط، مستحکم اور خوشحال پاکستان امریکہ اور پاکستان تعلقات کے لئے اہم ہے۔ اور کسی بھی شخص کی گرفتاری قوانین کے مطابق انسانی حقوق سے متصادم نہ ہو.
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/usa-60-pakistan-st.jpg