
انتخابات ایک ہی دن کروائے جائیں، کسی ایک شخص کی خواہش کو ملک داؤ پر نہیں لگا سکتے: وزیر دفاع
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز سکیورٹی اداروں کے سربراہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی تھی جس میں چیف جسٹس آف پاکستان کے علاوہ پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے کیس سننے والے ججز بھی موجود تھے۔ سکیورٹی اداروں کے سربراہان کی چیف جسٹس سے ملاقات 2 سے 3 گھنٹے تک جاری رہی جس میں ملک میں جاری سکیورٹی آپریشنز پر چیف جسٹس کو بریفنگ دی گئی تھی۔
وزیر دفاع نے نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام "آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ" گفتگو کرتے ہوئے اعلیٰ فوجی حکام کی طرف سے سپریم کورٹ آف پاکستان کے 3 رکنی بینچ کو بریفنگ دینے کی تصدیق کر دی ہے۔ اعلیٰ فوجی حکام نے چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطاء بندیال، جسٹس منیب اختر اور جسٹس اعجاز الاحسن کو بتایا کہ الگ الگ انتخابات کی صورت میں سکیورٹی دینا مشکل ہو جائے گا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ انتخابات کے لیے اتنی بڑی تعداد میں سکیورٹی اہلکاروں کو بار بار تعینات نہیں کیا جا سکتا اس لیے بہتر طریقہ کار یہی ہے کہ انتخابات ایک ہی دن کروائے جائیں، کسی ایک شخص کی خواہش کو ملک دائو پر نہیں لگا سکتے۔ ہم قانون سازی کے ذریعے عدالت کے ماحول میں جمہوریت لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
خواجہ آصف نے سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ججز کی تقرری میں کردار سے متعلق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کے بیان کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کا یہ بیان درست ہے۔
حکومت سے یہ کہا گیا تھا کہ چیف جسٹس کے بتائے 2 جونیئر ججز کو سپریم کورٹ میں لایا جائے تو عدلیہ کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنایا جا سکتا ہے لیکن ہمیں اس کا فائدہ ہونے کے بجائے بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔
یاد رہے کہ "آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ" پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بتایا تھا کہ جونیئرججزکی تعیناتی کےپیچھےبھی جنرل باجوہ تھے۔ وزیرقانون کی مطابق اس وقت جنرل باجوہ نے گارنٹی دی تھی کہ تناؤکم کرنے کے لیے یہ معاملہ سلجھایا جائے۔ میں اس کےخلاف تھااورمزاحمت کی، استعفیٰ بھی دیا مگرمیری قیادت نےمجھے حکم دیاکہ چیف جسٹس عمرعطابندیال کےمجوزہ ناموں کو ووٹ دوں۔
https://twitter.com/x/status/1648026854257729536
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12akahwhasimibiliz.jpg