الیکشن نہ ہونیکی اسٹیبلشمنٹ کی یقین دہانی پر ن لیگ نے ٹکٹوں کااعلان نہ کیا

ansiahsha.jpg

ڈان اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ طاقتور حلقوں یعنی اسٹیبلشمنٹ نے ن لیگ کو یقین دلایا تھا کہ پنجاب میں الیکشن نہیں ہوں گے جس کی وجہ سے ن لیگ نے اپنے امیدواروں کو ٹکٹ نہیں دئیے۔

اخبار کے مطابق ن لیگ کے امیدواروں کی جانب سے پارٹی ٹکٹ نہ جمع کرانے کا مطلب یہ ہے کہ اگر انتخابات ہوتے ہیں تو پارٹی کے پاس دو راستے ہوں گے، یا تو اس عمل کا بائیکاٹ کرے یا امیدواروں کو اپنی حمایت کے ساتھ آزادانہ طور پر الیکشن لڑنے کے لیے کہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے خواہشمند امیدواروں کہا کہ چونکہ مئی میں پنجاب کے انتخابات مشکوک لگ رہے ہیں اس لیے انہیں پارٹی ٹکٹوں کی فکر نہیں کرنی چاہیے۔

نام نہ بتانے کی طرف سے ایک اندرونی فرد نے بتایا کہ شریف برادران اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے اس بات کی ’مکمل ضمانت‘ ملنے کے بعد انتہائی پراعتماد ہیں کہ اگلے ماہ انتخابات نہیں ہوں گے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر ن لیگ کو ذرا سا بھی یقین ہوتا کہ الیکشن ہوں گے تو وہ اپنے امیدواروں کو ٹکٹ دیتی

وفاقی کابینہ نے ایک رکن نے بتایا کہ حکمران اتحاد صرف ایک صوبے میں ہونے والے انتخابات کو روکنے کے لیے کسی بھی قربانی کے لیے تیار ہے۔

ذرائع کے مطابق ن لیگ نے الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کیا، اگر ن لیگ بائیکاٹ کرتی تو اپنے امیدواروں کو کاغذات نامزدگی واپس لینے کا کہتی۔

دوسری جانب تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی میں اپنے امیدواروں کا اعلان کردیا ہے جبکہ پیپلزپارٹی بھی جنوبی پجاب سے اپنے امیدواروں کا اعلان کرچکی ہے۔
 

bahmad

Minister (2k+ posts)
ansiahsha.jpg

ڈان اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ طاقتور حلقوں یعنی اسٹیبلشمنٹ نے ن لیگ کو یقین دلایا تھا کہ پنجاب میں الیکشن نہیں ہوں گے جس کی وجہ سے ن لیگ نے اپنے امیدواروں کو ٹکٹ نہیں دئیے۔

اخبار کے مطابق ن لیگ کے امیدواروں کی جانب سے پارٹی ٹکٹ نہ جمع کرانے کا مطلب یہ ہے کہ اگر انتخابات ہوتے ہیں تو پارٹی کے پاس دو راستے ہوں گے، یا تو اس عمل کا بائیکاٹ کرے یا امیدواروں کو اپنی حمایت کے ساتھ آزادانہ طور پر الیکشن لڑنے کے لیے کہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے خواہشمند امیدواروں کہا کہ چونکہ مئی میں پنجاب کے انتخابات مشکوک لگ رہے ہیں اس لیے انہیں پارٹی ٹکٹوں کی فکر نہیں کرنی چاہیے۔

نام نہ بتانے کی طرف سے ایک اندرونی فرد نے بتایا کہ شریف برادران اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے اس بات کی ’مکمل ضمانت‘ ملنے کے بعد انتہائی پراعتماد ہیں کہ اگلے ماہ انتخابات نہیں ہوں گے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر ن لیگ کو ذرا سا بھی یقین ہوتا کہ الیکشن ہوں گے تو وہ اپنے امیدواروں کو ٹکٹ دیتی

وفاقی کابینہ نے ایک رکن نے بتایا کہ حکمران اتحاد صرف ایک صوبے میں ہونے والے انتخابات کو روکنے کے لیے کسی بھی قربانی کے لیے تیار ہے۔

ذرائع کے مطابق ن لیگ نے الیکشن کا بائیکاٹ نہیں کیا، اگر ن لیگ بائیکاٹ کرتی تو اپنے امیدواروں کو کاغذات نامزدگی واپس لینے کا کہتی۔

دوسری جانب تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی میں اپنے امیدواروں کا اعلان کردیا ہے جبکہ پیپلزپارٹی بھی جنوبی پجاب سے اپنے امیدواروں کا اعلان کرچکی ہے۔

یہ سب مل کر پی ٹی آئی کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا رھے ھیں، چیف جسٹس کا کام نہیں کہ وہ ثالث کا رول پلے کرے، اس کا کام آہین اور قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ھے.
جب عیسی قاضی پارلیمنٹ میں جا کر بیٹھا تھا تو سب نے اس کو غلط قرار دیا اب چیف جسٹس ملزمان سے پوچھ کر جو چل رھا ھے کیا یہ صحیح ہے..... ھرگز نہیں.....

پی ٹی آئی اس بات کو سیریس لے اور میڈیا یا پریس کانفرنس کے ذریعے اپنا پوائینٹ چیف جسٹس تک پہنچانے کا بندوبست کرے
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
کئی غلطی سے 2050 میں کوئی پاکستانی چاند پہ پہنچ جائے تو پتا چلے کہ وہاں جرنیلوں نے پہلے ہی چاند پہ قبضہ کرکے DHA کالونی بنا رکھی ہے اور وہاں پہنچتے ہی کوئی سنتری پوچھے کہ پاجی آئی ڈی دیکھا ۔۔
 

Back
Top