
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ اسپیکرقومی اسمبلی کا ایک ساتھ استعفے منظور نہ کرنے کا فیصلہ جانبدار ہے۔ ہم نے اسپیکر کے سامنے اپنا مؤقف رکھا ہے، پی ٹی آئی ارکان کے استعفے قاسم سوری منظور کر چکے، وہ جب اسپیکر تھے انہوں نے ایک پروسس مکمل کیا تھا۔
اسلام آباد میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہماری اسپیکر قومی اسمبلی سے تفصیلی میٹنگ ہوئی ہے۔ اسدقیصر نے کہا کہ عمران خان صاحب نےکہا تھا کہ اس میٹنگ کو میں لیڈکروں، جبکہ میرے ساتھ دیگر ارکان بھی میٹنگ میں موجود تھے۔
سابق اسپیکر نے کہا کہ قاسم سوری نے بطور اسپیکر قانون کے مطابق دستخط کردیے تھے اس کے باوجود موجودہ اسپیکر نے اس پروسس کو روکا ہوا ہے جو کہ غیرقانونی ہے، ہم سمجھتے ہیں اسپیکر صاحب کا فیصلہ جانبدار ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکر سے پوچھا کیا 11 ایم این ایز جن کو ڈی نوٹیفائی کیا تھا کیا وہ آپکے پاس آئے تھے، ہمارے سوال کا اسپیکر راجہ پرویزاشرف کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔
اسد قیصر نے کہا کہ پہلی بار پارلیمان میں کسی ایم این ایز کو اس طرح نکالا گیا جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی ہے۔ اسد قیصر کا کہنا تھا کہ شاہ محمودقریشی نے ایوان میں کھڑے ہو کر اعلانیہ کہا ہم استعفے دیتے ہیں، آپ اسے منظور کریں، سپریم کورٹ نے کہا تھا جو فلور پر کہتا ہے اسکی بات درست ہوتی ہے، لیکن اس وقت کوئی بات نہیں سنی گئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکنوکریٹ حکومت ہمیں کسی صورتحال قبول نہیں، اس کی آئین میں گنجائش نہیں، پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ ٹیکنوکریٹ حکومت کو کسی صورت قبول نہیں کرینگے۔ ہم نے اپنا مؤقف سامنے رکھ دیا ہے دیکھنا ہے یہ کیا کرتے ہیں، ہم سب کا ایک ساتھ استعفیٰ منظور کریں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/raja0pasda1.jpg