
العزیزیہ ریفرنس پر نوا زشریف کی اپیل کو میرٹ پر سننے کے عدالتی فیصلے نے ن لیگ کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے، ن لیگی قیادت اس معاملے میں پریشان ہے کہ آیا نواز شریف الیکشن میں حصۃ لے سکیں گے یا نہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی اپیل کو میرٹ پر سننے کے فیصلے کے بعد ن لیگ کے بڑے قانونی و سیاسی رہنماؤں نے سر جوڑ لیے ہیں، نواز شریف نے اس حوالے سے مشاورت کیلئے قانونی ٹیم کی رائے بھی طلب کرلی ہے، قانونی ٹیم نے موقف اپنایا ہے کہ نواز شریف کی سزا تو معطل ہے مگر اگر کیس کی سماعت میرٹ پر ہوتی ہے تو کیس کا تاخیر کا شکار ہوسکتا ہے۔
قانونی ماہرین نے نواز شریف کو بتایا کہ انتخابات میں حصہ لینے کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کروانے سے پہلے بریت کا عدالتی حکم نامہ پاس ہونا چاہیے، اگر اپیل پر فیصلہ کسی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا تو انتخابات میں حصہ لینے میں پیچیدگیاں پیدا ہوسکتی ہیں، جیسا کہ اگر ریفرنس سے بری ہوئے بغیر کاغذات جمع کروائے گئے تو یہ عدالت میں چیلنج ہوسکتے ہیں۔
قانونی ماہرین نے ان قانونی پیچیدگیوں سے بچنے اور کاغذات نامزدگی جمع کروانے کیلئے مختلف پہلوؤں پر غور شروع کردیا ہے، اس کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں عبوری ریلیف کیلئے درخواست دینے، الیکشن کمیشن سمیت کسی اور دستیاب فورم سے رجوع کرنے جیسے آپشنز پر بھی غور کیا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ عام انتخابات میں 59 روز باقی رہ گئے ہیں، الیکشن کمیشن کو 54 روز کا انتخابی شیڈول کا اعلان کرنا ہوتا ہے، انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد انتخابات میں حصہ لینے کے خواہش مند امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کروانا شروع کردیں گے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/naai1h121.jpg