
وزیراعظم شہباز شریف اور دیگر کے خلاف آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم کے ریفرنس میں قومی احتساب بیورو کے وعدہ معاف گواہ اور لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سابق چیف انجینیئر اسرار سعید اپنے بیان سے منحرف ہوگئے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسرار سعید نے احتساب عدالت کے روبرو جرح کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف کے وکیل کے استفسار پر جواب دیا کہ میں نے پچھلا بیان دباؤ میں آکر دیا تھا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ نیب لاہور کے اس وقت کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم، ڈائریکٹر محمد رفیع اور کیس آفیسر آفتاب احمد نے انہیں شہباز شریف کے خلاف جعلی بیان ریکارڈ کرانے کی دھمکیاں دیں،ڈائریکٹر نے انہیں گرفتاری کے وارنٹ دکھا کر پہلے سے لکھے گئے بیان پر دستخط کرنے پر آمادہ کیا۔
اسرار سعید نے کہا مجھے نیب کی پیشکش کو مسترد کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا، نیب حکام شہباز شریف کی ضمانت منسوخ کرانے کے لیے میرے جھوٹے بیان کو استعمال کرنا چاہتے تھے۔
سابق چیف انجینیئر نے الزام عائد کیا نیب کے اس وقت کے چیئرمین جاوید اقبال اور اس وقت کے ڈی جی شہزاد سلیم جسمانی ریمانڈ کے دوران لاک اپ میں ان سے ملنے آئے تھے،وہ مجھ سے کہتے تھے کہ بیان پر دستخط کردوہ تاکہ میرے اور ان کے لیے آسانی ہو۔
انہوں نے جسمانی ریمانڈ کے دوران نیب کی جانب سے مبینہ غیر انسانی سلوک کی روداد سناتے ہوئے کہا کہ جب مجھے زبردستی وعدہ معاف گواہ بنایا گیا رو نیب نے لاہور ہائی کورٹ میں میری بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواست کی مخالفت نہیں کی،احتساب عدالت نے وکیل دفاع کو جرح مکمل کرنے کی اجازت دیتے ہوئے ریفرنس کی سماعت ملتوی کردی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shshbazbaha.jpg