
افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے سابق افغان صدر حامد کرزئی اور پاکستانی صحافی سلیم صافی کے عمران خان کی تنقید پر ردعمل دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آبا د میں ہونے والی او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس میں تقریر کے دوران وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان کو افغان سرزمین پر داعش کی موجودگی سے خطرے کا سامنا ہے۔
اس بیان پر سابق افغان صدر حامد کرزئی نے ٹویٹر پر ایک مذمتی بیان جاری کیا اور کہا کہ عمران خان کا بیان افغانستان کے لوگوں کی تذلیل ہے، پاکستان کو افغانستان کے خلاف پراپیگنڈہ اور افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت سے گریز کرنا چاہیے، افغانستان میں داعش کےسرگرم ہونے اور اس سے پڑوسی ممالک کو خطرات کا الزام حقیقت کے برعکس ہے۔
https://twitter.com/x/status/1472789425751040001
پاکستانی صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے بھی ٹویٹر پر اردو اور پشتو میں اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ اوآئی سی کانفرنس میں بے بنیاد اور غیرذمہ دارانہ گفتگو کرکے عمران خان نے تمام افغانوں اور پختونوں کی نفرت کو ابھارا۔ ایک طرف حامدکرزئی بجا طور پرمذمت پر مجبور ہوئے تو دوسری طرف طالبان نے بجا طور پربرا منایا۔
تاہم افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی نے افغانستان کی تذلیل سے متعلق حامد کرزئی اور سلیم صافی کے پراپیگنڈے کو مسترد کردیا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1472879454380773376
او آئی سی اجلاس میں شرکت کے بعد افغانستان واپس پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر خان متقی نے کہا کہ عمران خان کے بیان میں ایسی کوئی تذلیل نظر نہیں آئی جس کا سرکاری طور پر جواب دیا جائے، یہ ایک مثبت اجلاس تھا جسے منفی طور پر نہیں لیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دوران مختلف آراءاور خیالات کا اظہار کیا گیا اہم بات یہ تھی کہ تمام شرکاء نے افغانستان کے حق میں بات کی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/hamiid-safi11.jpg