
وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان کے بین الاقوامی سطح پر منجمد اثاثوں کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کا پیسہ افغان عوام پر خرچ کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یہ گفتگو امریکا کی جانب سے افغانستان کے منجمد اثاثوں کو نائن الیون کے متاثرین میں تقسیم کرنے سے متعلق فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کی اور کہا کہ ہم پہلے دن سے مطالبہ کررہے ہیں کہ افغانستان کے اثاثوں کو بحال کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں ایک انسانی بحران جنم لے چکا ہے، حالات بہت سنگین ہوتے جارہے ہیں، ہمیں مشترکہ طور پر اس بحران سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے ، او آئی سی کونسل اجلاس میں بھی یہی قرار داد منظور کی گئی تھی۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ اس وقت ضروری ہے کہ افغانستان کی معاونت کیلئے ان کے اثاثے بحال کیے جائیں، مگر افغانستان کو ساڑھے تین ارب ڈالر انسانی معاونت کیلئے دیے جارہے ہیں جبکہ ساڑھے تین ارب ڈالر نائن الیون کے متاثرین میں تقسیم کیے جارہے ہیں ، اس تقسیم پر افغانستان کے لوگوں کو تحفظات ہیں ،و ہ چاہتے ہیں ان کے پیسے کو ان کی ہی صوابدید پر چھوڑا جائے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ افغانستان والے کہتے ہیں نائن الیون کے متاثرین سے متعلق امریکا فیصلہ کرسکتا ہے،انہیں اس وقت انسانی معاونت کی ضرورت ہے اور ان کے وسائل انہیں ہی ملنے چاہیے، پاکستان کی بھی یہی رائے ہے کہ منجمد اثاثے چونکہ افغانستان کی ملکیت ہےلہذا افغانستان کے پیسے کو افغان عوام پر ہی خرچ ہونا چاہیے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/16shahafghanpaisyusa.jpg