
افغانستان نے دہشت گردی میں افغان سرزمین کے استعمال ہونے سے متعلق ردعمل دیدیا
افغانستان نے پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے دہشت گردی میں افغان سرزمین کے استعمال ہونے سے متعلق بیان پرردعمل دیتے ہوئے ان الزامات کو مسترد کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان افغان حکومت ذبیح اللہ مجاہد نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستانی حکام کی جانب سے ملکی سلامتی کی صورتحال کے حوالے سے افغانستان پر بے بنیاد الزامات عائد کیے جارہے ہیں جنہیں ہم مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ امارت اسلامیہ کسی کو افغانستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتی، اس حوالے سے اگر کوئی خدشہ ہے تو اسے امارت اسلامیہ کے روبرو شیئر کیا جائے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ میڈیا پر بے فائدہ دعوے کرکے عام عوام کے ذہنوں میں الجھنیں پیدا کرنے سے گریز کیا جائے، ایسے دعوےدونوں ملکوں اور قوموں کے مفاد میں نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کے دفتر خارجہ نےژوب کینٹ میں دہشت گرد حملے میں افغان دہشت گردوں کے ملوث ہونے کی تصدیق ہونےپر سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ 12 جولائی کو پاکستان علاقے ژوب میں ہونے والے حملے میں ملوث 3 دہشت گردوں کی شناخت بطور افغان شہری ہوگئی ہے، ان دہشت گردوں کا تعلق افغان صوبے قندھار سے تھا، افغان سفارت خانے کو ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی لاشیں وصول کرنے کی ہدایات بھی کردی ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے افغان دہشت گردوں کی پاکستان میں کارروائیوں اور پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں افغان سرزمین کے استعمال پر شدید اظہار تشویش کرتے ہوئے شدید مذمت بھی کی تھی۔