اسٹیل ملز کا سامان پولیس کی سرپرستی میں کباڑیے کوفروخت کرنے کا انکشاف

karachi-stelehh.jpg

کراچی کی اسٹیل ملز سے مبینہ طور پر پولیس کی سرپرستی میں چوری ہونے والے سامان کا کباڑیے کو فروخت کیےجانے کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سکھن پولیس کی جانب سے گرفتار اسٹیل ملز کا سامان خریدنے والے کباڑیے نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ اسٹیل ملز سے سامان کی چوری اور کباڑ میں فروخت کے عمل ایس ایچ او بن قاسم ٹاؤن کی مکمل سرپرستی حاصل تھی۔

کباڑیے نے بتایا کہ میں ایس ایچ او ملک اشرف اور اس کےبعد ایس ایچ او ادریس بنگش، ڈی ایس پی اور ہیڈ محررکو پیسے دیتا ہوں اور تھانے کے پورے اخراجات بھی اٹھاتا ہوں۔
اختر علی کا ویڈیو بیان جاری کردیا گیا ہے جس میں اس نے انکشاف کیا ہے کہ اسٹیل ملز سے چوری ہونے والا سامان پولیس کی سرپرستی میں کباڑ میں فروخت کیا جاتا ہے، میں گزشتہ 8 ماہ سے اسٹیل ملز سے چوری شدہ سامان خرید رہا ہوں، پہلے ایس ایچ او ملک اشرف، پھر ایس ایچ او ادریس بنگش کو پیسےپہنچایا کرتا تھا۔

ملزم نے مزید کہا کہ ایس ایچ او ملک اشرف نے میری جونیجو صاحب سے سیٹنگ کروائی جنہیں میں چار لاکھ روپے دیا کرتا تھا، یہ پیسے میں انہیں کبھی خود تو کبھی ان کےبندےکے ذریعے پہنچاتا تھا، مجموعی طور پر ہماری 8 لاکھ میں بات ہوئی تھی جس میں سے ڈی ایس پی کے پیسے اور تھانے کے اخراجات بھی شامل ہیں۔

ملزم نے انکشاف کیا کہ اسٹیل ملز سے کبھی کم سامان نکلتا ہے تو کبھی زیادہ مگررقم فکس ہے، چور اسٹیل ملز کے گارڈز کے ساتھ مل کر سامان چوری کرتے ہیں اورباہر نکال کر سڑک پر رکھ دیتے ہیں، ہم وہ سامان سڑک سے اٹھا لیتے ہیں اوراپنے گوداموں میں لاکر آگے فروخت کرتے ہیں، یہ سامان شیر شاہ کی پارٹیاں ہم سے خریدتی ہیں اور خود اپنی گاڑیوں میں لاد کر لے جاتی ہیں۔