اسٹاک مارکیٹ کی ہفتہ وار رپورٹ، نئے سال کا پہلے ہفتہ کیسا رہا؟

6psxfirstweek.jpg

نیشنل سیکیورٹی کونسل کی معیشت میں بہتری کو ترجیح دینے کے اقدامات اور آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کی بحالی کیلئے رجوع کرنے سے مارکیٹ میں نئی امید پیدا ہوئی تاہم زرمبادلہ کا بحران برقرار رہنے سے سرمایہ کاروں کا اعتماد متزلزل ہی رہا۔

نئے کلینڈر سال کی سرمایہ کاری ترجیحات کے مطابق تازہ سرمایہ کاری رحجان سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں ہفتہ وار بنیادوں پر اتار چڑھاؤ کے باوجود تیزی رہی۔ ہفتہ وار کاروبار میں انڈیکس کی 41000پوائنٹس کی سطح عبور ہوگئی۔

ہفتہ وار کاروبار کے 3 سیشنز میں تیزی،2 سیشنز میں مندی رہی، مجموعی طور پر تیزی کے سبب حصص کی مالیت 8ارب 99 کروڑ 47لاکھ 18ہزار 14 روپے بڑھ گئی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 65کھرب 9ارب 82 کروڑ 25لاکھ 35ہزار 435 روپے ہوگیا۔

علاوہ ازیں آئی ایم ایف شرائط تسلیم کرنے میں تاخیر اور قرض پروگرام کی عدم بحالی سے ہفتہ وار کاروبار کے دوران ڈالر کی پیش قدمی جاری رہی جبکہ روپیہ کمزور رہا، درآمدی ادائیگیوں کے دباؤ، منفی خدشات سے روپیہ دباؤ میں رہا۔

انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں اضافہ جبکہ پاؤنڈ اور یورو کی قدروں میں کمی ہوئی لیکن اس کے برعکس اوپن مارکیٹ میں ڈالر پاؤنڈ یورو کی قدروں میں اضافہ ہوا، ہفتہ وار کاروبار میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ 227روپے جبکہ اوپن ریٹ 236روپے کی سطح سے تجاوز کرگئے۔

ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 70پیسے بڑھ کر 227.13روپے پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1روپے بڑھکر 236.50روپے پر بند ہوئی۔
 

Back
Top