اسمبلیاں آئینی طور پر تحلیل ہوئیں یا نہیں؟ 2 ججز نے سوالات کھڑے کردئیے

pervezhahia.jpg

اسمبلیاں آئینی طور پر تحلیل ہوئیں یا نہیں؟ جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس منصور علی شاہ نے سوالات کھڑے کردئیے۔

آج سپریم کورٹ میں ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی جس میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہمارے علم میں لایا گیا ہے کہ اسمبلیاں تحلیل ہوئے ایک ماہ ہوگیا ہے، اسمبلیاں تحلیل ہوچکی لیکن شیڈول جاری نہیں ہوا۔

جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس منصور علی شاہ نے سوال اٹھایا ہے کہ پہلے یہ دیکھا جائے کہ اسمبلیاں اس طرح تحلیل ہو بھی سکتی تھیں یا نہیں؟ اب پہلے یہ دیکھا جائے گا کہ اسمبلیوں کی تحلیل آئینی تھی یا نہیں؟؟
https://twitter.com/x/status/1628699836169048064
جسٹس اطہر من اللہ نے سوال اٹھایا کہ کیا اسمبلیوں کی تحلیل قانونی تھیں؟ کیوں نہ اسمبلیاں دوبارہ بحال کر دی جائیں؟؟

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ازخود نوٹس اتنا ضروری تھا تو پہلے اسمبلیاں تحلیل کرنے پر ازخود نوٹس لیا جاتا اور پوچھا جاتا اس وقت ملک کہ جو معاشی حالات چل رھے ہیں کیا ایسے حالات میں اسمبلیاں توڑنا مناسب فعل تھا؟

جسٹس منصور شاہ نے سوال اٹھایا کہ کیا اسمبلیاں کسی کی ڈکٹیشن پر ختم ہوسکتی ہیں؟نمائندے 5 سال کیلئے منتخب ہوتے ہیں تو کسی شخص کی ہدایت پر اسمبلی تحلیل کیسے ہوسکتی ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ کیا اسمبلیاں کسی کی ڈکٹیشن پر تحلیل ہوسکتی ہیں اس پر بھی از خود نوٹس لیا جانا چاہیے۔
 
Last edited:

Back
Top