اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر سوالیہ نشان:فیصلہ کل تحریر کیا گیا،جاری آج

amiahahaas.jpg

اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے پر سوالیہ نشان:فیصلہ کل تحریر کیا گیا،جاری آج کیا گیا

چیف جسٹس عامر فاروق کے جاری کردہ فیصلے کے مطابق فیصلہ کل تحریر کیا گیا تھا جسے آج جاری کیا گیا، کل سپریم کورٹ میں چھیٹی ہے جس کی وجہ سے آج فیصلہ جاری ہونیکی وجہ سے تحریک انصاف کے وکلاء سپریم کورٹ میں فیصلے کے خلاف اپیل دائر نہیں کرسکیں گے۔

جس وقت تحریک انصاف کی اپیل فکس ہوگی اس وقت تک جج ہمایوں دلاور نہ صرف کیس کوسن چکا ہوگا بلکہ فیصلہ بھی جاری کرچکا ہوگا اور اگر تحریک انصاف اپیلیں دائر کرے گی تو تمام اپیلیں غیرموثر ہوجائیں گی جس کے بعد اگر جج ہمایوں دلاور عمران خان کو نااہل کرتا ہے جسے بہت زیادہ چانسز ہیں تو نااہلی کے خلاف پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل دائر کرنا ہوگی جس کا فیصلہ آنے میں کئی ماہ یا سال لگ جائیں گے۔

سوشل میڈیا صارف جنید کے مطابق عامر فاروق نے یہ فیصلہ کل تحریر کر لیا تھا کیونکہ اس میں کل کو 4 اگست کہا جا رہا ہے جبکہ 4 اگست تو آج ہے کل لکھا ہوا فیصلہ آج صرف اس لیے سنایا کہ اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر نہ ہو سکے کیونکہ ہفتے کو سپریم کورٹ میں چھٹی ہوتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس سے بھیانک اور ننگی میچ فکسنگ کیا ہو سکتی؟
https://twitter.com/x/status/1687425088852017152
وقار ملک کا کہنا تھا کہ عامر فاروق کل فیصلہ لکھ چکا تھا صرف سپریم کورٹ کا ہفتہ ختم ہونے کا انتظار کیا تاکہ دو دن اپیل نہ ہوسکے اور ہمایوں دلاور فیصلہ سنا دے جج 4 اگست کو فیصلے میں کل لکھ رہا ہے غور سے پڑھیں میچ تو فکس تھا مگر جج نشانی چھوڑ گیا کہ میچ فکس ہے
https://twitter.com/x/status/1687429208530649088
جسٹس عامر فاروق صاحب کے فیصلے میں لکھا ہے کل چار اگست۔ چار اگست تو آج ہے۔ کیا یہ فیصلہ کل کا لکھا ہوا ہے اور کل ہی سنایا جانا تھا۔ لیکن نہیں سنایا گیا اور آج اس لئے جاری ہوا تا کہ پیر تک اب سپریم کورٹ بند ہو گی۔ کل سنا دیا جاتا تو آج اپیل ہو جاتی ؟
https://twitter.com/x/status/1687428478226874368
دیگر سوشل میڈیا صارفین نے اس فیصلے پر سنگین سوالات اٹھائے
https://twitter.com/x/status/1687432123353853952 https://twitter.com/x/status/1687432667514703872 https://twitter.com/x/status/1687433463647928321
 

Jazbaati

Minister (2k+ posts)
PTI may be unaware that these corrupt judges are stalling the toshaakhana case until Faiz Esa becomes CJP hence why they have referred the case back 3 times now.. PTI should try to move the case to SC as soon as possible otherwise they will never get justice.
If IHC disqualifies IK in September then Faiz Esa will also uphold that judgement in SC. IK is a gonner I'm afraid.
 

Back
Top