
سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائش گاہ میں مبینہ طور پر جاسوسی کی کوشش کرنے والے ملزم کے پکڑے جانے کے بعد اسلام آباد پولیس نے اہم بیان جاری کردیا ہے۔
ٹویٹر پر اسلام آباد پولیس کے آفیشل ہینڈل سے جاری کردہ بیان میں کہا گیاہے کہ اے آر وائی کے رپورٹر نے ایک شخص کو پولیس کے حوالے کیا جو ٹھیک طرح سے بات نہیں کرسکتا جس وجہ سے اس شخص کی ابھی تک شناخت نہیں ہوسکی اے آروائی کے رپورٹر نے بھی اس شخص کے بارے میں پولیس کو کوئی شواہد یا تفصیل فراہم نہیں کی ہے۔
پولیس کے مطابق اس شخص کو کل سے بنی گالہ ہاؤس میں گرفتار رکھا گیا تھا، مذکورہ نوجوان کی جسمانی اور دماغی حالت جاننے کے لئے میڈیکل ٹیسٹ کروایا جائے گا۔
اسلام آباد پولیس نے مزید کہا ہے کہ پولیس نے تفتیش شروع کردی ہے، جلد اصل حقائق سے آگاہ کیا جائے گا۔
https://twitter.com/x/status/1541034201578979329
پولیس کی جانب سے اس بیان نے معاملے کو ایک الگ رخ دیدیا ہے، کیونکہ تحریک انصاف کے چیف آف اسٹاف ڈاکٹر شہباز گل نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ عمران خان نے اس نوجوان کو معاف کردیا ہے اور اس کے خلاف کوئی قانونی چارہ جوئی نہیں کی جائے گی۔
https://twitter.com/x/status/1541053559889960962
اسلام آباد پولیس کے بیان پر سوشل میڈیا صارفین نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور پکڑے جانے والے شخص کی شہباز گل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کے کلپ شیئر کیے اور کہا کہ پولیس کہتی ہے ملزم ٹھیک طرح سے بات نہیں کرسکتا۔
https://twitter.com/x/status/1541058318005059585
ہم نیوز کے سینئر رپورٹر محمد فیضان احمد خان نے بھی اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد پولیس ARY کا نام لے کر اس معاملے کو پروپگنڈہ کی شکل دینے کی کوشش کر رہی ہے، کیونکہ حوالگی کے وقت دیگر خبررساں ادارے کے کے نمائندگان بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس جس شخص کو ذہنی مریض بنا کر معاملے کو دبانے کی کوشش کررہی ہے اس کی میڈیانمائندوں سے گفتگو سب نے سنی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1541058864728227846
طارق متین نے کہا کہ جس ملک میں حاضر سروس چیف جسٹس شراب کو شراب ثابت نہیں کر سکا وہاں کی پولیس کے دعوے سنو ۔ جناب اپ لوگ صرف عوام پر شلینگ کرنے کے لیے ہیں باقی اپ زیرو ہو۔
https://twitter.com/x/status/1541052576602390530
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/11isbpolicebiajasosi.jpg