اسرائیلی انٹیلی جنس غزہ سے بڑا حملہ روکنے میں بری طرح ناکام، سوالات اٹھ گئے

isrh1i11hh21.jpg



اسرائیل میں ہونے والے حماس کے اب تک کی سب سے بڑی کارروائی قرار دیے جانے والے حملے کو روکنے میں اسرائیلی انٹیلی جنس سروس بری طرح ناکام ہو گئیں اور اسرائیلی میڈیا پر سوالات اٹھائے جا نے لگے۔

اسرائیلی حکام سے سوال کیا گیا اس قدر بیشمار وسائل کے ہوتے ہوئے آپ کو حملے کی پیشگی اطلاع نہیں ملی تو اس کے جواب میں ان کا کہنا تھا ہمیں اندازہ ہی نہیں ہوا کہ ایسا بھی کچھ ہو سکتا ہے۔

گزشتہ روز درجنوں فلسطینی بندوق بردار اسرائیل اور غزہ کے درمیان قلعہ نما سرحد عبور کرنے میں کامیاب ہو گئے جبکہ غزہ سے اسرائیل پر ہزاروں راکٹ بھی فائر کیے گئے۔

اسرائیل کی داخلی انٹیلی جنس سروس ’’شن بیت‘‘ اور بیرونی انٹیلی جنس ایجنسی موساد اور اسرائیلی فوج کے تمام تر وسائل کے باوجود دنیا کیلئے حماس کی یہ کارروائی اچانک اور حیران کن ثابت ہوئی کیونکہ کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ ایسا کچھ ہو سکتا ہے۔

اور اگر یہ مان بھی لیں کہ انہیں کسی بڑے حملے کا اندازہ تھا تو وہ اسے روکنے میں ناکام ہوگئے,اسرائیل کے پاس مشرق وسطیٰ میں سب سے زیادہ وسیع اور سب سے زیادہ فنڈنگ کی حامل انٹیلی جنس ایجنسیاں ہیں۔

اسرائیلی ایجنسیوں کے مخبر ہر جگہ پھیلے ہوئے ہیں اور وہ فلسطینی گروپس کے ساتھ لبنان، شام اور دیگر مقامات پر بھی موجود ہیں,انہی مخبروں کو استعمال کرتے ہوئے ماضی میں اسرائیل نے کئی فلسطینی رہنمائوں کو قتل کیا ہے۔


بعض اوقات یہ حملے ڈرونز کے ذریعے اس وقت کیے جاتے ہیں جب مخبروں کی جانب سے مطلوب فلسطینی کی گاڑی پر جی پی ایس ٹریکر لگا دیا جاتا ہے سیکیورٹی حصار کی بات کی جائے تو غزہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدہ سرحدی باڑ پر کیمرے، گراؤنڈ موشن سینسرز اور فوج کا باقاعدہ گشت رہتا ہے۔

خاردار تاروں والی باڑ بالکل اس طرح کی دراندازی کو روکنے کیلئے تھی جو موجودہ حملے کیلئے کی گئی ہے۔حماس کے عسکریت پسندوں نے اس باڑ کو بلڈوز کیا اور اسرائیلی حدود میں داخل ہوگئے۔ کچھ عسکریت پسند سمندر سے پیرا گلائیڈرز کے ذریعے بھی داخل ہوئے۔

حماس کی جانب سے غیر معمولی انداز سے پیچیدہ پلاننگ جس میں مربوط انداز سے سیکورٹی بریچ کرنا اور پھر سیکڑوں راکٹ فائر کرنا یقینی طور پر اسرائیلی انٹیلی جنس کی ناکامی ہے کیونکہ یہ سب کچھ اس کی ناک کے نیچے ہوا ہے۔

تعجب نہیں کہ اسرائیلی میڈیا اس انٹیلی جنس ناکامی پر اپنے فوجی اور سیاسی رہنماؤں سے سوالات کر رہا ہے کہ یہ سب کچھ کیسے ہوسکتا ہے۔
حیران کن بات ہے کہ 50 سال قبل بھی اکتوبر کے مہینے کے دوران اس وقت اسرائیل پر اچانک حملہ کیا گیا تھا جب اسرائیلی اپنا مذہبی تہوار یومِ کپور منا رہے تھے۔ اس ناکامی پر اسرائیل میں ایک بڑی انکوائری شروع ہوئی ہے جس میں ذمہ داروں کا تعین کیا جائے گا۔

لیکن اس وقت اسرائیل کی ترجیحات میں اہم ترین کام سرحدی علاقہ جات میں اُن رہائشی مقامات سے عسکریت پسندوں کا کنٹرول چھڑانا ہے جن پر اب حماس کا قبضہ ہے۔

ممکن ہے کہ اپنے یرغمال شہریوں کی آزادی کیلئے اسرائیل کو مذاکرات کی میز پر آنا پڑے۔اس کے علاوہ، اسرائیل اُن مقامات کو تباہ کرنے کی کوشش بھی کرے گا جہاں سے اسرائیل پر راکٹ داغے جا رہے ہیں تاہم اس میں شاید اسرائیل کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑے کیونکہ حماس کے مسلح افراد کسی ایک خاص مقام سے راکٹ فائر نہیں کرتے۔

اس کے ساتھ ہی ایک مسئلہ یہ بھی ہے کہ اگر حماس نے مدد کیلئے آواز دی اسرائیل اسے کیسے روکے گا کیونکہ لبنان کے ساتھ اس کی شمالی سرحد پر حزب اللّٰہ کے جنگجو بھی اس لڑائی میں کود سکتے ہیں۔

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی شہروں پر تباہ کن حملوں سے نہ صرف اسرائیل بلکہ پوری دنیا کوحیرت زدہ کردیا ہے۔

ہفتے کی صبح ساڑھے 6 بجے سے اتوار کی صبح تک جاری راکٹ حملوں، فائرنگ اور یرغمال بنائے جانے کی کارروائیاں جاری رہیں، جن میں 5 سو سے زائد اسرائیلی ہلاک جبکہ 16 سوسے زائد زخمی کیے گئے اور نامعلوم تعداد میں فوجی اورشہری یرغمال بنا لیے گئے ہیں۔

حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے اسرائیلی شہریوں میں فلسطینیوں کے خلاف کارروائی کے انچارج میجر جنرل نمرود الونی بھی مبینہ طورپر شامل ہیں۔

حماس کی جانب سے ’الاقصی فلڈ آپریشن‘ کا آغاز ہفتے کی صبح ساڑھے 6 بجے 5 ہزار راکٹ اسرائیل پر داغ کر کیا گیا جس سے اسرائیلی شہروں میں افراتفری پھیل گئی۔

اسرائیل میں مذہبی تعطیل کے دن کیے گئے اس حملے سے رہائشی عمارتیں تباہ ہوئیں اور لوگ جان بچانے کیلئے بھاگتے نظر آئے۔

حماس کی القسام بریگیڈ کے سربراہ نے پیغام میں کہا کہ دشمن کے اہم مقامات، ہوائی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا ہے,ساڑھے 7 بجے حماس کے فائٹرسرحد پر لگی رکاوٹیں توڑتے ہوئے غزہ سے اسرائیل میں داخل ہوگئے۔

حملے میں غیرمعمولی اندازاپناتے ہوئے حماس کے کمانڈو پیراشوٹ سے بھی اسرائیل میں داخل ہوئے اور فائرنگ کرتے ہوئے فوجی اڈے کا رخ کرلیا۔

صبح 10 بجے تک فلسطینی جنگجو 3 فوجی تنصیبات میں داخل ہوچکے تھے۔ اسرائیلی فوج کے ٹینک اور گاڑیاں قبضے میں لے لی گئیں جبکہ کئی فوجیوں کو ہلاک کردیا گیا اور کئی دیگر کو اغوا کرکے غزہ منتقل کردیا گیا,فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے افراد سے بعض علاقے تاحال کلئیر نہیں کرائے جاسکے۔
 

Kam

Minister (2k+ posts)
seems to a staged drama planted to destroy Palestine.
I also think so. Innocent civilians are being killed by the isaralis.
Same situation as happening in Pakistan. First you push them to a situation to react and after reaction, you have free license to kill. Bastards
 
Last edited:

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

انکے ادارے جب امریکہ کے ساتھ مل کر دنیا ساری میں رجیم چینج کے مشن پر ہونگے تو پھر ایسے ہی ہو گا
کس طرح غلیل بردار نہتے فلسطینیوں نے انکے دنیا کے سب سے زیادہ مظبوط دفاعی نظاموں کو شکست دی ہے.... نا قابل یقین اور ناقابل بیان
 

but

Voter (50+ posts)
seems to a staged drama planted to destroy Palestine.
nai ho sakta... kiu k baz dafa log cheezo ko easy le jate hain k agla ye b kr sakta hai.. last time b israel ko apna aik foji churwane k liye table talk pe ana para tha ho nahi sakta k wo apne 500se zeada civlian marwae.... aur ye unexpected tha aj tak dekha ha peraglaiding se foji ate hue...?