اسحاق ڈار کی سینٹ رکینت بحال لیکن خطرہ ابھی ٹلا نہیں

ishaq-darj1h11.jpg

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سینیٹ کی رکنیت بحال کردی اور انکی کی رکنیت کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

سینیٹر اسحاق ڈار کی رکنیت سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد بحال کی گئی۔نوٹیفکیشن کے مطابق اسحاق ڈار کی رکنیت 9 مارچ 2018ء سے بحال کی گئی ہے۔

اسحاق ڈار کی رکنیت بحال ہونے پر ن لیگی رہنماؤں اور سپورٹرز نے اسے اپنی فتح قرار دیا ہے اور اس پر خوشیاں منائی ہیں لیکن اہم نقطہ جو ن لیگ کے لئے باعث تشویش ہے، الیکشن کمیشن کے معاملات کی کوریج کرنیوالے صحافی فہیم اختر نے بتادیا۔

فہیم اختر کے مطابق اسحاق ڈار نے اب 60 روز تک حلف نہ اٹھایا تو ان کی سیٹ خالی تصور کی جائے گی۔۔

https://twitter.com/x/status/1480525025832849422
مختلف قانونی ماہرین کے نزدیک اسحاق ڈار کو حلف اٹھانے کا ایک موقع دیا گیا ہے،حکومت کے جاری کردہ آرڈیننس میں ایک قانونی موشگافی تھی کہ انکی رکنیت بحال کی جائے۔ اگر وہ حلف نہیں اٹھاتے تو حکومت کے پاس جواز ہے کہ اس سیٹ کو خالی تصور کیا جائے۔

قانونی ماہرین کے مطابق اسحاق ڈار کے پاس جواز ایک تھا کہ وہ حلف اسلئے نہیں اٹھاسکے کیونکہ انکی رکنیت معطل تھی۔

خیال رہے کہ حکومت نے ایک آرڈیننس جاری کیا تھا جس کے مطابق اگر کوئی رکن قومی اسمبلی ، صوبائی اسمبلی یا سینیٹر 60 دن تک حلف نہیں اٹھاتا تو وہ سیٹ خالی تصور کی جائے اور اس پر الیکشن ہوگا۔
 

Back
Top