
سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ ہمیں پہلے دن سے پتا ہے کہ احتساب کے نعرے کا مقصد اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاری ہے اور کچھ نہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام "رپورٹ کارڈ" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سہیل وڑائچ نے کہا کہ ہم دیکھتے آرہے ہیں کہ 1985 سے احتساب کے نام پر نعرے لگتے ہیں اور اپوزیشن کے رہنماؤں کو گرفتار کیا جاتا ہے اور جیلوں میں بند کیا جاتا ہے مگر آج تک ایک پیسے کی بھی ریکوری نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اصل بات یہ ہے کہ جب تک کرپشن کی روک تھام کیلئے ضروری قانون سازی نہیں ہوگی، جب تک رشوت اور کرپشن کو روکنے کیلئے مناسب اقدامات نہیں کیے جائیں گے تب تک کرپشن کا خاتمہ نہیں ہوسکے گا۔
سینئر صحافی نے کہا کہ دنیا بھر میں ہر سال قانون سازی ہوتی ہے لوگ وقت کے حساب سے قانون سازیاں کرتے ہیں اور کرپشن کی روک تھام کیلئے اقدامات کرتے ہیں، پہلے ان راستوں کی جانچ کی جاتی ہے کہ جہاں سے کرپشن ہوتی ہے پھر ان راستوں کو بند کرنے کیلئے قانون سازی کی جاتی ہے۔
سہیل وڑائچ نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ نعرے تو لگتے ہیں مگر قانون سازی نہیں ہوتی، ان ساڑھے تین سالوں میں دیکھیں یا پہلے کیا کوئی ایسی قانون سازی ہوئی ہے؟ اسی وجہ سے نظام میں کرپشن روز بروز بڑھتی جارہی ہے حتی کے تبادلوں اور تقرریوں پر بھی کرپشن بڑھ گئی ہے، جب تک نظام کا احتساب نہیں ہوگا تب تک کرپشن کے نعرے صرف نعرے ہی رہیں گے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12ehtsadmatlab.jpg