
تحریک انصاف کے رہنما شوکت ترین اور تیمورسلیم جھگڑا کی مبینہ آڈیو کال کے معاملے پر ایف آئی اے نے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کو کل طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے پی ٹی آئی دورحکومت کے وزیرخزانہ شوکت ترین کو بدھ کی صبح 10 بجے اسلام آباد کے زونل آفس میں پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔
چند ہفتے قبل شوکت ترین کی ایک مبینہ آڈیو کال لیک ہوئی تھی جس میں وہ پنجاب کے وزیر خزانہ محسن لغاری اور خیبرپختونخوا کے وزیر تیمور جھگڑا سے الگ الگ گفتگو کر رہے تھے۔
مبینہ آڈیو کال میں شوکت ترین نے دونوں رہنماؤں کو آئی ایم ایف معاہدے کے تناظر میں وفاقی حکومت کو جواب دینے کے بارے میں متنازع مشورے دیئے تھے۔
مبینہ ٹیلفونک گفتگو میں سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ یہ جو آئی ایم ایف کو 750 ارب روپے کی کمٹمنٹ دی ہے آپ سب نے سائن کیا ہے، حکومت پردباؤ ڈالنے کیلئے آئی ایم ایف سے کہا جائے کہ آپ سے کمٹمنٹ سیلاب سے پہلے کی تھی، اب ہم سیلاب متاثرین پر پیسے خرچ کررہے ہیں، اس لئے ہماری لئے مشکلات ہو سکتی ہیں۔
شوکت ترین نے صوبائی وزیرخزانہ کو زور دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے اب آئی ایم ایف کو لکھنا ہے کہ اب ہم یہ کمٹمنٹ پوری نہیں کر پائیں گے، بس یہی لکھنا ہے آپ نے اور کچھ نہیں کرنا۔
صوبائی وزیرخزانہ محسن لغاری نے شوکت ترین سے دریافت بھی کیا کہ کیا اس سے ریاست کومشکل نہیں ہوگی۔ جس پر شوکت ترین نے پارٹی مفاد کو ترجیح دیتے ہوئے کہا کہ حکومت ہمارے چیئرمین سے کس طرح ٹریٹ کررہی ہے، یہ تو نہیں ہوسکتا کہ وہ ہم پر کیسز کرتے رہیں، بلیک میل کرتے رہیں اور ہم ان کی مدد کرتے رہیں۔
اسلام آباد میں آڈیولیکس پرسابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ انہوں نے 22 کروڑعوام کی بات کی کوئی غداری نہیں کی۔ انھوں نے کسی انفرادی فائدے کیلئے کچھ نہیں کہا۔
سابق وزیرخزانہ نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے بھی تو آئی ایم ایف کے کاغذات پھاڑنے کی بات کی تھی اور یہ بھی کہا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام ریورس کردیں گے۔
31 اگست کو شوکت ترین کی مبینہ آڈیو لیک کے حوالے سے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا تھا کہ سابق وفاقی وزیرخزانہ نے صوبائی وزرائے خزانہ سے ملکی مفاد کے خلاف گفتگو کی، ہم نے شوکت ترین، محسن لغاری اور تیمور جھگڑا کی مبینہ آڈیو کا فرانزک کا فیصلہ کر لیا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/2shaktatrainfia.jpg