آڈیو لیکس کا معاملہ، تجزیہ کاروں نے اہم سوالات اٹھادیئے

kashifaababs.jpg


آڈیو لیکس کے معاملے پر سینئر تجزیہ کاروں نے اہم سوالات اٹھادیئے ہیں،کہا کہ یہ لیکس کس نے اور کیوں کی، ان لیکس سےسپریم کورٹ اوراداروں کی لڑائی ظاہر ہوتی ہے؟

تفصیلات کے مطابق 92 نیوز کے پروگرام" بریکنگ ویوز ود مالک" میں شامل سینئر تجزیہ کاروں سے یہ مبینہ طور پر چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی ساس اور پی ٹی آئی کے وکیل کی اہلیہ کی مبینہ آڈیو لیکس کا معاملہ زیر بحث آیا، اس موقع پر میزبان محمد مالک نے سینئر تجزیہ کاروں سے آڈیو لیکس کے محرکات پر بات کی۔

سینئر صحافی و اینکر کاشف عباسی نے اس معاملے پر تجزیہ دیتے ہوئے کہا کہ پہلا بنیادی سوال یہی ہے کہ پتا چلایا جائے کہ فیلڈنگ کس نے لگائی، کس نے فیصلہ کیا کہ ساس کا فون ٹیپ کرنا ہے، کس نے فیصلہ کیا کہ ریکارڈ کی گئی کال کو استعمال کرنا ہے، کس نے ٹی وی چینلز کو فون کرکے کہا کہ یہ ریکارڈنگز چلاؤ۔

کاشف عباسی نے کہا کہ جب سپریم کورٹ کے ججزاس معاملے کو سیئریس لے رہے ہیں تو میں یاآپ کون ہوتے ہیں، پہلے بھی ایک لیک آئی تو انہوں نے سورس نہیں پوچھا اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھنے کی بات کی، میرے نزدیک وہ معلومات سامنے لانے والا ایک ہیرو ہے جو معلومات میرے پاس نہیں ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1650535150407806977
کاشف عباسی نے کہا کہ آج جو اس آڈیو لیک کا سورس پوچھ رہے ہیں کل جب ایسی کوئی لیک آئی گی جو انہیں سیاسی طور پر سوٹ کرتی ہوگی تو وہ اس کا ذریعہ نہیں پوچھیں گے بلکہ کہیں گے کہ یہ بالکل ٹھیک ہے۔

پروگرام میں شریک سینئر تجزیہ کار سعید قاضی نے کہا کہ ہم اس پر بات کیوں نہیں کررہے کہ یہ غیر قانونی حرکت کس نے کی ؟ جج صاحب کو ہم نے کٹہرے میں کھڑا کردیا مگر دو خواتین کی نجی گفتگو کی آڈیو لیک کرنے والے کا کوئی پتا نہیں، عمران خان کی مخالف جماعتوں کی خواتین کے مابین جو مذہبی، سیاسی یا دیگر معاملات پرہونے والی گفتگو کی آڈیو بھی کوئی لیک کرے گا؟

https://twitter.com/x/status/1650543508862930944
انہوں نے کہا کہ یہ آئین و قانون کی بات کرتے ہیں، یہ ریاست تین ستونوں پر کھڑی ہے جس میں سے دو ستون مل کر ایک ٹانگ کو توڑ رہے ہیں، عقل کرو پوری عمارت ان تینوں ستونوں پر کھڑی ہے، عدالت کے اندر یہ تقسیم کس نے ڈالی ہے؟ ملک قیوم کو کس نے ان عدالتوں میں گھسایا ہے؟
 

Back
Top