Admiral
Chief Minister (5k+ posts)
فورم پر کئی طرح کے سوالات روزانہ آتے جاتے رہتے ہیں، چنانچہ ایک کافی پرانا سوال (جو ملکی تاریخ میں تو کافی پرانا ہے لیکن فورم کے حساب سے نیا ہی ہے) آپ کی خدمت میں حاضر ہے
آپ کی رائے میں پاکستان میں کون سا نظام زیادہ بہتر ہے
۔1۔ موجودہ پیچیدہ اور گلا سڑا، وزراٰ کی فوج ظفر موج پر مشتمل پارلیمانی نظام زیادہ بہتر ہے
(جس میں صوبائی، قومی اسمبلیوں میں ایک ہزار سے زیادہ قانون شکن قانون ساز براجمان ہیں، اور ان کے اوپر کروڑوں کی بولی لگا کر سینٹ کے ممبر بننے والے بھی، اور پھر سرِعام کہتے ہیں کرپشن پر ہمارا کوئی حق نہیں؟)
یا
۔2۔ صدارتی نظام جس میں۔۔
اول۔۔ برائے نام انتظامی و مالیاتی اختیار والے قانون سازوں کی ایک قومی اسمبلی کے پاس قانون سازی اور صدر کے مواخذے کے علاوہ کوئی اختیار نہ ہو
دوئم ۔۔ مکمل طور پر سیاسی ، فوجی ، صدارتی اور انتظامی مداخلت سے آزاد عدلیہ موجود ہو
سوئم۔۔ مکمل طور پر سیاسی ، فوجی ، صدارتی اور انتظامی مداخلت سے آزاد پولیس موجود ہو
چہارم ۔۔ وزیروں والا ڈرامہ بند کیا جائے اور ریاست کے دیگر محکموں کی سربراہی " انگوٹھا چھاپ منتخب نمائندوں عرف وزراٰ " کی بجائے اہلیت اور قابلیت کے حساب سے متعین کیے گئے اہلکاروں کے پاس ہو (جیسے عدلیہ کا بااختیار سربراہ ایک جج، اور فوج کا بااختیار سربراہ ایک جنرل ہوتا ہے، اسی طرح دیگر انتظامی محکموں کے بااختیار سربراہان کو سیاسی مداخلت کے ذریعے بے اختیار کر کے وزیروں کے تھلے لگانے کی بجائے ان محکموں کا مختارِ کُل بنایا جائے جو عدلیہ کے سامنے جوابدہ ہوں) ؛
موڈریٹرز حضرات سے درخواست ہے کہ اگر مناسب سمجھیں تو اس تھریڈ کا سوالنامہ بنا کر فورم کے سرورق پر لگا رہنے دیں تا قتیکہ کہ لوگوں کے جوابات اور ان کی آرا سے اس تھریڈ کا پیٹ بھر جائے
- Featured Thumbs
- http://images.slideplayer.com/9/2554623/slides/slide_1.jpg