آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع ملک کیلئے نقصان دہ، شاہدخاقان عباسی

armuah1i11.jpg


سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کسی بھی آرمی چیف کو مدت ملازمت میں توسیع دینے سے ملک کو نقصان ہوتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان و عوام پاکستان پارٹی کے کنوینیر شاہد خاقان عباسی نے نجی خبررساں ادارے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف آئین و قانون کے تحت خود اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہیں لے سکتے تاہم اگر حکومت چاہے تو انہیں ایکسٹینشن دے سکتی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1831579358646985122
انہوں نے مزید کہا کہ یہ وہ عمل ہےجو ہمیشہ ملک کیلئے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے، کسی بھی ادارے کے سربراہ کیلئےمدت ملازمت میں توسیع ہو نقصان دہ ہی ہوگی، جب قمر جاوید باوجوہ کو ایکسٹینشن ملی تو میں جیل میں تھا، عمران خان نے ایکسٹینشن دی اور فوج نے قبول کرلی، آپ فوج کو شرمندہ مت کریں اور قانون میں ترمیم بھی مت کریں۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قانون میں ایسی ترمیم ہونی چاہیے کہ یہ معاملہ غیر معمولی عمل لگے، ہم نے اس کو معمول کا ہی عمل بنالیا ہے،ان معاملات میں ہمیشہ آئین بنانے والوں کی منشا کو مدنظر رکھنا چاہیے۔

نواز شریف کی خاموشی سے متعلق سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ نواز شریف اس الیکشن کی حقیقت جانتے ہیں،دھاندلی کے حوالے سے میں کچھ نہیں کہتا تاہم نواز شریف بھی جانتے ہیں اور میں بھی جانتا ہوں، ن لیگ کی جماعت بہت نیچے چلی گئی ہے اس تنزلی کی وجہ یہ ہے کہ وہ ووٹ کو عزت دو کی بات سے پیچھے ہٹ گئے ہیں اور انہوں نے اقتدار کو عزت دیدی۔
 

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
کسی کی بھی مدت ملازمت میں توسیع کا مطلب ہے کہ اس مجبوری کے تحت توسیع دی جارہی ہے کہ اس توسیع والے بندے کے علاوہ جتنے بھی اسکے ماتحت ہیں وہ سارے کے سارے نا اہل ہیں
incompetent
ہیں الو کے پٹھے ہیں گدھے کے بچے ہیں اور اس قابل ہی نہیں کہ اپنے چیف کی قانونی جائز ریٹائرمنٹ کے بعد اسکی جگہ چیف بن سکیں اب اس میں اس چیف کا بھئ قصور ہے اس کو تو ننگاکرکے مونہہ کالا کرکے چھتر پریڈ کے ساتھ ساتھ گدھے پر بٹھا کر پورے ملک میں گھما کر عوام جوتے مارے اور پوچھے الو کے پٹھے تو کتنا نااہل اور گدھے کا بچہ ہے کہ تو نے اپنے ماتحتوں میں کسی کو اس قابل بنایا ہی نہیں کہ وہ تیرے بعد تئری جگہ لے سکے اس لئے اس چیف یا سینئر کو بھئ ننگا کرکے مونہہ کالا کرکے جوتے مارنے اور اس کے سارے نا اہل ماتحتوں کو بھی مونہہ کالا کرکے ننگاکرکے جوتے مار نے اور پورے ملک میں چکر لگانے کی ضرورت ہے
وہ چاہے جج ہوں جرنیل ہوں یا کوئی اور سرکاری افسر ایسے
incompetent
کو چیف اور اسکے ماتحتوں کو تو پھانسی کی سزا ہی بنتی ہے اس ملک کا اربوں کھربوں روپے خرچ کرکے بھی جنہوں نے کوئی اس قابل نہیں کیا کہ ریٹائر ہونے والے کی جگہ لے سکے
 

Back
Top