
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی انتظامیہ کے غیر ملکی کھلاڑیوں کو دبئی میں روکنے کے بعد اب انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) بھی اپنے کھلاڑیوں کو روکنے کے معاملے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم، کئی آسٹریلوی کرکٹرز نے بھارت واپس جانے سے انکار کرنے کی دھمکی دی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، آئی پی ایل کا مستقبل اس وقت غیر یقینی کا شکار ہے، اور بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے جنگ بندی کے بعد اپنی فرنچائزز کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے غیر ملکی کھلاڑیوں کو بھارت واپس آنے سے روکیں۔
پاک بھارت کشیدگی کے دوران انڈیا میں موجود آسٹریلوی کھلاڑیوں نے شدید صدمے کا سامنا کیا، اور اب جب دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی ہو چکی ہے اور آئی پی ایل کے دوبارہ شروع ہونے کے امکانات روشن ہیں، ایسے میں آسٹریلوی کھلاڑیوں نے بھارت جانے سے انکار کا امکان ظاہر کیا ہے۔
آسٹریلوی کرکٹرز، جن میں کپتان پیٹ کمنز، ٹریوس ہیڈ اور نیتھن ایلس شامل ہیں، انڈین ٹیموں کے ساتھ وابستہ ہیں، جنہیں پلے آف کی دوڑ سے باہر کر دیا گیا ہے۔ تاہم، مچل اسٹارک، مچل مارش، جوش انگلس، مارکس اسٹوئنس اور جوش ہیزل ووڈ جیسے کھلاڑی ابھی بھی ایسی ٹیموں کا حصہ ہیں جو اگلے مرحلے کی دوڑ میں شامل ہیں اور فائنل تک پہنچ سکتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1921564402681041096 یاد رہے کہ 8 مئی کو پنجاب کنگز اور دہلی کیپیٹلز کے درمیان دھرم شالہ میں کھیلا جانے والا میچ 10.2 اوورز کے بعد فلڈ لائٹس کی خرابی کے باعث معطل کر دیا گیا تھا۔ ابتدائی طور پر اس خرابی کو تکنیکی سمجھا گیا تھا، تاہم جب کھلاڑیوں اور انتظامیہ کو پاکستان کی جانب سے فضائی حملوں کے خطرات کے بارے میں آگاہ کیا گیا، تو حالات مزید بگڑ گئے۔
ایک کھلاڑی نے انڈین ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں میں خوف تھا اور غیر ملکی کھلاڑی اپنی حفاظت کے حوالے سے فکرمند تھے۔ آسٹریلوی میڈیا نے بھی رپورٹ کیا تھا کہ ان کے کھلاڑیوں نے اس بات کا اظہار کیا کہ وہ اپنے وطن واپس جانا چاہتے ہیں۔
بی سی سی آئی کے سیکریٹری دیواجیت سیکیا نے کرک بز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ حالات کا بغور جائزہ لے رہا ہے اور جیسے جیسے صورتحال واضح ہوگی، آئی پی ایل کے دوبارہ آغاز سے متعلق فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز اور حکومتی اداروں سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
ادھر، سڈنی مارننگ ہیرالڈ کے مطابق کچھ کھلاڑی اب بھی پریشانی میں ہیں اور اس بات کا یقین نہیں کر سکتے کہ وہ دوبارہ بھارت جائیں گے یا نہیں۔ اگر کسی کھلاڑی نے سیکیورٹی خدشات کی بنا پر آئی پی ایل میں واپسی سے انکار کیا، تو اسے کرکٹ آسٹریلیا کی مکمل حمایت حاصل ہو گی۔
رپورٹس یہ بھی بتاتی ہیں کہ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) آئی پی ایل کے باقی میچز کو برطانیہ میں منتقل کرنے پر غور کر رہا ہے۔
Last edited: