
گزشتہ دونوں کانسٹیبل شاہد جٹ کی اپنے بچوں کے ہمراہ سنٹرل پولیس آفس میں آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور سے ملاقات ہوئی۔
اس موقع پر آئی جی پنجاب نے شاہد جٹ کی خیریت دریافت کی، اور پولیس سپاہ کو درپیش مسائل بارے دریافت کیا
https://twitter.com/x/status/1722663961714466876
آئی جی پنجاب نے کانسٹیبل شاہد کے بچوں سے ملاقات کی اور پوچھا کہ لوگ میری آپکے پاپا کیساتھ تصویر لگاکر میرا مذاق اڑاتے ہیں اور آپکے پاپا کا بھی مذاق اڑاتے ہیں آپکو کیسا لگتا ہے؟ جس پر بچے نے کہا کہ مجھے اچھا نہیں لگتا۔اس موقع پر آئی جی نے کہا کہ اب ہماری جان چھوڑدیں۔
مونس الٰہی نے پنجاب پولیس کی جانب سے شئیر کی گئی اس ویڈیو پر دیتے ہوئے لکھا کہ آئی جی پنجاب بار بار شاہد جٹ کو مل رہا ہے صرف اس ڈر سے کے دوبارہ گالیاں نا سننی پڑیں۔ یہ وہی آئی جی ہے جس نے خان صاحب کے گھر پہ حملہ کروایا تھا۔ اسے عوام معاف نہیں کریں گے۔
https://twitter.com/x/status/1723322881562579301
راجہ فیصل کا کہنا تھاآئی جی صاب برائے مہربانی ویڈیو پوسٹ کرنے سے پہلے ایڈیٹر سے چیک کروا لیا کریں۔ اس کلپ کو ہی دیکھ لیں۔
https://twitter.com/x/status/1723346540733792538
شہربانو نے تبصرہ کیا کہ سر ہم پوری پاکستانی قوم اس وقت شدید ذہنی اضطراب کا شکار ہیں ۔۔۔ اور ڈپریشن کی وجہ سے ہمیں سمجھ نہیں آتی کہ ہمارا حال کیا ہے اور مستقبل کیا ہے ۔۔۔ کیا آپ نے کبھی سوچا کہ پولیس کے رویے کی وجہ سے پوری قوم کے ذہنوں پر کیا اثر ہوا ہے؟! پلیز اس کا بھی حل بتائیں ؟؟
https://twitter.com/x/status/1723367716512231622
عثمان کا کہنا تھا کہ ایک لوئر رینک کے ملازم نے اپنے افسر کو دماغی مرض ہونے پر ماں بہن کی غلظ گالیاں دیں، افسر اسی ملازم سے کوئی چار چھ دفعہ ملاقات کرکے خیریت دریافت کرچکا ہےاپنے سے کمزور کے گھر میں چھاپے مارو، خواتین کو ہراساں کرو، جیل میں ڈال دو، اپنے سے ڈاڈھا ملے تو لیٹ جاؤ … زبردست
https://twitter.com/x/status/1723325939625386017
ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ آئی جی پنجاب شاہد جٹ کو لے کر نفسیاتی ہو چکا ہے، اس طرح عوام کو بیوقوف بنانے کی کوشش کرنے کے بجائے، امن و امان قائم کر کے دکھاؤ تو عوام تالی بجائے گی۔ مگر اس آئی جی پنجاب پر عوام کے خون کا حساب ہے جو یہاں نہیں تو قیامت میں اللہ کے سامنے تو دے گا
https://twitter.com/x/status/1723334736095928758
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/cpma11h31.jpg