
نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس کے انسپکٹر جنرل انعام غنی کو برف باری دیکھنے جانےو الے لوگوں پر تنقید کرنا مہنگا پڑگیا، امریکی و پاکستانی صحافیوں نے آڑے ہاتھوں لے لیا۔
تفصیلات کے مطابق انعام غنی نے مری سانحے سے متعلق اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل سے ایک ٹویٹ کیا اور کہا کہ یورپ اور امریکہ میں لوگ برفباری دیکھنے کیلئے پہاڑوں کی طرف نہیں جاتے، وہ گھروں میں رہتے ہیں، یہاں تک کہ وہ گھروں سے باہر بھی نہیں نکلتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہاں برفباری کے دنوں میں اسکول اور دفاتر بھی بند کردیئے جاتے ہیں، مگر ہمارے یہاں صورتحال یکسر مختلف ہے، جیسے ہی لوگوں کو برفباری کا پتا چلتا ہے وہ برفباری دیکھنے کیلئے بھاگتے ہیں۔
انعام غنی کے اس ٹویٹ پر امریکہ کے ہی صحافی سیتھ اولڈ مکسن نے ردعمل دیا اور انعام غنی کو یورپ و امریکہ کے زمینی حقائق سے آگاہ کرنے کیلئے چند روز پہلے کی ایک اخباری خبر کا لنک بھی شیئر کیا۔
https://twitter.com/x/status/1480165793266601990
امریکہ صحافی نے کہا کہ" امریکہ میں بھی لوگ پہاڑوں پر برفباری دیکھنے جاتے ہیں ، کچھ دن پہلے ہی ایسا ہوا ہے "۔ صحافی نے جو خبر شیئر کی وہ امریکی ریاست ورجینیا میں برفباری کے دوران پھنسنے والی گاڑیوں سے متعلق تھی۔
پاکستانی صحافی طلعت حسین نے امریکی صحافی کی ٹویٹ کو ری شیئر کرتے ہوئے کہا کہ کیا پنجاب پولیس خود اپنے لیے ہی شرمندگی کا باعث نہیں بن رہی ، وہ اس گھڑی میں بھی سڑک کنارے مرنے والوں کی توہین کررہی ہے، بیوقوف نظر آنے کی کیا ضرورت ہے؟
https://twitter.com/x/status/1480177206999457792
تنقید کے بعد آئی جی انعام غنی نے اپنا ٹویٹ ڈیلیٹ کر دیا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/9inaamghniclass.jpg