آئی ایس آئی سربراہ اپنی تصویرمیڈیا کو کیوں جاری نہیں کرانا چاہتے تھے؟

isis-chie112.jpg


ڈی جی آئی ایس آئی اپنی تصویر میڈیا پر کیوں نہیں لانا چاہتے تھے؟ انصار عباسی کا آئی ایس آئی چیف جنرل لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم سے متعلق انکشاف

پیر کو قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ جس میں ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم نے بھی شرکت کی۔ تاہم، حکومت کی جانب سے میڈیا میں جاری کی جانے والی تصاویر اور ویڈیوز میں سب کو دیکھا جا سکتا ہے لیکن ڈی جی آئی ایس آئی کو نہیں۔


اس پر غریدہ فاروقی سمیت کچھ صحافیوں نے سوالات اٹھائے، غریدہ فاروقی نے ایک ٹویٹ میں ڈی جی آئی ایس آئی کو نہ دکھانے پر سوال کیا اور بعد ازاں معاملہ کی نزاکت کا احساس ہونےپر ٹویٹ ڈیلیٹ کردیا


B575-CCF3-415-E-4-B74-9-E69-1-FDC78-C28-F5-A.jpg



ان خبروں پر فواد چوہدری نے ندیم ملک کے سوال کا جواب دیا کہ آئی ایس آئی چیف میٹنگ میں موجود تھے اور مختلف فوٹیجز ہیں۔


https://twitter.com/x/status/1475504044294692869

ڈی جی آئی ایس آئی کیوں اپنی تصاویر یا فوٹیجز جاری نہیں کرانا چاہتے تھے؟ اس پر معروف صحافی انصار عباسی کا کہنا ہے کہ آئی ایس آئی سربراہ جنرل ندیم انجم نے تمام متعلقہ حکام سے کہا ہے کہ کسی بھی سرکاری اجلاس میں لی گئیں اُن کی تصاویر یا ویڈیو فوٹیج میڈیا میں جاری نہ کی جائیں۔


اپنے آرٹیکل میں انہوں نے ایک وفاقی وزیر کا بھی حوالہ دیا جن کا کہنا تھا کہ آئی ایس آئی سربراہ خود نہیں چاہتے تھے کہ انکی فوٹیجز جاری ہوں ، یہی وجہ ہے کہ حکومت نے اُن کی تصاویر یا ویڈیو فوٹیج جاری نہیں کیں۔


ان کا کہنا تھا کہ کہ یہی وجہ ہے کہ جب سے انہوں نے عہدہ سنبھالا ہے میڈیا میں اُن کی کوئی تصویر یا ویڈیو جاری نہیں کی گئی۔


آئی ایس آئی سربراہ کے اس اقدام کو فوج کے سابق عہدیداروں نے سراہا ہے، انکے نزدیک موجودہ آئی ایس آئی سربراہ نے یہ اقدام کرکے اچھی روایت قائم کی ہے۔


لیفٹننٹ جنرل (ر) امجد شعیب کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس سروس کا بنیادی اصول یہ ہوتا ہے کہ میڈیا کی نظر سے دور رہا جائے۔ ماضی میں انٹیلی جنس چیفس کی تصاویر اور ویڈیوز میڈیا میں جاری کرکے اس اصول کی خلاف ورزی ہوتی رہی ہے


انکےمطابق عموماً دنیا میں انٹیلی جنس سربراہان کو عوام نہیں جانتے اور یہی وجہ ہے کہ ان کا چہرہ اور شناخت خفیہ رکھے جاتے ہیں۔ پاکستان میں بھی یہ روایت تھی لیکن افغان جنگ کے دوران یہ روایت دم توڑگئی جب جنرل حمید گل اور جنرل جاوید ناصر آئی ایس آئی چیفس تھے۔


ماضی میں آئی ایس آئی میں خدمات انجام دینے والے میجر جنرل ریٹائرڈ اعجاز اعوان کا کہنا تھا کہ موجودہ آئی ایس آئی چیف اس انداز سے کام کر رہے ہیں کہ وہ میڈیا میں اپنی تشہیر نہیں چاہتے۔ یہ بہت خوش آئند ہے۔لوگوں کو چہرہ دیکھ کر پتہ نہیں چلنا چاہئے کہ انٹیلی جنس آپریٹر کون ہے۔
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
کہاں کی سیکریسی اب تک تو آی ایس آی چیف کے گال کا تل بھی جنرلسٹ جان چکے ہونگے
 

Will_Bite

Prime Minister (20k+ posts)
How many times will Ghareeda make a fool out of herself through her 'scintillating' breaking news?
Someone tell her, that her breaking news is broken.
 

Citizen X

(50k+ posts) بابائے فورم
Kitna fazool time hai Pakistani media aur pakistaniyon ke pass ke har irrelevant aur fazool cheez ko be breaking news bana ker peesh kiya jaata hai media mein aur fir faarigh awam dinno tak issi fazool cheez ko discuss kerte rehte hain

Fazool x Fazool = fazooliyat
 

Back
Top