
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں پاکستان کی صنعتوں کے لیے بڑے ریلیف اقدامات کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں، جن میں پیداواری اور تعمیراتی صنعتوں کے لیے خصوصی ریلیف کی تجویز کی گئی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے صنعت کاروں کی تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے ان صنعتوں کے لیے اقدامات کی منظوری دی ہے۔
ذرائع کے مطابق، وزیراعظم کی ہدایت کے تحت پیداواری صنعت کو خام مال کی خریداری پر خصوصی ریلیف دینے کا امکان ہے۔ اس کے تحت خام مال پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کیے جانے کی تجویز ہے۔ اس اقدام سے نہ صرف خام مال کی خریداری کی لاگت میں کمی ہوگی بلکہ ٹیکس ریفنڈ کی حجم میں بھی کمی آئے گی۔
اسی طرح، تعمیراتی صنعت کے لیے بھی خام مال پر ود ہولڈنگ ٹیکس میں کمی کی تجویز دی گئی ہے، جو کہ صنعت کی ترقی کے لیے ایک اہم قدم ہو گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ میں پراپرٹی کے لین دین پر بھی ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے، جس سے پراپرٹی کی خرید و فروخت میں سہولت پیدا ہو گی۔ مزید برآں، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کو بھی ختم کیے جانے کا امکان ہے۔
آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے تحت اس حوالے سے خصوصی سیشن منعقد کیا جائے گا تاکہ ان اقدامات پر عالمی مالیاتی ادارے کو راضی کیا جا سکے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت کے مطابق، حکومت آئی ایم ایف کو اس ریلیف پیکیج کے بارے میں قائل کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی۔
اگر یہ اقدامات بجٹ میں شامل کیے جاتے ہیں تو اس سے پاکستان کی پیداواری اور تعمیراتی صنعتوں کو فروغ ملے گا اور ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔