ملکی برآمدات میں تشویشناک حد تک کمی، زرمبادلہ کے ذخائر بھی کم

dollahssih.jpg

رواں مالی سال 2022-23 کے پہلے سات ماہ میں ملکی برآمدات میں 7.16 فیصد کمی ہوئی ہے، تجارتی خسارہ 32 فیصد کی ریکارڈ کمی کے ساتھ 19 ارب 63 کروڑ ڈالرز پر آگیا۔

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ جولائی تا جنوری 2022-23 کے دوران برآمدات 7.16 فیصد کمی کے ساتھ 16 ارب 46 کروڑ ڈالرز رہیں۔

رپورٹ کے مطابق دسمبر کی نسبت جنوری میں ملکی برآمدات 4.31 فیصد کمی سے دو ارب 21 کروڑ ڈالرز رہی، جنوری 2022 کے مقابلے گزشتہ ماہ برآمدات میں 15.42 فیصد کمی آئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسی عرصے کے دوران درآمدات کا حجم 22.53 فیصد کمی سے 36 ارب 10 کروڑ ڈالرز رہا ہے، اس لحاظ سے پہلے سات ماہ میں تجارتی خسارے میں 32 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی۔

جولائی تا جنوری تجارتی خسارہ 19 ارب 63 کروڑ ڈالرز پر آگیا ہے جبکہ گزشتہ سال اسی مدت میں تجارتی خسارے کا حجم 28 ارب 85 کروڑ ڈالرز تھا۔

دوسری جانب اسٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر دس سال کی کم ترین سطح پر آگئے ہیں، اسٹیٹ بینک کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق ستائیس جنوری تک مرکزی بینک کے ذخائر کی مالیت تین ارب آٹھ کروڑ ڈالر رہی۔

رپورٹ کے مطابق دسمبر دو ہزار تیرہ میں اسٹیٹ بینک کے پاس ذخائر کا حجم دو ارب چھیانوے کروڑ ڈالر تھا، مجموعی زرمبادلہ کا حجم آٹھ ارب چوہتر کروڑ ڈالر ہے۔
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
Corrupt PDM beggars and their shameless handlers have made a mess of the country, but the more they prolong their illegal and incompetent govt the more hate/anger of people they will get.