رٹا کچھ آیات کا رعب کے لیےGood Knowledge of Arabic having this Molana sb
کاشف عباسی اور اس کے مصری دوست کو یہ خوش گمانی ہے کہ عربی زبان بولنے سے یا عربی آنے سے قرآن کی فہم سمجھ میں آجاتی ہے۔ اگر قرآن کی عربی اتنی ہی آسان ہوتی تو اللہ اپنے رسول کے ذریع یہ دعویٰ نہ کرتا کہ تم سورہ کوثر جیسی ایک چھوٹی سی آیت ہی بنا کر لے آو، اگر تم کہتے ہو کہ یہ قرآن اللہ کا کلام نہیں ہے۔ حلانکہ کہنے کو تو اہلِ عرب کی زبان عربی تھی۔مگر قرآن کی زبان وہ نہیں جو عرب میں رہنے والے بولتے ہیں
کاشف عباسی اور اس کے مصری دوست کو یہ خوش گمانی ہے کہ عربی زبان بولنے سے یا عربی آنے سے قرآن کی فہم سمجھ میں آجاتی ہے۔ اگر قرآن کی عربی اتنی ہی آسان ہوتی تو اللہ اپنے رسول کے ذریع یہ دعویٰ نہ کرتا کہ تم سورہ کوثر جیسی ایک چھوٹی سی آیت ہی بنا کر لے آو، اگر تم کہتے ہو کہ یہ قرآن اللہ کا کلام نہیں ہے۔ حلانکہ کہنے کو تو اہلِ عرب کی زبان عربی تھی۔مگر قرآن کی زبان وہ نہیں جو عرب میں رہنے والے بولتے ہیں
اسلام سب انسانوں کے لیے اتارا گیا ہے نہ کے مولویوں کے لیے۔ اگر مولویوں کے لئے خاص ہےتو قیامت والے دن ان کا ہی حساب ہونا چاہیے مگر ایسا نہیں ہے سب انسانوں سے پوچھا جائے گا۔ اسلام کے ٹھیکے داروں کا کاروبار رک جائے گا اگر انکی اہمیت ختم ہو گئی۔ تو یہ سب مذہبی کاروبار ہے۔ پیسہ انوالو ہے۔ گندہ ہے پر دھندہ ہےکاشف عباسی اور اس کے مصری دوست کو یہ خوش گمانی ہے کہ عربی زبان بولنے سے یا عربی آنے سے قرآن کی فہم سمجھ میں آجاتی ہے۔ اگر قرآن کی عربی اتنی ہی آسان ہوتی تو اللہ اپنے رسول کے ذریع یہ دعویٰ نہ کرتا کہ تم سورہ کوثر جیسی ایک چھوٹی سی آیت ہی بنا کر لے آو، اگر تم کہتے ہو کہ یہ قرآن اللہ کا کلام نہیں ہے۔ حلانکہ کہنے کو تو اہلِ عرب کی زبان عربی تھی۔مگر قرآن کی زبان وہ نہیں جو عرب میں رہنے والے بولتے ہیں
بھائی جان۔۔ عرب کے اس دور کے شعرا اتنے فصیح و بلیغ اور اعلیٰ شاعر ہوا کرتے تھے کہ اگر ایک طرف ان کا کلام ہو اور دوسری طرف قرآن کی کوئی سورۃ یا آیت تو بڑے سے بڑا عربی دان دونوں میں فرق نہ کرسکے، عرب زبان دانی کے ماہر تھے تو یہ کوئی بڑی بات نہیں، اور قران کو جب اللہ کہہ رہا ہے کہ میں نے آسان بنایا ہے تو آپ کیوں اسے مشکل قرار دینے پر تلے ہیں۔۔
وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلذِّكْرِ فَہَلْ مِنْ مُّدَّكِرٍ۱۷}(القمر: ۱۷)بلاشبہ ہم نے قرآن کریم کو آسان بنادیا ہے تو کیا کوئی ہے جو اس سے نصیحت حاصل کرنے والا ...
وہ بھائی صاحب جس بات کا حوالہ دے رہے ہیں وہ بھی صیح ہے پر مطلب اس کا یہ ہے کہ کوئی خامی کے بغیر انسان کی بات آج کچھ کل کچھ ۔ پر قرآن کی بات نہ اس زمانے میں غلط ثابت کیا جا سکتی تھی نہ آج۔
So what do you think these Molvis understand Quran as well? They just know the translation woh be apna Maslaq ki. Inko Molvioon ko Quran agar samajh aata toh aaj Musalmaannoon ka yeh Haal nahi hota
بھائی جان۔۔ عرب کے اس دور کے شعرا اتنے فصیح و بلیغ اور اعلیٰ شاعر ہوا کرتے تھے کہ اگر ایک طرف ان کا کلام ہو اور دوسری طرف قرآن کی کوئی سورۃ یا آیت تو بڑے سے بڑا عربی دان دونوں میں فرق نہ کرسکے، عرب زبان دانی کے ماہر تھے تو یہ کوئی بڑی بات نہیں، اور قران کو جب اللہ کہہ رہا ہے کہ میں نے آسان بنایا ہے تو آپ کیوں اسے مشکل قرار دینے پر تلے ہیں۔۔
وَلَقَدْ يَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلذِّكْرِ فَہَلْ مِنْ مُّدَّكِرٍ۱۷}(القمر: ۱۷)بلاشبہ ہم نے قرآن کریم کو آسان بنادیا ہے تو کیا کوئی ہے جو اس سے نصیحت حاصل کرنے والا ...
بھائی صاحب۔۔ جس طرح انسان کی بات کا کچھ بھی مطلب نکالا جاسکتا ہے، اس طرح قرآن سے بھی کچھ بھی مطلب نکالا جاسکتا ہے مولوی نے ہمیشہ فساد مچانے کے لئے قرآن سے اپنے مطلب کی آیات نکالیں اور انشتار پھیلایا، مولویوں کا ایجنڈا اور کاروبار فساد پھیلانے سے ہی منسلک ہے، عام آدمی خود قرآن پڑھے مولوی سے جان چھڑائے تو امن قائم ہوسکتا ہے۔۔
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|