India bans TV reality shows from prime time- بگ باس ریالٹی شو اب صرف بالغوں کےلی&#

ibn-e-Umeed

Citizen
IF THIS IS OUR EASTERN CULTURE?
برطانوی ٹیلی ویژن چینل فور کے پروگرام بگ برادر کی طرز پر بننے والے بھارتی ریالٹی شو بگ باس میں سابق ’بے واچ‘ سٹار پامیلا اینڈرسن اور پاکستانی اداکارہ وینا ملک شرکت کر رہی ہیں۔

بھارتی وزارت اطلاعات و نشریات کے ایک اہلکار نے کہا ہے کہ پروگراموں کو پرائم ٹائم میں نشر کرنےکی پابندی کا فیصلہ ان پروگراموں میں بیہودہ مناظر اور بیہودہ زبان کے بارے میں لوگوں نے شکایت کے بعد کیا گیا ہے۔

بھارتی وزارت اطلاعات و نشریات نے کہا ہے کہ ان پروگراموں کو دن کے پرائم ٹائم پر دکھانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور اب یہ صرف رات گیارہ سے صبح پانچ بجے تک دکھائے جا سکیں گے اور اس پر واضح طور پر لکھا ہوگا کہ یہ پروگرام صرف بالغوں کے لیے ہے۔

یہ پابندی اس وقت عائد کی گئی ہے جب پامیلا اینڈرسن اس شو میں داخل ہوئیں۔ پامیلا اینڈرسن کی بگ باس میں شمولیت کی وجہ سے اس شو کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔

دلی میں بی بی سی کی نامہ نگار ٹنکو رے نے بتایا ہے کہ وزارتِ اطلاعات و نشریات کے دفتر میں شکایات کا ایک انبار لگ چکا ہے اور لوگوں نے خصوصاً بگ باس میں وینا ملک کے ’تولیے کو گرانے‘ اور راکھی کا انصاف کے شو میں بہیودہ زبان کے استعمال پر شکایات کی ہیں۔

پروگرام کے پروڈیوسروں نے حکومتی پابندی سے متعلق لاعملی کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے انہیں اس بارے میں حکومت کی جانب سے انہیں کوئی ہدایات نہیں ملی ہیں۔

پامیلا اینڈرسن پہلی مرتبہ جب بگ باس میں شرکت کے لیے پہنچیں تو انہوں نے سفید ساڑھی پہن رکھی تھی اور نمستے کہا۔ انہوں نے فرداً فرداً تمام شرکاء سے ہاتھ ملایا۔ پامیلا اینڈرسن نےگھر میں رہن سہن کے طریقوں سے آگاہی حاصل کی ۔

بگ باس کے رئیلیٹی شو کا جو تانا بانا تیار کیا گیا ہے وہ بھی کاروبار کو سامنے رکھ کر بنایا گیا ہے۔جس گھر میں بگ باس چھوٹی چھوٹی باتوں پر سخت ڈسپلن کا مظاہرہ کرتے ہوںمگر اسی گھر کے گھر والے گالیاں بکنے میں ایک دوسرے سے پچھے نہیں ہیں۔ مرد تو مرد رئیلیٹی میں شامل عورتوں کی زبان بھی گالیوں سے سیاہ ہو چکی ہے اور ایک ایک منٹ پر اس دی گئی گالی کو چھپانے کےلئے’ بیپ‘ یعنی ایک خاص آواز سے اس لفظ کو چھپانے کی کوشش یہ ثابت کرتی ہے کہ بگ باس کو دیگر خلاف ورزیوں پر تو غصہ آتا ہے مگر گالم گلوج اور جنسی بے راہ روی میں انکی آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہوتی ہیں۔ بگ باس پروگرام میں سب سے زیادہ اذیت ناک بات یہ دیکھی گئی کہ خود مسلمانوں نے ہر ہر منٹ اسلامی اصولوں کی جان بوجھ کر خلاف ورزی کی ہے۔

جس جوڑے کی شادی ہو چکی تھی دولت حاصل کرنے کےلئے علی مرچنٹ اور سارا خاں نے دو سال قبل ہوئے اپنے نکاح کا ایکشن ریپلے کیا۔جبکہ چینل چیخ چیخ کر پہلے کے نکاح کی تصویریں دکھا رہے ہیں۔افسوس اس پر بھی ہے کہ مولوی صاحب نے چند ٹکوں کےلئے دوبارہ نکاح پڑھ دیا۔انکو بھی بگ باس کے گھر میں اپنی شرعی ذمہ داری کا احساس ہونا چاہئے تھا۔ رئیلیٹی شو کے اسلوب میں بوس و کنار اور بغل گیری کے جو مناظر پیش کئے جاتے ہیں وہ کسی بھی فیملی کے ساتھ دیکھنے والے نہیں ہوتے ہیں۔اخلاقیات کے بدترین مناظر اپنی تمام حدوں کو تجاوز کرچکے ہیں۔ باپ کا جھوٹا رول ادا کرتے اِشمت، سارا خاںسے کس طرح پیش آتے ہیں عام دیکھنے والا بھی سچائی سمجھ چکا ہے۔ پاکستان کی صف اوّل کی اداکارہ وینا ملِک جو دنیا بھر میں کرکٹ کی بُکی کے طور سے آجکل خاصہ نام کما رہی ہیں اپنی تمام تر بے حیائیوں کے ساتھ جلو ہ گر ہیں۔ ایک وقت میں دو مردوں سے عاشقی کا جو ناٹک وہ کھیل رہی ہیں بھلے ہی اسکو ڈرامہ کہہ کر دنیا چھوڑ دے مگر یہ سچ ہے کہ اس سے گھروں کا ماحول ضرور پراگندہ ہو رہا ہے۔کم کپڑے، بے ہودہ زبان،معنی خیز مکالمے اورجنسی لطف اٹھانے کی جو بھاگ دوڑ بگ باس میں ہمیشہ رہی ہے اس شو میں بھی دیکھی جا سکتی ہے۔

اسلامی ملک کہے جانے والے پاکستان کی اداکارہ وینا ملک کا سارا وقت مردوں کی چمپی ،مساج اور مالش میں گزرتا ہے۔ گویا وہ ” سر جو تیرا چکرائے یا دل ڈوبا جائے، آجا پیارے پاس ہمارے کاہے گھبرائے “ کی مجسم تصویر نظر آتی ہیں۔ آئیے ہم بگ باس کی اس آوارگی کا کچھ جائزہ لیں اورخصوصی طور سے وِینا ملِک کے اعمال کا مشاہدہ کریں۔یہ وہی وِینا ملِک ہیں جو اسلامی ملک پاکستان میں ایک آرمی آفیسر کے یہاں پیدا ہوئےں۔ وِینا ملِک سے بے پناہ محبت رکھنے والی انکی دادی نے ان کا نام زاہدہ ملک رکھا جبکہ والدین کی جانب سے ان کا نام وِینا ملِک رکھا گیا۔ بگ باس دیکھ کر محسوس ہوا کہ یہ ٹھیک ہی ہوا کہ انکا نام زاہدہ نہیں رکھا جا سکا ورنا ان میں ’ زہد اور تقویٰ‘کو تلاش کیا جاتا۔ وینا ملک کی والدہ ایک گھریلو خاتون ہیں۔ وِینا ملِک پانچ بہنیں اور ایک بھائی ہیں۔حال ہی میں انکا نام پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے برق رفتار بولر محمد آصف کے ساتھ اچھلا۔ آصف کی میچ فِکسینگ کے پول کو بھی انہوں نے کھولا اور کرکیٹر صاحب کی مالی مدد کے قصے بھی چٹخارے لیکر ٹی وی پر سنائے۔وہ بے دھڑک،بے قابو، بے لجام اور بے شرم ہیں۔جس کے مناظر انہوں نے با بانگ دہل بگ باس (۴) میں پیش کیئے۔یوں بھی وِینا ملِک کے ہیجان انگیز متعدد ویڈیوز انٹر نیٹ کی زینت بنے ہوئے ہیں،جن میں انہوں نے انتہائی بے غیرتی سے اپنے جنسی جذبات کو پیش کیا ہے۔وِینا ملِک کو خوبصورتی کا نشہ دولت کی ہوس اور جسمانی نمائش کا نفسیاتی مرض لاحق ہے۔ قران کی تلاوت، نعت کی ادائگی اور دیگر شوق انکی ویب سائٹ میں بڑے جوش و خروش سے بیان کیئے گئے ہیں۔ مگر دیکھنے والی بات یہ ہے کہ دین اسلام کا کوئی پہلو انکی نجی زندگی میں نظر نہیں آتا۔ انکو جوان مردوں کی مالش، چمپی اور مساج کا بہت شوق ہے۔

انکے دماغ میں صرف جنسی آلودگی کے مناظر جنم لیتے رہتے ہیں اور وہ ایک ایسی عورت کا رول ادا کر رہی ہیں جو سماج کے سارے بندھنوں سے آزاد ہے۔ وِینا ملِک نے اپنی انٹر اور گریجویشن کی تعلیم سائیکالوجی،سوشیالوجی اور فارسی کے مضامین لئیے۔ پڑھائی میں نمایاں رہنے کے ساتھ ساتھ وینا ملک غیر نصابی سر گرمیوں میں بھی ہمیشہ پیش پیش رہیں ۔ مزید حیرت کی یہ بات ہے کہ اس دختر پاکستان نے قرآة، نعت اور انگلش،اردو تقاریر میں بے شماراسناد حاصل کئے۔اگر کھیل کے میدان کی بات کی جائے تووِینا ملِک باسکٹ بال،low،highجمپس اورسو میٹر ریس میں بھی حصہ لیتی رہیں۔

اسکے علاوہ وِینا ملِک نے این سی سی کی تربیت بھی حاصل کر رکھی ہے جسکی بدولت وہ نشانہ بازی پر بہترین عبور رکھتی ہیں اور اپنے اسی شوق کی تکمیل کی خاطر وینا ملک کے پاس دنیا کی بہترین بریٹا گن بھی موجود ہے۔اور اس نشانے بازی میں مہارت کی وجہ سے وہ ایک وقت میں دو نوجوانوں سے عشق فرما رہی ہیں۔ وینا ملک کو کتابوں سے بھی کافی لگاﺅہے اور وہ اکثر سڈنی شیلڈن،ڈینیل سٹیل،کیٹس،شیلے،فراز،بانو قدسیہ،ساحر لدھیانوی اور منٹو کا مطالعہ بھی کرتی ہیں۔وِینا ملِک اپنی ذاتی زندگی میں خاص طو ر پراپنی منفرد ہیلز استعمال کرنے کی وجہ سے بے حد مشہور ہیں۔انہیںعام طور سے بھی پیلز پہننا بہت پسند ہیں اور وہ باآسانی 6 انچ کی ہیل بھی استعمال کر سکتی ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ان کے پاس ہیل والے جوتوں کی ایک وسیع تعداد موجود ہے۔اسکے علاوہ بےشمار کپڑے،ہینڈ بیگز اور برانڈ گھڑیاں کی کثیر تعداد موجود ہے۔

جیولری میںوِینا ملِک ڈائمنڈ جیولری کی بے حد شوقین ہیںاور یہی وجہ ہے کہ ان کے پاس صرف ڈائمنڈ جیولری کی کافی تعداد موجود ہے۔بہرحال وِینا ملِک کے پاس پوری دنیا کی سہولتیں موجود ہیں مگر ان میں مشرقی عورت اور خصوصی طور سے اسلامی اقدار و تہذیب کا عنصر موجود نہیں ہے۔


ஜ۩۞۩ஜ اِبنِ اُمید ஜ۩۞۩ஜ
http://www.ibn-e-Umeed.com/
http://www.facebook.com/ibn.e.umeed

:pakistan-flag-wavin
 
Last edited:

basent

Senator (1k+ posts)
Re: بگ باس ریالٹی شو اب صرف بالغوں کےلیے

aaaaaaahhhhhhhhhhhhhhhmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmmm
 

sarbakaf

Siasat.pk - Blogger
Re: بگ باس ریالٹی شو اب صرف بالغوں کےلیے

Hindustan ka reality show hai ...aaisa hee hoo ga
aab seeta , saawatri ka zamana gaya ...aab raakhi , malika ka dooor hai...

magar afsoos hai veena malik per....waisay can some one tell me family history of veena malik ? some say her father was in army but its like meera who say my father was a very big govt official ...whats truth about it ...
waisay how should she be received on her arrival in pakistan ?
 

Young_Blood

Minister (2k+ posts)
Re: بگ باس ریالٹی شو اب صرف بالغوں کےلیے

hamein veena malik ka aisa shandaar istiqbal kerna chahiay k aainda koi pakistani lerki india ja ker ya kisi aur country main ja ker apnay jism ke numaiesh na karey,,
veena malik k ooper ganda gutter ka keacher phainkna chahiay,, aur iss k liay lahore se maseehi jamadaro ko pese day ker ye kaam kerwana chahiay. ta k ye kabhi dobara kisi ko apna mou na dikha sakay,begairat , be haya.. be sharam
 

MOMEN

Citizen
Re: India bans TV reality shows from prime time- بگ باس ریالٹی شو اب صرف بالغوں کےل&#174

Kash veena k walid ko zara si gharat aa jae. Wasa to ham sab ko aqal k nakhun lana chaeen magar kun k ham gharat k lafz sa hi na ashana heen to pher kasa asi baat soch sakta heen. Bus koi to mard-e-momen ho to iss zalalat ko dobara pakistan ma ana sa rooka.plz.