میرے پی ٹی ای کے دوستوں
یہ بات اس الیکشن نے ثابت کی کہ پنجاب کی جاگیردارانہ اور برادری اور جتھے کی سیاست آج بھی زندہ ہے
لوگ آج بھی جاگیردار اور برادری کے اسیر ہیں
اس نظام میں کیسے دراڑیں ڈالی جا سکتی ہیں؟؟
ایک طریقہ ہے
پی ٹی ای کے پاس منتخب نمائندوں پر مشتمل ایک تنظیمی ڈھانچہ ہے
اس ڈھانچے کو بھرپور استعمال کیا جائے..یہ ڈھانچہ اس الیکشن میں قطعا استعمال نا ہوسکا..بلکہ اس ڈھانچے کا اس الیکشن میں نقصان ہی ہوا
مگر اب یہ ڈھانچہ چونکہ بن چکا ہے تو اسکو استعمال کیا جائے
گاؤں کی سطح پر فری ڈسپنسری
فری اور اعلی معیار کے سکولز
ایمبولینس سروس
وغیرہ جیسے فلاحی کاموں کا آغاز کردینا چاہیے
یہ وہ کام ہیں جس میں اس علاقے کے لوگ بھی حصہ ڈالینگے اور لوگ جانینگے کہ تحریک انصاف انکی مدد کو موجود ہے
یہ فلاحی کام جاگیردار، وڈیروں اور مخدوموں کی اہمیت اور اثر و رسوخ کو کم کرینگے
اس علاقے کے تحریک انصاف کے نمائندوں کو لوگ جانینگے
اسی طرح ان گاؤں کی سطح کے آفسز سے لوگوں کے مسائل اور انکے حقوق کی آواز بلند کرنے کا کام بھی لیا جائے
اگر پانچ سال یہ مشق کی گئی
تو اگلی باری تحریک انصاف کی ہوگی
انصاف فلاحی فاونڈیشن
یہ بات اس الیکشن نے ثابت کی کہ پنجاب کی جاگیردارانہ اور برادری اور جتھے کی سیاست آج بھی زندہ ہے
لوگ آج بھی جاگیردار اور برادری کے اسیر ہیں
اس نظام میں کیسے دراڑیں ڈالی جا سکتی ہیں؟؟
ایک طریقہ ہے
پی ٹی ای کے پاس منتخب نمائندوں پر مشتمل ایک تنظیمی ڈھانچہ ہے
اس ڈھانچے کو بھرپور استعمال کیا جائے..یہ ڈھانچہ اس الیکشن میں قطعا استعمال نا ہوسکا..بلکہ اس ڈھانچے کا اس الیکشن میں نقصان ہی ہوا
مگر اب یہ ڈھانچہ چونکہ بن چکا ہے تو اسکو استعمال کیا جائے
گاؤں کی سطح پر فری ڈسپنسری
فری اور اعلی معیار کے سکولز
ایمبولینس سروس
وغیرہ جیسے فلاحی کاموں کا آغاز کردینا چاہیے
یہ وہ کام ہیں جس میں اس علاقے کے لوگ بھی حصہ ڈالینگے اور لوگ جانینگے کہ تحریک انصاف انکی مدد کو موجود ہے
یہ فلاحی کام جاگیردار، وڈیروں اور مخدوموں کی اہمیت اور اثر و رسوخ کو کم کرینگے
اس علاقے کے تحریک انصاف کے نمائندوں کو لوگ جانینگے
اسی طرح ان گاؤں کی سطح کے آفسز سے لوگوں کے مسائل اور انکے حقوق کی آواز بلند کرنے کا کام بھی لیا جائے
اگر پانچ سال یہ مشق کی گئی
تو اگلی باری تحریک انصاف کی ہوگی
انصاف فلاحی فاونڈیشن