ہیگ کی عالمی عدالت برائے انصاف کے دئے ہوئے فیصلے کو سن اور پڑھ کر مجھے ایسا لگا کہ میں کسی پاکستانی عدالت یا بھارتی عدالت کا مکار فیصلہ سن رہا ہوں ۔وہی دیسی طریقہ تاریخ پر تاریخ اور بات کا بتنگڑ بنانا،بھارتی موقف کہ اس جاسوس تک انکے کونسل کو پہونچ دی جائے ، بر قرار اور اسکا جاسوس ہونے کا بیانیہ پاکستانی موقف کا اظہار کرتا یہ جج منٹ دونوں فریقوں کو دعوت دے رہا ہے کہ اپنے کپڑے خود دھوؤ گے تو اچھا ہے ورنہ مال خرچ کرے جاؤ اور آتے جاتے رہو۔
میری دانست میں انڈیا جسطرح پاکستانیوں کو جاسوس قرار دیکر انکی میت پاکستان کے سپرد کرتا ہے،اسی پر عمل کرکے کلبھوشن کی باڈی ٹرانسفر کیجائے اور مستقبل کے لئے طے کرلیا جائے کہ ۷۲ سالوں پہلے انگلینڈ نے ہی برٹش انڈیا کو تقسیم کرایا تھا اور اب تک اسی کی ہدایات پر وہاں سے مودی شور و غوغا کرتا ہے اور پاکستان بھی انکی حکم عدولی ہیں کرسکتا۔
خدارا حکمران طبقہ دونوں جانب کی عوام کی جانوں سے کھیلے بغیر اچھے تعلقات استوار کرکے امریکہ،کینیڈا اور انگلینڈ کی طرح اچھے پڑوسی بنکر دنیا کو اپنی دانائی کا پیغام دے دے ، ایسا نہ ہو کہ کوئی تیسرا اسکول آفتھاٹ ان انسانی جانوں کو سری دیوی،اوم پوری کی طرح خود کشیاں نہ رائج اور متعارف نہ کرادے۔
میری دانست میں انڈیا جسطرح پاکستانیوں کو جاسوس قرار دیکر انکی میت پاکستان کے سپرد کرتا ہے،اسی پر عمل کرکے کلبھوشن کی باڈی ٹرانسفر کیجائے اور مستقبل کے لئے طے کرلیا جائے کہ ۷۲ سالوں پہلے انگلینڈ نے ہی برٹش انڈیا کو تقسیم کرایا تھا اور اب تک اسی کی ہدایات پر وہاں سے مودی شور و غوغا کرتا ہے اور پاکستان بھی انکی حکم عدولی ہیں کرسکتا۔
خدارا حکمران طبقہ دونوں جانب کی عوام کی جانوں سے کھیلے بغیر اچھے تعلقات استوار کرکے امریکہ،کینیڈا اور انگلینڈ کی طرح اچھے پڑوسی بنکر دنیا کو اپنی دانائی کا پیغام دے دے ، ایسا نہ ہو کہ کوئی تیسرا اسکول آفتھاٹ ان انسانی جانوں کو سری دیوی،اوم پوری کی طرح خود کشیاں نہ رائج اور متعارف نہ کرادے۔