وزیراعظم کے طیارے کی مرمت پر40کروڑ روپے جبکہ پارلیمنٹ کے بجٹ میں بھی دو گنا اضافہ

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ 5.8 ارب ڈالر تک تھا ۔


Pakistan’s circular debt, including loans and liabilities of power sector, stood at Rs1,004 billion as of May 31, 2018 -- the last day of the PML-N government.

Federal Board of Revenue today (31st May, 2018) issued further refunds of Rs 31.3 billion to take the total amount of refunds issued during the year to more than Rs 100 billion in first 11 months as against Rs 54 billion issued during the entire 12 months of the previous year.
When was current account at -5.8 bn? in June 2018 it stood at -19bn USD
How do you count the total circular debt is a matter of discussion. If you included only what was payable for goods received, then it would stand at 1004 bn but if you include the amounts which you have to pay in advance for the shipments of next 15 days, then the circular debt stood at more than 1200 bn.
31st May a care taker took over. Even when the FBR paid these 31 bn, refunds were increasing by double this amount.
 

HSiddiqui

Chief Minister (5k+ posts)
What happened patwaran? Can't digest the truth?
No its not that, accepting fact can be seen ministers got terminated, but this JIHALAT like Indians is hard to digest making stories sitting at your dungeon and posting them to waste time.
Please behave like some educated person, when you post, or use a word against you tell your profile, your family back ground, your brought up, your education DO NOT MESS ALL THESE VALUABLE IDENTITIES
 

SaRashid

Minister (2k+ posts)
چلو بھئی انصافیو، یہ رہا آپ کا دوغلا پاکستان۔
ہم جو قرضے لیتے ہیں، جس میں ہمارا بال بال جکڑ جاتا ہے، وہ ایسے ہی کاموں کے لیے لیتے ہیں۔ اب ذرا اپنے خان صاحب کو ایک موٹی سی گالی دے کر تواضع فرمائیے۔
بے غیرتوں نے وزیراعظم ہاؤس کی کاریں بیچیں، بھینسیں بیچیں، مگر وزیراعظم کا طیارہ بیچیں گے تو ان کی شان گھٹ جائے گی، خاندانی وقار میں کمی آجائے گی۔
پی آئی اے سے جاتے ہوئے موت آتی ہے تحریک انصاف کے گوتم بدھا کو؟
 

mhafeez

Chief Minister (5k+ posts)
When was current account at -5.8 bn? in June 2018 it stood at -19bn USD
How do you count the total circular debt is a matter of discussion. If you included only what was payable for goods received, then it would stand at 1004 bn but if you include the amounts which you have to pay in advance for the shipments of next 15 days, then the circular debt stood at more than 1200 bn.
31st May a care taker took over. Even when the FBR paid these 31 bn, refunds were increasing by double this amount.

استاد جی ، آپ مسلسل تجارتی خسارے کو کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے ساتھ مکس کررہے ہیں
?
 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
استاد جی ، آپ مسلسل تجارتی خسارے کو کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے ساتھ مکس کررہے ہیں
?
جناب عالی۔ ن لیگ کے آخری سال تجارتی خسارہ ۳۹ ارب ڈالر تھا اور کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ ۱۹ ارب ڈالر۔
ساٹھ ارب کی امپورٹ میں سے ۲۱ ارب کی ایکسپورٹ نکال دیں تو ۳۹ ہی بچتا ہے نا؟ ویسے صحیح فیگر شاید ساڑھے ۳۸ کی ہے۔
اس ۳۹ میں سے باہر سے بھیجے ریمیٹنسز کے ۲۰ نکال دیں تو سیدھا سیدھا ۱۹ ارب کا کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ بنتا ہے۔
جب میاں صاحب آئے اس وقت یہ کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ صرف اڑھائی ارب ڈالر تھا اب ۱۹ ارب ہے
اور بیرونی قرضوں پر سالانہ قسط ڈیڑھ ارب ڈالر تھی جو اب دس ارب ڈالر ہے۔
اب سوچیں کہ ہر سال اس ڈیفیسٹ اور قسط کے برابر پیسے کہاں سے ادھار لئے جائیں؟
۔چلیں سنیں
جب ڈار نے ۲۰۱۵ اور۲۰۱۶ میں بانڈز بیچ کر مہنگے داموں ڈالر اٹھائے تو ان ڈالر بانڈز کی میچورٹی تین چار اور پانچ سال تھی۔ اس لئے جب تک ن لیگ کی حکومت رہی اس وقت تک انہیں صرف تین سے چار ارب سالانہ قسط اور سود دینا پڑتا تھا۔ لیکن اصل مصیبت نئی حکومت کو پڑی کہ سارے بانڈز میچور ہونا شروع ہوگئے اور نئی حکومت کو پہلے تین سالوں میں ہر سال ۱۰ ارب واپس کرنے ہونگے۔ جب تک ڈار تھا وہ ادھار لے کر ریزرو بڑھاتا گیا اور قسطیں اور ڈیفیسٹ کا سوراخ بھی ادھار لے لے کر پورا کرتا رہا۔ لیکن خاقان عباسی کی حکومت آئی تو انہوں نے یہ ریزرو کھانے شروع کردئیے۔ خاقان نے قرضہ نسبتاً کم لیا یا یہ کہیں کہ قرضے کے دروازے بند ہوتے گئے تو عباسی حکومت نے ریزروز استعمال کئے جو کہ عباسی کی حکومت ختم ہونے تک ۲۰ ارب سے کم ہو ۱۲ ارب رہ گئے تھے اور جب عبوری حکومت نے اقتدار نئی حکومت کو دیا تو یہ ریزرو مزید کم ہو کر صرف ۹ ارب تھے۔
ڈار کے لئے قرضے لینے اس لئے آسان تھے کہ اس وقت کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی تین سے چار ارب تھا اور قسط بھی ڈیڑھ ارب، تو قرضہ دینے والوں کے نزدیک پاکستان میں ان قرضوں کی واپسی کی سکت ابھی موجود تھی، ویسے بھی امریکہ سے ایک ارب سالانہ مل رہا تھا۔ جیسے جیسے وہ مزید قرض لیتا گیا اور ایک ارب ڈالر مارکیٹ میں ہر ماہ پھینک کر مصنوعی طریقے سے ڈالر کو دباتا گیا ویسے ویسے قرض کے دروازے بند ہوتے چلے گئے۔
اب عمران نے بڑھکیں تو بہت ماری تھیں اور شاید ان میں سے کسی کو پوری طرح حالات کا ادراک بھی نہی تھا۔ لیکن آتے ہی جب سر پر پڑی تو پتہ چلا کہ یہاں تو فوری طور پر پندرہ بیس ارب چاہئیں اور جو ڈیفیسٹ چل رہا ہے یہ اب ایک دو سال میں تو ختم نہی ہوگا تو اگلے سال بھی یہی حالت ہوگی اور تیسرے سال بھی۔ ساتھ ہی اب پاکستان کے پاس مارکیٹ میں پھینکنے کے لئے ہر ماہ ایک ارب ڈالر بھی نہی تھا۔ ڈالر کو روکنا چاہتے تو پندرہ بیس نہیں بلکہ فوری ۳۰ ارب ڈالر چاہئیے ہوتے جو اب نا ممکن تھا۔ تو ڈالر کو مزید مصنوعی طور پر روکنا ناممکن ہو گیا۔ ڈالر کی قیمت بڑھی تو امپورٹ مہنگی ہونے کی وجہ سے کم ہونے لگی یا کم از کم اس میں جو ۲۲ فیصد گروتھ تھی وہ رک گئی۔ لیکن امپورٹ کم ہونے سے امپورٹ ڈیوٹی بھی کم اکٹھی ہونے لگی اور امپورٹ بزنس ٹھنڈا پڑنے سے ٹیکس بھی کم ہو گیا۔ امپورٹ کنٹرول کرنے کا دوسرا طریقہ کنزمشن کو دبانا تھا، اس کے لئے سود کے ریٹ بڑھائے۔ لیکن سود بڑھنے سے اکاؤنٹ ہولڈرز کو جہاں ۱۳۰۰ ارب سالانہ سود دیتے تھے وہ اب ۱۹۰۰ ارب دینا پڑ رہا ہے۔ فوج جو ۱۱۰۰ ارب لیتی تھی وہ اب ۱۶۵۰ ارب مانگ رہی ہے کہ ڈالر ویلیو میں ان کا بجٹ کم نہ ہو۔ ساتھ ہی ساتھ کنزمپشن کم ہونے سے کاروباروں کی سیل کم ہوئی تو منافع کم ہوا اس طرح ٹیکس کلیکشن کم ہو گئی۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے ٹیلی کارڈ پر ٹیکس بھی ختم کر دیا۔۔۔
یہ کہانی بہت لمبی چل سکتی ہے لیکن امید ہے کچھ سمجھے ہو گے کہ اگر عمران کے نعروں کو ایک طرف رکھ دیا جائے تو یہ حکومت کس مشکل کا شکار ہے۔ ساتھ یہ بھی سوچئے کہ اگر یہ بھی وہی کرتے ہیں جو ڈار نے کیا تو پانچ سال بعد آنے والی حکومت کو شاید ہر سال ۴۰ ارب ڈالر قرض کی ضرورت ہوگی یا پھر دیوالیہ۔
 

mhafeez

Chief Minister (5k+ posts)
جناب عالی۔ ن لیگ کے آخری سال تجارتی خسارہ ۳۹ ارب ڈالر تھا اور کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ ۱۹ ارب ڈالر۔
ساٹھ ارب کی امپورٹ میں سے ۲۱ ارب کی ایکسپورٹ نکال دیں تو ۳۹ ہی بچتا ہے نا؟ ویسے صحیح فیگر شاید ساڑھے ۳۸ کی ہے۔
اس ۳۹ میں سے باہر سے بھیجے ریمیٹنسز کے ۲۰ نکال دیں تو سیدھا سیدھا ۱۹ ارب کا کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ بنتا ہے۔
جب میاں صاحب آئے اس وقت یہ کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ صرف اڑھائی ارب ڈالر تھا اب ۱۹ ارب ہے
اور بیرونی قرضوں پر سالانہ قسط ڈیڑھ ارب ڈالر تھی جو اب دس ارب ڈالر ہے۔
اب سوچیں کہ ہر سال اس ڈیفیسٹ اور قسط کے برابر پیسے کہاں سے ادھار لئے جائیں؟
۔چلیں سنیں
جب ڈار نے ۲۰۱۵ اور۲۰۱۶ میں بانڈز بیچ کر مہنگے داموں ڈالر اٹھائے تو ان ڈالر بانڈز کی میچورٹی تین چار اور پانچ سال تھی۔ اس لئے جب تک ن لیگ کی حکومت رہی اس وقت تک انہیں صرف تین سے چار ارب سالانہ قسط اور سود دینا پڑتا تھا۔ لیکن اصل مصیبت نئی حکومت کو پڑی کہ سارے بانڈز میچور ہونا شروع ہوگئے اور نئی حکومت کو پہلے تین سالوں میں ہر سال ۱۰ ارب واپس کرنے ہونگے۔ جب تک ڈار تھا وہ ادھار لے کر ریزرو بڑھاتا گیا اور قسطیں اور ڈیفیسٹ کا سوراخ بھی ادھار لے لے کر پورا کرتا رہا۔ لیکن خاقان عباسی کی حکومت آئی تو انہوں نے یہ ریزرو کھانے شروع کردئیے۔ خاقان نے قرضہ نسبتاً کم لیا یا یہ کہیں کہ قرضے کے دروازے بند ہوتے گئے تو عباسی حکومت نے ریزروز استعمال کئے جو کہ عباسی کی حکومت ختم ہونے تک ۲۰ ارب سے کم ہو ۱۲ ارب رہ گئے تھے اور جب عبوری حکومت نے اقتدار نئی حکومت کو دیا تو یہ ریزرو مزید کم ہو کر صرف ۹ ارب تھے۔
ڈار کے لئے قرضے لینے اس لئے آسان تھے کہ اس وقت کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی تین سے چار ارب تھا اور قسط بھی ڈیڑھ ارب، تو قرضہ دینے والوں کے نزدیک پاکستان میں ان قرضوں کی واپسی کی سکت ابھی موجود تھی، ویسے بھی امریکہ سے ایک ارب سالانہ مل رہا تھا۔ جیسے جیسے وہ مزید قرض لیتا گیا اور ایک ارب ڈالر مارکیٹ میں ہر ماہ پھینک کر مصنوعی طریقے سے ڈالر کو دباتا گیا ویسے ویسے قرض کے دروازے بند ہوتے چلے گئے۔
اب عمران نے بڑھکیں تو بہت ماری تھیں اور شاید ان میں سے کسی کو پوری طرح حالات کا ادراک بھی نہی تھا۔ لیکن آتے ہی جب سر پر پڑی تو پتہ چلا کہ یہاں تو فوری طور پر پندرہ بیس ارب چاہئیں اور جو ڈیفیسٹ چل رہا ہے یہ اب ایک دو سال میں تو ختم نہی ہوگا تو اگلے سال بھی یہی حالت ہوگی اور تیسرے سال بھی۔ ساتھ ہی اب پاکستان کے پاس مارکیٹ میں پھینکنے کے لئے ہر ماہ ایک ارب ڈالر بھی نہی تھا۔ ڈالر کو روکنا چاہتے تو پندرہ بیس نہیں بلکہ فوری ۳۰ ارب ڈالر چاہئیے ہوتے جو اب نا ممکن تھا۔ تو ڈالر کو مزید مصنوعی طور پر روکنا ناممکن ہو گیا۔ ڈالر کی قیمت بڑھی تو امپورٹ مہنگی ہونے کی وجہ سے کم ہونے لگی یا کم از کم اس میں جو ۲۲ فیصد گروتھ تھی وہ رک گئی۔ لیکن امپورٹ کم ہونے سے امپورٹ ڈیوٹی بھی کم اکٹھی ہونے لگی اور امپورٹ بزنس ٹھنڈا پڑنے سے ٹیکس بھی کم ہو گیا۔ امپورٹ کنٹرول کرنے کا دوسرا طریقہ کنزمشن کو دبانا تھا، اس کے لئے سود کے ریٹ بڑھائے۔ لیکن سود بڑھنے سے اکاؤنٹ ہولڈرز کو جہاں ۱۳۰۰ ارب سالانہ سود دیتے تھے وہ اب ۱۹۰۰ ارب دینا پڑ رہا ہے۔ فوج جو ۱۱۰۰ ارب لیتی تھی وہ اب ۱۶۵۰ ارب مانگ رہی ہے کہ ڈالر ویلیو میں ان کا بجٹ کم نہ ہو۔ ساتھ ہی ساتھ کنزمپشن کم ہونے سے کاروباروں کی سیل کم ہوئی تو منافع کم ہوا اس طرح ٹیکس کلیکشن کم ہو گئی۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ نے ٹیلی کارڈ پر ٹیکس بھی ختم کر دیا۔۔۔
یہ کہانی بہت لمبی چل سکتی ہے لیکن امید ہے کچھ سمجھے ہو گے کہ اگر عمران کے نعروں کو ایک طرف رکھ دیا جائے تو یہ حکومت کس مشکل کا شکار ہے۔ ساتھ یہ بھی سوچئے کہ اگر یہ بھی وہی کرتے ہیں جو ڈار نے کیا تو پانچ سال بعد آنے والی حکومت کو شاید ہر سال ۴۰ ارب ڈالر قرض کی ضرورت ہوگی یا پھر دیوالیہ۔

آپ ٣٩ ارب ڈالر تجارتی خسارے کے ثبوت پیش کیجئے دوسرے پچھلے دور ریکارڈ مشینری اور بلڈنگ مٹیریل امپورٹ ہوا ، جس کی وجہ سے تجارتی خسارہ بڑھا ، بجلی کے جو کارخانے لگائے گئے اس کی آمدن سے قرضے اتارے جاسکتے ہیں دوسرے آپ خود تسلیم کررہے ہیں کہ ڈالر کی قیمت کم رکھنے کیلئے پانچ سال میں آٹھ ارب ڈالر اوپن مارکیٹ میں ڈالے گئے جبکہ ہمیں ڈالر کی قیمت گرا کر صرف فوج کی مد میں ایک سال میں تین ارب ڈالر کا نقصان ہوا باقی امپورٹ جن میں ٹیکسٹائل اور لیدر کے کیمیکل اور ڈائز وغیرہ ہیں وہ مہنگے ہوۓ ، پٹرولیم مصنوعات میں اسی حساب سے اضافہ ہوا تو کیا چیز زیادہ فائدہ مند ہے؟؟
 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
آپ ٣٩ ارب ڈالر تجارتی خسارے کے ثبوت پیش کیجئے دوسرے پچھلے دور ریکارڈ مشینری اور بلڈنگ مٹیریل امپورٹ ہوا ، جس کی وجہ سے تجارتی خسارہ بڑھا ، بجلی کے جو کارخانے لگائے گئے اس کی آمدن سے قرضے اتارے جاسکتے ہیں دوسرے آپ خود تسلیم کررہے ہیں کہ ڈالر کی قیمت کم رکھنے کیلئے پانچ سال میں آٹھ ارب ڈالر اوپن مارکیٹ میں ڈالے گئے جبکہ ہمیں ڈالر کی قیمت گرا کر صرف فوج کی مد میں ایک سال میں تین ارب ڈالر کا نقصان ہوا باقی امپورٹ جن میں ٹیکسٹائل اور لیدر کے کیمیکل اور ڈائز وغیرہ ہیں وہ مہنگے ہوۓ ، پٹرولیم مصنوعات میں اسی حساب سے اضافہ ہوا تو کیا چیز زیادہ فائدہ مند ہے؟؟
لو اس آرٹیکل کے دوسرے پیرے میں پڑھ لو اور میرا پہلے لکھا سارا دوبارہ سے پڑھو۔
رہی مشینری تو پہلے کی نسبت مشینری امپورٹ صرف ایک ڈیڑھ ارب بڑھی ۔ لیکن ٹوٹل امپورٹ ۱۶ ارب بڑھیں۔ ساتھ ہی ایکسپورٹس ۵ ارب کم ہوئیں زرداری حکومت کی نسبت۔
باقی باتیں آپ کو شاید سمجھ نہیں آئیں دوبارہ پڑھئیے نونی ٹوپی اتار کر
نہ سمجھ آئیں تو بحث برائے بحث کا فائدہ نہی۔

 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
آپ ٣٩ ارب ڈالر تجارتی خسارے کے ثبوت پیش کیجئے دوسرے پچھلے دور ریکارڈ مشینری اور بلڈنگ مٹیریل امپورٹ ہوا ، جس کی وجہ سے تجارتی خسارہ بڑھا ، بجلی کے جو کارخانے لگائے گئے اس کی آمدن سے قرضے اتارے جاسکتے ہیں دوسرے آپ خود تسلیم کررہے ہیں کہ ڈالر کی قیمت کم رکھنے کیلئے پانچ سال میں آٹھ ارب ڈالر اوپن مارکیٹ میں ڈالے گئے جبکہ ہمیں ڈالر کی قیمت گرا کر صرف فوج کی مد میں ایک سال میں تین ارب ڈالر کا نقصان ہوا باقی امپورٹ جن میں ٹیکسٹائل اور لیدر کے کیمیکل اور ڈائز وغیرہ ہیں وہ مہنگے ہوۓ ، پٹرولیم مصنوعات میں اسی حساب سے اضافہ ہوا تو کیا چیز زیادہ فائدہ مند ہے؟؟
بجلی کے کارخانوں کی بجلی سے قرضے اتارے جا سکتے ہیں۔ یار آپ وہی حفیظ ہو جو ادھر دوسرے فورم پر لکھتے ہو یا کوئی اور؟؟ کچھ عجیب باتیں کر رہے ہو۔ یہ مت کہنا کہ کارخانوں کو بجلی ملے گی کیونکہ میاں صاحب کے پورے پانچ سال میں انڈسٹری کو اَن اِنٹرپٹڈ بجلی دی گئی، لوڈ شیدنگ صرف ڈومیسٹک سیکٹر میں ہوئی اور یہ میاں صاحب اپنا سب سے بڑا کارنامہ بتاتے تھے۔ تو کسے دینی ہے یہ بجلی اور کیسے قرضے اتارے گی۔

ویسے بھی بجلی کے کارخانے ۹۰ فیصد سی پیک کے تحت ہیں یا پرائیویٹ ایکوٹی ہے۔۔ ان کی ادائیگیاں ابھی شروع ہی نہیں ہوئیں ۔ سی پیک کے قرضے بھی ابھی ہمارے ملکی ٹوٹل قرضوں میں جمع نہیں کئے جاتے۔ بات یہاں ڈالر اِن ڈالر آؤٹ کی ہو رہی ہے اور آپ بات کر رہے کو سی پیک کی جس پر ابھی تک ایک ڈالر بھی باہر نہیں گیا۔

ڈالر کیوں گرانا پڑا اور مزید قرض لے کر سال کا آٹھ ہزار ڈالر مارکیٹ میں مزید پھینکنا کیوں ممکن نہی۔ اس کا میں تفصیل سے لکھ چکا ہوں۔ یہ بھی بتا چکا ہوں کہ جب ڈار وزیر بنا تو ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ منفی اڑھائی ارب تھا اس وقت ڈالر کے لئے دھڑا دھڑ قرض لینا اور ڈالر مارکیٹ میں پھینکنا ممکن تھا۔ لیکن جو صورتِ حال ن لیگ چھوڑکر گئی ہے اس میں کوئی کمرشل بنک پاکستان کو پیسے نہی دے سکتا۔
.
اور یہ پہلی دفعہ ہے کہ دس ارب ڈالر کی قسط بھی دینی ہے کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ بھی پورا کرنا ہے تو اگر آٹھ مارکیٹ میں بھی پھینکنا ہے تو ۴۰ ارب ڈالر آئے گا کہاں سے؟؟؟؟
 

mhafeez

Chief Minister (5k+ posts)
بجلی کے کارخانوں کی بجلی سے قرضے اتارے جا سکتے ہیں۔ یار آپ وہی حفیظ ہو جو ادھر دوسرے فورم پر لکھتے ہو یا کوئی اور؟؟ کچھ عجیب باتیں کر رہے ہو۔ یہ مت کہنا کہ کارخانوں کو بجلی ملے گی کیونکہ میاں صاحب کے پورے پانچ سال میں انڈسٹری کو اَن اِنٹرپٹڈ بجلی دی گئی، لوڈ شیدنگ صرف ڈومیسٹک سیکٹر میں ہوئی اور یہ میاں صاحب اپنا سب سے بڑا کارنامہ بتاتے تھے۔ تو کسے دینی ہے یہ بجلی اور کیسے قرضے اتارے گی۔

ویسے بھی بجلی کے کارخانے ۹۰ فیصد سی پیک کے تحت ہیں یا پرائیویٹ ایکوٹی ہے۔۔ ان کی ادائیگیاں ابھی شروع ہی نہیں ہوئیں ۔ سی پیک کے قرضے بھی ابھی ہمارے ملکی ٹوٹل قرضوں میں جمع نہیں کئے جاتے۔ بات یہاں ڈالر اِن ڈالر آؤٹ کی ہو رہی ہے اور آپ بات کر رہے کو سی پیک کی جس پر ابھی تک ایک ڈالر بھی باہر نہیں گیا۔

ڈالر کیوں گرانا پڑا اور مزید قرض لے کر سال کا آٹھ ہزار ڈالر مارکیٹ میں مزید پھینکنا کیوں ممکن نہی۔ اس کا میں تفصیل سے لکھ چکا ہوں۔ یہ بھی بتا چکا ہوں کہ جب ڈار وزیر بنا تو ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ منفی اڑھائی ارب تھا اس وقت ڈالر کے لئے دھڑا دھڑ قرض لینا اور ڈالر مارکیٹ میں پھینکنا ممکن تھا۔ لیکن جو صورتِ حال ن لیگ چھوڑکر گئی ہے اس میں کوئی کمرشل بنک پاکستان کو پیسے نہی دے سکتا۔

دوسرا فورم کون سا؟؟
https://defence.pk/ ??
 

mhafeez

Chief Minister (5k+ posts)
Atif wala ?

ایک آپ کو مجھ پر شک ہی کیوں ہوگیا؟؟ دو آپ ویسے دانشگردوں سے ناراض کیوں ہیں؟؟
تین آپ سیدھا سیدھا دانشگردی ڈاٹ پی کے کہہ سکتے تھے ، ڈرتے کیوں ہیں؟؟
 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
ایک آپ کو مجھ پر شک ہی کیوں ہوگیا؟؟ دو آپ ویسے دانشگردوں سے ناراض کیوں ہیں؟؟
تین آپ سیدھا سیدھا دانشگردی ڈاٹ پی کے کہہ سکتے تھے ، ڈرتے کیوں ہیں؟؟

پہلی بات کہ مجھے آپ پر شک نہیں تھا بلکہ اپنے انٹلیکٹ سے کم تر بات کرنے پر طنزاً کہا تھا۔ دوسری بات: میں اس فورم کا نام اس لئے نہی لکھ رہا تھا کہ سنا ہے اس کا ذکر کرنے پر کچھ لوگوں کو یہاں بلاک کیا جاتا رہا ہے۔ تیسرے ناراض نہیں ہوں مایوس ہوں کہ ایک فرد چھ ایسے بندوں سے بد تمیزی کر چکا ہے اور انہیں جانے یا حاضری کم تر کرنے پر مجبور کر چکا ہے کہ جن سے اس کی سوچ مطابقت نہیں رکھتی لیکن پھر بھی اسے ٹوکنے والا کوئی نہیں۔ جہاں ٹوٹل پاپولیشن سات آٹھ بندوں کی ہو کم از کم وہاں تو ایسے مسائل کو نوٹ کرنا آسان کام ہونا چاہیئے۔
 

mhafeez

Chief Minister (5k+ posts)
پہلی بات کہ مجھے آپ پر شک نہیں تھا بلکہ اپنے انٹلیکٹ سے کم تر بات کرنے پر طنزاً کہا تھا۔ دوسری بات: میں اس فورم کا نام اس لئے نہی لکھ رہا تھا کہ سنا ہے اس کا ذکر کرنے پر کچھ لوگوں کو یہاں بلاک کیا جاتا رہا ہے۔ تیسرے ناراض نہیں ہوں مایوس ہوں کہ ایک فرد چھ ایسے بندوں سے بد تمیزی کر چکا ہے اور انہیں جانے یا حاضری کم تر کرنے پر مجبور کر چکا ہے کہ جن سے اس کی سوچ مطابقت نہیں رکھتی لیکن پھر بھی اسے ٹوکنے والا کوئی نہیں۔ جہاں ٹوٹل پاپولیشن سات آٹھ بندوں کی ہو کم از کم وہاں تو ایسے مسائل کو نوٹ کرنا آسان کام ہونا چاہیئے۔

عاطف کے پاس خود ٹائم نہیں ہے پھر بھی جوحال یہاں ہے وہ وہاں پر نہیں ہے ، وہاں اگنور/بلاک لسٹ ہونی چاہیے ، وہاں زیادہ لوگ شائستہ ہیں یہاں تو مخالف نظریے پر ننگی گالیاں تک دی جاتی ہیں
 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
عاطف کے پاس خود ٹائم نہیں ہے پھر بھی جوحال یہاں ہے وہ وہاں پر نہیں ہے ، وہاں اگنور/بلاک لسٹ ہونی چاہیے ، وہاں زیادہ لوگ شائستہ ہیں یہاں تو مخالف نظریے پر ننگی گالیاں تک دی جاتی ہیں
حفیظ بھائی، مجھے پچھلے تین سال میں یہاں کسی نے گالی نہی دی۔ دے گا بھی تو شاید اتنی تکلیف نہی ہوگی کیونکہ میں سیاست پی کے کو ایک مجمع سمجھتا ہوں اور عا طف کے فورم کو ایک بیٹھک۔ یہاں میں کسی سے پرسنلی کنیکٹڈ نہی ہوں اور کسی کا سکرین نیم تک یاد نہی رہتا بس لکھ دیتا ہوں۔ لیکن وہاں بہت سوں سے ذاتی واقفیت بھی ہے۔